30 سال پرانے محفوظ جنین سے بچے کی پیدائش، سائنسی دنیا میں نئی تاریخ رقم

30 سال پرانے محفوظ جنین سے بچے کی پیدائش، سائنسی دنیا میں نئی تاریخ رقم
امریکہ میں حیران کن واقعہ، 1992 میں منجمد کیا گیا جنین 2023 میں ایک صحتمند بچے کی پیدائش کا ذریعہ بنا
واشنگٹن، 26 جولائی (ایجنسیز)– امریکہ میں ایک نوزائیدہ بچے کی پیدائش نے سائنسی دنیا میں حیرت کی لہر دوڑا دی ہے، جس کا جنین (ایمبریو) گزشتہ تین دہائیوں سے منجمد حالت میں محفوظ تھا۔ بچے کا نام تھیڈیئس ڈینیئل پیئرس رکھا گیا ہے، جسے دنیا کے سب سے پرانے محفوظ جنین سے پیدا ہونے والے بچے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، یہ جنین 1992 میں ایک امریکی تولیدی مرکز میں منجمد کیا گیا تھا، اور اسے 2024 میں ایک رضاکار خاتون کے رحم میں منتقل کیا گیا۔ ایک سال بعد 26 جولائی2025 کو تھیڈیئس کی پیدائش ہوئی، جو طبی ماہرین کے مطابق ایک غیر معمولی اور انقلابی پیش رفت ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی تولیدی ٹیکنالوجی میں ایک اہم سنگ میل ہے، جو بانجھ پن کے شکار افراد اور جوڑوں کے لیے نئی امید ثابت ہو سکتی ہے۔ ایمبریو یا جنین کو منجمد کر کے طویل عرصے بعد کامیاب حمل ممکن بنانا، سائنس کی ترقی کا ایک واضح ثبوت ہے۔
رپورٹس کے مطابق، تھیڈیئس کے والدین نے اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے "ایک معجزہ” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جان کر حیرت ہوئی کہ جس جنین سے ان کا بیٹا پیدا ہوا، وہ اس وقت تیار کیا گیا تھا جب وہ خود بچے تھے۔
دوسری جانب ماہرین نے اس واقعہ سے جڑے قانونی اور اخلاقی پہلوؤں پر بھی توجہ دلائی ہے۔ بعض سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ جنین کی ملکیت کس کی ہو گی، اس کے استعمال کی مدت کیا ہونی چاہیے، اور آیا بچے کو مستقبل میں یہ جاننے کا حق ہوگا کہ اس کی تخلیق کب اور کیسے ہوئی۔
واضح رہے کہ جنین کو مائع نائٹروجن میں منجمد کر کے کئی سالوں تک محفوظ رکھنا "کرائیوپریزرویشن” کہلاتا ہے، جس کا استعمال دنیا بھر میں بڑھتا جا رہا ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو کسی بیماری، علاج یا ذاتی وجوہات کی بنا پر حمل کو مؤخر کرنا چاہتے ہیں۔