انٹر نیشنل

سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران 22 ہزار سے زیادہ غیرقانونی تارکین گرفتار

کے این واصف

سعودی عرب مین تارکین کا اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر مملکت مین قیام کرنا ایک پرانا معاملہ ہے۔ حکومت کی جانب سے سخت رویہ رو رکھنے کے باوجود غیر ملکی اس سے باز نہیں آتے۔ اس سلسلہ مین تازہ اطلاع کے مطابق سعودی حکام نے ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی پر مزید 22 ہزار 147 غیر قانونی تارکین کو گرفتار کیا ہے۔

 

سعودی پریس ایجنسی “ایس پی اے” کے مطابق 24 سے 30 جولائی کے درمیان مجموعی طور پر 13 ہزار 835 افراد کو اقامہ قانون، 4 ہزار 772 کو غیر قانونی سرحد عبور کرنے کی کوشش اور3 ہزار 540 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا ۔

 

مملکت میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش پر ایک ہزار 816 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 36 فیصد یمنی، 62 فیصد ایتھوپین اور 2 فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔علاوہ ازیں 34 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے ہمسایہ ملکوں میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔

 

قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 20 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ 21 ہزار143غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں 18 ہزار 326 مرد اور 2 ہزار817 خواتین ہیں۔ ان میں 13 ہزار 569 کے سفری انتظامات کےلیے سفارتخانوں یا قونصلیٹ سے رابطہ کیا گیا جبکہ 3 ہزار 566 سفری دستاویز حاصل کرچکے، 10 ہزار 820 افراد کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔

 

سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے جو بھی شخص غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانے کے ساتھ گاڑی اور جائداد کی ضبطی کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button