صحرا میں پھل اور پھول – سعودی عرب کی مارکیٹیں مقامی انگوروں سے بھر گئیں

کے این واصف
سعودی عرب کے ساتھ ہی ذہن میں صحرا کا تصور ابھرتا ہے۔ مگر اسی ملک میں کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جہاں کی مٹی زرخیر ہے اور یہاں کئی کے زراعی فامز ہیں جس مین اجناس، سبزی اور پھل وافر مقدار مین پیدا کئے جاتے ہین۔ مقامی میڈیا میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں اگست کا مہینہ موسم گرما کے بہت سے مقامی پھلوں کے
لیے سیزن کے عروج کا ہوتا ہے، خاص طور پر انگورکی مانگ سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ مارکیٹیں مقامی انگوروں سے بھرجاتی ہیں۔سرکاری خبررساں ایجنسی “ایس پی اے” کے مطابق مملکت میں انگور کی پیداوار سالانہ 122,300 ٹن سے زیادہ ہے۔سعودی عرب میں بہت سے علاقے انگور کی کاشت اور پیداوار کے لیے مشہور ہیں ان میں تبوک، قصیم، حائل، الجوف، مدینہ، عسیر اور طائف ریجن شامل ہیں۔
وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت انگور کی پیداوار میں اضافے کی بڑی وجہ حکومتی تعاون اور جدید زرعی طریقوں کا اپنانے کو قرار دیتی ہے۔مملکت میں پیدا ہونے والے انگور کی مختلف اقسام جوس اور کنفیکشنری پروڈکشن انڈسٹری کی سپورٹ کے ساتھ سعودی وژن 2030 کے تحت فوڈ سکیورٹی اور قومی معیشت میں بھی اہم کردار ادا کررہی ہیں۔
اس سے قبل سعودی وزارت ماحولیات وزراعت بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب انگور کی پیداوار میں 66 فیصد تک خود کفیل ہو گیا ہے۔مملکت کے مختلف علاقوں میں 7.1 ملین انگور کی بیلوں سے 6.2 ملین بیلیں پیداوار دیتی ہیں جو مملکت کی ضرورت کو بڑی حد تک پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔
مقامی سطح پر پیدا ہونے والے انگور معیار کے حساب سے مقامی مارکیٹ میں صارفین کے ذوق کے مطابق ہیں۔ کاشت کاروں کو جدید ٹیکنالوجی سے بھی متعارف کرایا جارہا ہے جس میں پانی کی کم سے کم ضرورت ہوتی ہے تاکہ پیداوار میں اضافہ کیا جاسکے۔