جنرل نیوز

فلم سیّارہ سے نوجوانوں کے ذہن متاثر، اصلاحی تربیت ضروری : محمد حسام الدین صدیقی

نوجوانوں کے ذہنوں پر فلمی اثرات، تہذیب و اقدار کی بقاء کے لیے محتاط رہنا ضروری

فلم سیّارہ سے نوجوانوں کے ذہن متاثر، اصلاحی تربیت ضروری : محمد حسام الدین صدیقی

حیدرآباد (راست)ملک اور شہر کے مختلف سینما گھروں میں ان دنوں فلم سیّارہ کو دیکھنے کے لیے عوام کا خاصہ ہجوم دیکھا جا رہا ہے، جن میں اکثریت نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی ہے۔ اس سلسلہ میں مہر آرگنائزیشن کے صدر محمد حسام الدین صدیقی نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی فلمیں نوجوان نسل کے ذہن و شعور پر منفی اثر ڈال رہی ہیں اور ان کا ذہنی توازن اور ارتکاز متاثر ہو رہا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ یہ امر نہایت افسوسناک ہے کہ نوجوان فلمی کرداروں اور کہانیوں کو حقیقت سمجھ کر اپنی عملی زندگی پر اس کا اطلاق کرنے لگے ہیں، جس کے نتیجے میں نہ صرف ان کی تعلیم، خاندانی اقدار اور سماجی شعور متاثر ہوتا ہے بلکہ وہ اپنے تہذیبی اور دینی اصولوں سے بھی دور ہو جاتے ہیں۔انہوں نے اس بات پربھی افسوس کااظہار کیاکہ سوشیل میڈیا پرایسی کلپس بھی نظرآئیں جس میں بعض برقعہ پوش اسٹوڈنٹ لڑکیاں بھی فلم دیکھ کرآبدیدہ ہوگئیں اور اپنے بوائے فرینڈ سے لپیٹ کررونے لگیں۔

 

یہ والدین،سرپرستوں اور کالج کے انتظامیہ کی لاپرواہی کی واضح مثال ہے۔ محمد حسام الدین صدیقی نے والدین، اساتذہ اور مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ نوجوانوں کی فکری اور اخلاقی تربیت پر توجہ دیں اور ایسے فلمی مواد سے اجتناب برتنے کی تلقین کریں جو ان کے ذہنوں کو بھٹکانے کا باعث بنے۔ انہوں نے کہاکہ فلم کو فلم کی حیثیت سے دیکھیں، اسے اپنی زندگی کا حصہ نہ بنائیں۔ فلمیں اصلاحی، تعمیری اور تہذیبی اقدار کی حامل ہونی چاہئے تاکہ وہ معاشرے کی درست رہنمائی کر سکیں،

 

نہ کہ اس کو گمراہ کریں۔انہوں نے حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ فلمی مواد کی سنجیدہ جانچ کے لیے ادارہ جاتی اقدامات کرے تاکہ سماج میں اخلاقی انحطاط کو روکا جاسکے۔نوجوانوں کیلئے تفریح اور تعلیم میں توازن برقرار رکھنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ نوجوانوں کی فکری و اخلاقی حفاظت ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button