تلنگانہ

شعبۂ عالمات، جماعت اسلامی ہند، شہر حیدرآباد کے زیر اہتمام "ملک کے بدلتے حالات اور عالمات کی ذمہ داریاں” کے موضوع پر مذاکرہ کا انعقاد

شعبۂ عالمات، جماعت اسلامی ہند، شہر حیدرآباد کے زیر اہتمام "ملک کے بدلتے حالات اور عالمات کی ذمہ داریاں” کے موضوع پر مذاکرہ کا انعقاد

 

شعبۂ عالمات، جماعت اسلامی ہند، شہر حیدرآباد کے زیر اہتمام "ملک کے بدلتے حالات اور عالمات کی ذمہ داریاں” کے موضوع پر ایک اہم اور بصیرت افروز مذاکرہ اردو مسکن، خلوت میں منعقد ہوا۔ پروگرام کی صدارت محترمہ حمیراء نشاط صاحبہ، صدر معلمہ جامعہ ریاض الصالحات، اعظم پورہ نے فرمائی۔

 

پروگرام کا آغاز محترمہ عطیہ ربی صاحبہ (ڈائریکٹر، عطیہ ربی صالحاتی اکیڈمی) کی پراثر تذکیر بالقرآن سے ہوا۔ آپ نے قرآن مجید کی روشنی میں علم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ جاننے والے اور نہ جاننے والے برابر نہیں ہوسکتے۔ آپ نے علماء اور عالمات کی ذمہ داریوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں یہ دینی فریضہ ہے کہ خواتین کے درمیان قرآن و حدیث کی تعلیمات کو عام کیا جائے۔محترمہ عائشہ نسرین صاحبہ، (ڈائریکٹر، شعبۂ عالمات جماعت اسلامی ہند، شہر حیدرآباد) نے اپنے افتتاحی کلمات میں اصلاح و تربیت کو عالمات کی بنیادی ذمہ داری قرار دیا اور کہا کہ بدلتے ہوئے سماجی و سیاسی حالات کے تناظر میں عالمات کو دعوت و اصلاح کے عمل میں مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔مذاکرہ میں مختلف مدارس سے فارغ التحصیل عالمات نے بھی اظہارِ خیال کیا،

 

جن میں محترمہ تہمینہ صاحبہ، محترمہ یاسمین صاحبہ، محترمہ سلمیٰ خالد صاحبہ اور جامعہ ریاض الصالحات، اعظم پورہ کی فارغ التحصیل طالبات شامل تھیں۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ علم دین کی ترویج اور اصلاحِ معاشرہ کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور ذرائع ابلاغ کا مثبت استعمال ضروری ہے۔محترمہ ناصرہ خانم صاحبہ نے معاشرتی بگاڑ اور مغربی تہذیب کے بڑھتے اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کو اس یلغار سے بچانے کے لیے علماء و عالمات کو اپنی صلاحیتیں بھرپور طور پر بروئے کار لانی چاہئیں

 

۔آخر میں محترمہ حمیراء نشاط صاحبہ نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ ملک کی موجودہ فضا ہر باشعور مسلمان کو بے چین کر رہی ہے۔ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جاری منفی پروپیگنڈہ، شعائرِ اسلام پر حملے، اور نفرت انگیز ماحول ایک سنجیدہ چیلنج بن چکا ہے۔

 

ان حالات میں اہلِ ایمان خصوصاً خواتین عالمات کی ذمہ داری ہے کہ وہ دعوت و اصلاح کے کام کو پوری سنجیدگی کے ساتھ انجام دیں تاکہ معاشرہ میں امن، ہم آہنگی اور فکری استحکام پیدا کیا جا سکے۔موسمی رکاوٹوں کے باوجود، شہر کی مختلف جامعات و مدارس سے بڑی تعداد میں عالمات نے شرکت کی اور اس فکری نشست کو کامیاب بنایا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button