غیبت اور حسد انسان کی روحانی دولت کو کھا جاتی ہیں:مولانا جعفر پاشاہ

غیبت اور حسد انسان کی روحانی دولت کو کھا جاتی ہیں:مولانا جعفر پاشاہ
حیدرآباد-9 اگست (راست)جامع مسجد دارالشفاء میں جمعہ کے موقع امیر ملت مولانا حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ نے کہا کہ اکثر لوگ بظاہر نیکیوں کے کام کرتے ہیں نماز، روزہ، صدقہ، تلاوتِ قرآن — مگر ان کے دل میں ریاکاری، تکبر، حسد، غیبت، اور دوسروں کی دل آزاری بھی پائی جاتی ہے، جو ان نیکیوں کو ضائع کر دیتی ہے۔مولانا جعفر پاشاہ نے سورۃ البقرہ کی آیت کاحوالہ دیتے ہوئے فرمایا:اے ایمان والو! اپنے صدقات کو احسان جتا کر اور ایذا دے کر ضائع نہ کرو، جیسے وہ شخص جو اپنا مال لوگوں کو دکھانے کے لیے خرچ کرتا ہے
۔انہوں نے کہا کہ قرآن مجید واضح طور پر ہمیں خبردار کرتا ہے کہ دکھاوے، ایذا رسانی، اور احسان جتا کر کی گئی نیکیاں اللہ کے ہاں بے وزن ہو جاتی ہیں۔مولانا نے حدیث شریف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم جانتے ہو مفلس کون ہے؟ صحابہ نے عرض کیا: ہمارے نزدیک مفلس وہ ہے جس کے پاس مال و دولت نہ ہو۔
آپ ﷺ نے فرمایا: میری امت کا مفلس وہ ہے جو قیامت کے دن نماز، روزہ اور زکوٰۃ کے ساتھ آئے گا لیکن اس نے کسی کو گالی دی ہوگی، کسی پر تہمت لگائی ہوگی، کسی کا مال کھایا ہوگا، کسی کو مارا ہوگا — پھر اس کی نیکیاں ان مظلوموں کو دی جائیں گی، اور جب اس کی نیکیاں ختم ہو جائیں گی تو ان کے گناہ اس پر ڈال دیے جائیں گے
اور وہ جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ (صحیح مسلم)مولانانے کہا کہ اس حدیث سے یہ سبق ملتا ہے کہ ہم اگر لوگوں کے ساتھ بدسلوکی کرتے رہے تو ہماری ساری نیکیاں ان مظلوموں کو دے دی جائیں گی، اور ہم خالی ہاتھ رہ جائیں گے۔مولانا نے اپنے خطاب میں اخلاص پیدا کرنے،غیبت اور حسد سے بچنے،دوسروں کی دل آزاری سے پرہیز کرنے،ریا اور دکھاوے سے نیکی برباد نہ کرنے اور اللہ سے استقامت مانگنے کی تلقین کی۔
۔انہوں نے کہا کہ غیبت اور حسد انسان کی روحانی دولت کو کھا جاتی ہیں نرم بات کرنے سے نیکیوں کی حفاظت اور دوسروں کے دلوں میں محبت پیدا ہوتی ہے۔ مولانا نے دعا پر اپنے خطاب کا اختتام فرمایا