تلنگانہ

کیمیکل فیکٹری سانحہ، رکن کونسل کویتا نے زخمیوں کی عیادت کی

کیمیکل فیکٹری سانحہ،کے کویتا نے زخمیوں کی عیادت کی

متاثرین کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار

واقعہ حکومت کی لاپرواہی کا نتیجہ

مہلوکین کے ورثا کو فی کس ایک کروڑ روپئے معاوضہ دیا جائے

کم عمر مزدوروں کے کام کرنے کی اطلاعات شرمناک

معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ۔ حقائق کو عوام کے سامنے لایا جائے

قصورواروں کے خلاف سخت کاروائی پر زور

 

صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نےآج پٹن چیرو کے دھرو اسپتال پہنچ کر سنگاریڈی ضلع میں واقع سگاچی کیمیکل فیکٹری میں پیش آئے دلخراش حادثہ کے متاثرین کی عیادت کی اور زیر علاج زخمی مزدوروں سے ان کی خیریت دریافت کی

 

۔ علاوہ ازیں ان کے اہل خانہ سے ملاقات کرتے ہوئے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ سگاچی فیکٹری میں پیش آیا حادثہ انتہائی افسوسناک اور حکومت کی لاپرواہی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صنعتی اداروں میں حفاظتی انتظامات کے سلسلے میں ریاستی حکومت کو فوری طورپر سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچا جا سکے۔

 

کویتا نے پر زور انداز میں کہا کہ مہلوک مزدوروں کے اہل خانہ کو حکومت کی جانب سے کم از کم ایک کروڑ روپئے فی کس مالی امداد فراہم کی جانی چاہئے۔ اس کے ساتھ ساتھ جو مزدور زخمی ہوئےہیں اور مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، ان کی مکمل اور بروقت دیکھ بھال کے لئے ریاستی حکومت کو تمام اسپتالوں کو "گرین چینل” کے تحت فوری فنڈز جاری کرنے چاہئیں

 

۔انہوں نے انکشاف کیا کہ حادثہ کے وقت فیکٹری میں کتنے مزدور کام کر رہے تھے، اس کی واضح معلومات اب تک سامنے نہیں آئیں، جو کہ تشویش کا باعث ہے۔ اطلاعات کے مطابق، فیکٹری میں کم عمر مزدور بھی کام کر رہے تھے

 

جو نہایت شرمناک امر ہے۔کلواکنٹلہ کویتا نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ اس پورے واقعہ کی شفاف تحقیقات کرائی جائے اور حقائق کو عوام کے سامنے منظر عام پر لایا جائے۔قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button