ایجوکیشن

خانگی کالج انتظامیہ کی جانب سے طلباء کو ٹرانسفر سرٹیفکٹ نہ دئیے جانے پر ضلع کلکٹر کی برہمی  بروقت ٹی سی فراہم کرنے کی ہدایت 

خانگی کالج انتظامیہ کی جانب سے طلباء کو ٹرانسفر سرٹیفکٹ نہ دئیے جانے پر ضلع کلکٹر کی برہمی

بروقت ٹی سی فراہم کرنے کی ہدایت

نظام آباد: 30/ جولائی(اردو لیکس) ضلع کلکٹر نظام آباد نے آج کمر پلی منڈل میں پرائمری ہیلت سنٹر کا معائنہ کیا۔اس دوران ضلع کلکٹر نے اپنی گاڑی روک کر سال دوم انٹرمیڈیٹ خانگی کالج میں زیر تعلیم طلباء کی شکایت کا فوری رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ان کی شکایتوں کی یکسوئی کی۔

 

تفصیلات کے بموجب خانگی کالج کے طلباء نے ضلع کلکٹر کو بتایا کہ انہیں کالج انتظامیہ کی جانب سے ٹرانسفر سرٹیفکٹ جاری نہیں کئے جارہے ہیں کمر پلی کے سری بھاشیتا پرائیویٹ جونیئر کالج میں گزشتہ سال انٹرمیڈیٹ کے پہلے سال میں تعلیم حاصل کی تھی اور اس سال مقامی سرکاری جونیئر کالج میں دوسرے سال میں داخلہ لیا تھا کیونکہ وہ فیس کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے تھے

 

۔ تاہم انہوں نے اپنی شکایات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹی سی کے لیے گزشتہ پندرہ دن سے پرائیویٹ کالج کے چکر لگا رہے ہیں لیکن انہیں ٹی سی فراہم نہیں کی گئی۔ انہوں نے شکایت کی کہ تمام فیسیں ادا کر دی ہیں لیکن پھر بھی وہ تقریباً 15 طلباء کو ٹی سی دینے سے انکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی شکایات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری جونیئر کالجوں میں ٹی سی فراہم کرنے کی آج (بدھ) آخری تاریخ ہے۔اس کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کلکٹر فوراً پرائیویٹ کالج گئے اور منتظمین کو طلب کیا۔

 

اور اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ وہ طلباء کو ٹی سی نہ دے کر پچھلے پندرہ دن سے کیوں پریشانی کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو اپنی پسند کے کالج میں پڑھنے کی آزادی ہے اور انہیں دوسرے سال میں بھی یہاں پڑھنے پر مجبور کرنا درست نہیں۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ طلباء کو اسی وقت ٹرانسفر سرٹیفکٹ جاری کئے جائیں بصورت دیگر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

 

ضلع کلکٹر نے مقامی تحصیلدار پرساد اور گورنمنٹ جونیئر کالج کے پرنسپل کوطلب کیا اور طلباء کو فوری طور پر ٹی سی دینے اور سرکاری کالج میں داخلہ کے عمل کو مکمل کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ طلبہ نے ضلع کلکٹر سے اظہار تشکر کیا۔ضلع کلکٹر کے بروقت کارروائی سے ان کا مسئلہ چند ساعتوں میں یکسوئی عمل میں آئی۔

 

اور بغیر فیس ادا کیے یا تعلیمی سال ضائع کیے بغیر ان کی مدد کی گئی۔ مقامی عوام نے بھی اس بات پر بھی مسرت کا اظہار کیا کہ ضلع کلکٹر نے طلباء کی درخواست پر فوری کارروائی کی اور ان کے مسئلہ کو حل کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button