دہلی کی ایک ہوٹل میں شرٹ شلوار اور پینٹ ٹی شرٹ پہن کر آنے والے جوڑے کو داخلہ دینے سے انکار

دہلی کے پتم پورہ میں پیش آیا ایک ایسا واقعہ جس نے نہ صرف سوشل میڈیا کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ عوام کے غصے کو بھی بھڑکا دیا۔ ایک جوڑے کو صرف اس لئے ریسٹورنٹ میں اس لئے داخل ہونے نہیں دیا گیا کہ وہ سوٹ شلوار اور پینٹ ٹی شرٹ میں ملبوس تھے
، جبکہ شارٹس پہننے والے مزے سے اندر انجوائے کر رہے تھے۔ ویڈیو جنگل کی آگ کی طرح وائرل ہوئی، اور دیکھتے ہی دیکھتے ریسٹورنٹ انتظامیہ پر تنقید کے تیروں کی بارش شروع ہو گئی۔
معاملہ اس وقت دھماکے کی طرح پھٹ پڑا جب وزیر کپل مشرا نے ذاتی طور پر مداخلت کرتے ہوئے فوری تحقیقات اور قانونی کارروائی کے احکامات دے دیے۔ دباؤ اتنا بڑھا کہ ریسٹورنٹ کے مالک نیرج اگروال کو گھٹنے ٹیکنا پڑا اور آ کر ویڈیو جاری کرنی پڑی، جس میں انہوں نے گھٹنے ٹیکتے ہوئے اعلان کیا کہ اب چاہے سوٹ ہو یا ساڑھی، ٹی شرٹ ہو یا جینز — سب کا استقبال کیا جائے گا۔
اور بس، یہاں کہانی نے نیا موڑ لیا — رکشابندھن پر بھارتی لباس پہن کر آنے والوں کو خصوصی رعایت دینے کا اعلان کر دیا گیا۔ کپل مشرا نے دھواں دھار انکشاف کیا کہ ڈریس کوڈ کی پابندی مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔ یہ معاملہ اب محض ایک ریسٹورنٹ کا نہیں، بلکہ فیشن بمقابلہ روایت کی جنگ میں بدل چکا ہے… اور پورا ملک اس تماشے کا چشم دید گواہ بن چکا ہے۔