مملکت سعودی عرب میں غیرملکی کارکنان کےلیے مہارت پر مبنی نیا نظام متعارف

کے این واصف
سعودی عرب ایک ایسا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ تعداد میں پاسپورٹ ہولڈر غیرملکی برسرے کار ہیں۔ اب سعودی عرب نے غیرملکی کارکنان کےلیے مہارت پر مبنی نیا نظام (اسکلڈ بیسڈ سسٹم) متعارف کرایا ہے۔
سعودی وزیر افرادی قوت احمد الراجحی نے ایک فیصلہ جاری کیا ہے جس میں غیر ملکی کارکنوں کے ورک پرمٹ کو تین اہم اسکل کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ان کیٹیگریز میں اعلی مہارت( ہائی اسکل)، مہارت(اسکلڈ) اور بنیادی سطح (بیسک) جیسے شعبہ جات شامل ہیں۔
سعودی لیبر مارکیٹ میں موجودہ ورک پرمٹ کی درجہ بندی 18 جون کو شروع ہوئی تھی جبکہ یکم جولائی سے مملکت میں آنے والے کارکنوں پر اس نئے نظام کا اطلاق ہوگا۔سعودی خبر رساں ایجنسی “ایس پی اے” کے مطابق وزارت نے فیصلے کی تمام تفصیلات بھی جاری کی ہیں جو سرکاری ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
یہ فیصلہ لیبر مارکیٹ کو زیادہ پرکشش اور موثر بنانے، انسانی سرمائے کی ترقی اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے وزارت کی کوششوں کا حصہ ہے جو سعودی وژن 2030 اور نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام کے اہداف کے مطابق ہے۔
اس اقدام کا مقصد کارکنوں کی کارکردگی کو بہتر بنانا،عالمی ٹیلنٹ کو راغب کرنا، آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانا اور ایک ایسا ماحول بنانا ہے جو انوویشن اور بزنس ماڈل کی ترقی کو سپورٹ کرے۔
یہ اقدام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ لیبر مارکیٹ میں کارکنوں کے پاس بہترین بین الاقوامی سطح طریقوں کے مطابق اپنے کام کے لیے مطلوبہ مہارت اور قابلیت موجودہے۔