جنرل نیوز

یومِ عاشورہ پر حیدرآباد پولیس و جی ایچ ایم سی کے مثالی انتظامات : محمد حسام الدین صدیقی

یومِ عاشورہ پر حیدرآباد پولیس و جی ایچ ایم سی کے مثالی انتظامات : محمد حسام الدین صدیقی

حیدرآباد(راست) یومِ عاشورہ کے موقع پر حیدرآباد میں مجالس، جلوس ہائے عزا اور عزاداروں کے لیے حیدرآباد پولیس اور گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (GHMC) کی جانب سے سکیورٹی، ٹریفک مینجمنٹ اور صفائی ستھرائی کے مثالی انتظامات کئے گئے تھے جس پر ممتاز سماجی تنظیم مہر آرگنائزیشن کے صدرمحمد حسام الدین صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ حیدرآباد پولیس، بالخصوص کمشنر پولیس اور GHMC کے ذمہ داران و عملہ قابلِ مبارکباد ہیں کہ انہوں نے انتہائی منظم اور مربوط انداز میں عزاداروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی۔

 

انہوں نے پرائیوٹ دواخانوں کی جانب سے بھی ایمبولینس اور ڈاکٹرس کی انتظام پربھی ان کی سراہنا کی۔ محمد حسام الدین صدیقی نے کہا کہ جلوس عزا کے راستوں کی صفائی، پانی کا چھڑکاؤ، کچرے کی فوری صفائی، موبائل ٹوائلٹس کی فراہمی اور دیگر بلدی سہولیات نہایت عمدہ طریقے سے انجام دیئے گئے جو ایک مہذب اور ذمہ دار شہری نظام کی عکاسی کرتی ہیں

 

۔جلوس کے تمام اہم مقامات پر پولیس فورس کی تعیناتی، CCTV کیمرے، بم اسکواڈ، خواتین اہلکار، اور ڈاگ اسکواڈ جیسے اقدامات قابلِ تحسین رہے۔رات گئے تک سڑکوں کی صفائی، سیوریج کے مسائل کی فوری یکسوئی، اور فضلہ ہٹانے کے خصوصی اقدامات کے باعث عزاداروں کو کسی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ٹریفک پولیس نے متبادل راستے، ہدایات اور مقامی رضاکاروں کے اشتراک سے ٹریفک کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا،

 

جس سے عام شہریوں اور جلوس میں شریک عزاداروں کو آسانی ہوئی۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور دیگر اداروں نے جلوس کے راستوں پر میڈیکل کیمپس، ایمبولینسزاور ہنگامی رسپانس ٹیمیں بھی فراہم کیں۔محمد حسام الدین صدیقی نے مزید کہا کہ یہ تمام انتظامات بین المذاہب ہم آہنگی، امن و رواداری، اور سرکاری اداروں کی عوام دوستی کا عملی نمونہ ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے ہی انتظامات محرم کے بقیہ ایام، خاص طور پر چہلم امام حسینؓ کے موقع پر بھی برقرار رکھے جائیں۔

 

مہر آرگنائزیشن کی جانب سے کمشنر پولیس، جی ایچ ایم سی کمشنر، بلدی عہدیداروں، مقامی سیاسی وسماجی قائدین کاخصوصی طورپر شکریہ ادا کیاگیا۔ صدر مہر آرگنائزیشن نے آخر میں کہا کہ کربلا ہمیں قربانی، صبر، عدل، حق پسندی اور باطل کے خلاف ڈٹ جانے کا پیغام دیتا ہے۔ ہمیں اس عظیم قربانی سے سبق لے کر معاشرے میں امن، اخوت اور خدمتِ خلق کو فروغ دینا چاہیے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button