والدین، اساتذہ اور بزرگوں کی اطاعت میں کامیابی ہے” — دو روزہ فقہی کانفرنس کا کلیدی پیغام،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا بیان

"والدین، اساتذہ اور بزرگوں کی اطاعت میں کامیابی ہے” — دو روزہ فقہی کانفرنس کا کلیدی پیغام،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا بیان
حیدرآباد:6آگسٹ (پریس ریلیز ) خطیب وامام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے بتلایا کہ
شہرِ حیدرآباد میں جاری دو روزہ فقہی کانفرنس زیر اہتمام جامعتہ المؤمنات مغلپورہ حیدرآباد کے دوران علمائے کرام، مفتیان عظام، اور دینی مفکرین نے اپنے تحقیقی مقالہ میں اس بات پر زور دیا کہ عصر حاضر کے نئے مسائل پر علمی و شرعی رہنمائی بھی فراہم کی جائے
📌 زیر بحث مسائل اور شرعی رہنمائی
1. 🛒 آن لائن خرید و فروخت:
جائز ہے بشرطیکہ خرید و فروخت میں دھوکہ، ابہام، اور حرام اشیاء شامل نہ ہوں۔
قبضہ سے پہلے چیز آگے بیچنا جائز نہیں۔
. ہوم ڈیلیوری کے ذریعے حرام اشیاء کی ترسیل:
کسی حرام شے (جیسے شراب، سور کا گوشت، یا فحش مواد) کو ڈیلیور کرنا حرام عمل میں تعاون کے مترادف ہے۔
مسلمانوں کو ایسی نوکریوں سے بچنا چاہیے جہاں وہ حرام کی ترسیل پر مجبور ہوں۔
مرد ڈیلیوری رائیڈر کے ساتھ تنہا خواتین کا سفر:
شرعی لحاظ سے غیر محرم مرد کے ساتھ تنہائی (خلوت) ناجائز ہے، خواہ وہ سواری ہو یا بند کمرہ۔
خواتین کو چاہیے کہ کسی قریبی محرم کے ساتھ سفر کریں یا خواتین کے لیے مخصوص سروسز استعمال کریں۔
سوشل میڈیا کا غلط استعمال:
وقت کا ضیاع، فحش مواد، بے پردگی، اور جھوٹے پروفائل — سب گناہ کبیرہ میں شامل ہیں۔
علما نے زور دیا کہ سوشل میڈیا کا محتاط اور اصلاحی استعمال کیا جائے۔
ڈیجیٹل معیشت و کرپٹو کرنسی:
اس پر مختلف آرا ہیں، مگر غیر واضح اور غیر حقیقی معاملات میں سرمایہ کاری کرنا سود و قمار کے مشابہ ہو سکتا ہے۔
تعلیمی اداروں میں دین سے دوری:
مدارس، اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں اخلاقی تعلیم، سنت کی معرفت، اور سیرت النبیؐ کا درس لازمی ہونا چاہیے۔”جدید دور کے فتنے نئی شکلوں میں سامنے آ رہے ہیں، مگر قرآن و سنت کی روشنی میں ہر مسئلے کا حل موجود ہے۔ ہمیں صرف علمی بصیرت، شرعی رہنمائی، اور عملی اطاعت اپنانے کی ضرورت ہے۔”
مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے مذید بتلایا کہ موجودہ نسل کی سب سے بڑی اخلاقی کمزوری بڑوں کی نافرمانی اور بےادبی ہے، جس کا علاج صرف ادب، اطاعت اور دینی تربیت میں ہے۔
کانفرنس میں متعدد عنوانات پر گفتگو ہوئی، جن میں سب سے زیادہ توجہ والدین، اساتذہ اور بزرگوں کی اطاعت پر دی گئی۔ اس عنوان کو "عصرِ حاضر میں خاندانی و معاشرتی بحران کا حل” قرار دیا گیا۔
📌 کلیدی نکات:
1. والدین کی خدمت کو قرآن نے جنت کے راستے سے تعبیر کیا۔
> "اور ان سے اُف تک نہ کہو…” (القرآن)
2. اساتذہ کا ادب دین کے سیکھنے کا پہلا زینہ ہے۔
> امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "میں اپنے استاد کے سامنے کتاب بھی نہ پلٹتا تھا، ادباً۔”
3. بزرگوں کی اطاعت سے نسلوں میں خیر منتقل ہوتی ہے۔
> نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "جو ہمارے چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور بڑوں کا احترام نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں۔” (ترمذی)
آج کے نوجوان سوشل میڈیا، موبائل، اور آزادی کے نام پر والدین اور اساتذہ سے بدگمان ہو رہے ہیں۔
بزرگوں کو "پرانے زمانے کا آدمی” کہہ کر نظر انداز کیا جا رہا ہے، جو علم و برکت سے محرومی کا سبب ہے
"جو نسل اپنے والدین، اساتذہ اور بزرگوں کی اطاعت کرے گی، وہی دنیا میں باعزت اور آخرت میں کامیاب ہو گی۔”
علمائے کرام نے تعلیمی اداروں، والدین، اور مذہبی قیادت سے اپیل کی کہ وہ ادب و اطاعت کو نصاب، جمعہ خطبوں، اور دروس کا حصہ بنائیں، تاکہ معاشرہ ایک بااخلاق، پُرامن اور دینی ماحول کی طرف لوٹ سکے۔