نیشنل

مذہب چھپا‌ کر‌ شادی‌ کرنے‌ والوں کو 10 سال کی جیل

نئی دہلی ۔ ہریانہ حکومت نے مذہب تبدیل کر کے کی جانے والی شادیوں کے سلسلے میں ایک اہم ہدایت جاری کی ہے۔ حکومت نے ضلع کلکٹروں اور ایس پیز کو ہدایت دی ہے کہ وہ مذہب چھپا کر شادی کرنے والوں کے خلاف "مذہب تبدیلی روک تھام قانون 2022” کے تحت سخت کارروائی کریں۔

 

یہ قانون شادی کے لیے کی جانے والی مذہب تبدیلی کو روکتا ہے۔ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر چار لاکھ روپے تک جرمانہ اور دس سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔

 

قانون کے مطابق مذہب تبدیل کرنے کے لیے متعلقہ افراد کو حکام کو درخواست دینی ہوگی اور مقررہ مدت تک انتظار کرنا پڑے گا۔ زبردستی فریب یا دباؤ کے ذریعے ہونے والی تبدیلیوں کو کالعدم قرار دیا جائے گا۔

 

حکومت کا کہنا ہے کہ اس قانون کا مقصد کسی کی مذہبی آزادی پر روک لگانا نہیں بلکہ اس آزادی کے نام پر ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button