خبر پہ شوشہ۔میاں کا قرض بیوی چکائے گی؟

کے این واصف
ہمارے ملک میں بینک سے کروڑہا روپیے کے قرض حاصل کرنے والے یا تو ملک چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں یا بعض وقت ان کے قرض معاف کردئیے جاتے ہیں۔ مگر بینکوں سے چند ہزار کا قرض حاصل کرنے والے عام آدمی سے قرض کی وصولی کےلئے بینک سخت قانونی راستہ اختیار کرتے ہیں ۔ یہ بھی سنا ہے کبھی کبھی تو بینک وصولی کے لئے پہلوانون کی خدمات بھی حاصل کرتے ہیں۔
مگر ایک تازہ خبر کے مطابق ریاست اترپردیش کے شہر جھانسی کے ایک خانگی بینک نے قرض کی وصولی کا نیا طریقہ اختیار کیا۔ خبر کے مطابق بینک نے قرض کی عدم ادائیگی کی صورت نادہندہ کی بیوی کو یرغمال بناتے ہوئے بینک میں قید کر لیا اور شوہر سے کہا کہ قرض کی رقم ادا کرو اور اپنی بیوی کو لے جاؤ۔
ہمارا خیال ہے کہ خانگی بینک کا یہ طریقہ کار اگر مؤثر ثابت ہوا تو ہمارے قومی بینکس کو اس طریقہ پر غور کرنا چاہئیے۔ تاکہ ملک کو “کالا دھن” تو واپس نہ مل سکا کم از کم “سفید دھن” تو واپس آسکے گا۔