اردو کی مقبولیت – سعودی شہری جو روانی سے اردو بولتا اور ہندی گانے گاتا ہے

کے این واصف
حالیہ عرصہ میں ایک خبر آئی تھی کہ “اردو بولنے والوں کی تعداد ایک ارب سے تجاوز”۔ اب ایک تازہ خبر کے مطابق اردو بولنے والے ایک “ارب” افراد میں ایک “عرب” بھی شامل ہے۔ جی ہاں ایک عرب باشندے نے اردو سے لگاؤ کی خاطر محنت و لگن سے اردو سیکھی اور اب وہ روانی سے اردو بولتا ہے۔
ہاشم عباس نامی ایک سعودی شہری جس نے اپنی ذاتی دلچسپی سے اردو زبان سیکھی اور ہندی فلم میں اداکاری بھی کی۔ انہوں نے ہندوستانی وزیراعظم کے آگے گانا بھی گایا۔ ہاشم اب سعودی وژن 2030 کے تحت دو ملکوں کے درمیان ثقافتی پل کی علامت سمجھے جا رہے ہیں۔
ہاشم عباس نے 2008 سے اردو سیکھنا شروع کیا تاکہ وہ مملکت میں انڈین آئی ٹی کمپنی میں کام کرنے والے انڈین ساتھیوں سے آسانی سے بات چیت کر سکے۔انہوں نے انگریزی روز نامہ “عرب نیوز” کو بتایا کہ مجھے انڈین ثقافت سے محبت کمپنی میں کام کے دوران ہوئی لیکن یہ صرف ایک پیشہ ورانہ تعلق تک محدود نہیں رہی یہ جلد ہی میرے لیے ذاتی دلچسپی بن گئی۔
جیسے جیسے ہاشم عباس کی انڈین ساتھیوں سے دوستی بڑھتی گئی وہ ان کے ایک کلچرل گائیڈ بن گئے اور انہیں سعودی عرب کے مختلف شہروں اور تاریخی مقامات کی سیر کرواتے رہے۔ ہاشم عباس ایک خوش مزاج اور ملنسار شخص ہین۔ وہ انڈین کمیونٹی کی تقاریب مین بھی اکثر نظر آتے ہیں۔ ہاشم کے مطابق اردو بولنے والون سے میل ملاپ، وقت کے ساتھ ساتھ یہ مشترکہ تجربات بڑھتے گئے اور انہوں نے موسیقی کو رابطے کا ذریعہ بنانے کا فیصلہ کیا۔
رواں برس اپریل میں ہاشم عباس کے کیریئر کا ایک یادگار لمحہ اس وقت آیا جب انہوں نے سعودی عرب کے سرکاری دورے پر آئے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے پرفارم کیا اور “اے وطن” ہندی زبان میں گانا پیش کیا۔ سال 2023 میں عباس نے ملیالم زبان کی فلم “کونڈوتی پورم” میں ایک کردار بھی ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کردار نے یہ ثابت کیا کہ سعودی ٹیلنٹ کو بھی اعلیٰ سطح پر سراہا جا سکتا ہے۔ حالانکہ ہندوستان کی فلمی دنیا ایک ایسی فلمی صنعت ہے جو زبان اور فن کے لحاظ سے مالا مال ہے۔ہاشم عباس کی کہانی سعودی عرب میں وسیع پیمانے پر ابھرتی ہوئی سماجی کشادگی کی عکاسی کرتی ہے جہاں اب مملکت دنیا بھر کے ممالک سے سماجی، ثقافی اور معاشی سطح پر زیادہ بھرپور طریقے سے جُڑ رہی ہے۔
ہندوستان اب بھی سعودی عرب کا ایک اہم بین الاقوامی شراکت دار ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات تجارت، تعلیم اور ثقافت جیسے مختلف شعبوں میں مضبوطی سے قائم ہیں۔ واضح رہے کہ اردو سعودی عرب میں ایک مقبول ترین ہے۔ سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے مطابق ہندوستانی شہری سعودی عرب میں دوسرا سب سے بڑا غیرملکی گروپ ہیں۔
تقریباً 28 لاکھ ہندوستانی مملکت میں رہتے ہیں اور زیادہ تر آئی ٹی، تعلیم اور صحت جیسے شعبوں میں کام کرتے ہیں۔ہاشم عباس کا ہندوستان کے ساتھ تعلق مزید گہرا ہوتا گیا، خاص طور پر وہ ہندوستان کی جنوبی ریاست کیرالہ گئے۔ وہاں ان کی ملاقات ایسے بہت سے لوگوں سے ہوئی جو کئی دہائیوں تک سعودی عرب میں برسرے کار رہے۔ ہاشم نے کہا کہ وہ ہمیشہ سعودی عرب میں گزارے گئے وقت کو محبت، شکرگزاری اور گہرے احترام کے ساتھ یاد کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دورئے ہند کے دوران جو بات مجھے سب سے زیادہ متاثر کرتی ہے وہ یہ ہے کہ ان میں سے بعض لوگ عربی زبان بھی بخوبی بولتے ہیں جو ہمارے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلق اور ثقافتی رشتے کو ظاہر کرتا ہے۔