"ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کا 35واں یومِ تاسیس ۔ تین نسلوں کی تعلیم، ایک لاکھ سے زآئد فارغ التحصیل طلبہ اور شاندار کامیابیاں”

حیدرآباد:معروف تعلیمی ادارےایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کا آج 35واں یومِ تاسیس (فاونڈیشن ڈے)’’شاندار ماضی، روشن مستقبل‘‘ کے عزم کے ساتھ منایا گیا۔سال 1991 میں انجینئرنگ کے طالب علم محمد لطیف خان نے ایک وویژن کے ساتھ دو کمروں کے ایک مختصر سے احاطے سے ’’ایم ایس ایجوکیشن سینٹر‘‘ کے نام سے ایک تعلیمی مشن کا آغاز کیا تھا اور اس فریضہ میں ان کے ہم راہی انور احمد اور ڈاکٹر معظم حسین کی جہد مسلسل سے آج ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی تعلیمی ترقی کی ایک شاندار مثال بن چکا ہے۔
گذشتہ 34 برسوں میں ادارہ نے انتھک محنت اور عزم و حوصلے کے ساتھ ترقی کی منازل طئے کئے ہیں، اور اپنے نیٹ ورک میں ایم ایس کریئیٹو اسکول، ایم ایس جونیئر کالج، ایم ایس ڈگری کالج، ایم ایس آئی اے ایس اکیڈیمی، ایم ایس حفظ اکیڈیمی اور ایم ایس ٹیچرز ٹریننگ اکیڈیمی کو شامل کیا ہے۔
بانی و چیئرمین ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی محمد لطیف خان کی رہنمائی میں آج ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی 35,000 طلبہ کے ساتھ تلنگانہ، مہاراشٹرا، اتر پردیش اور دہلی میں اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔ ادارے نے گذشتہ دو نسلوں کی تعلیم و تربیت کے ساتھ اور اب تیسری نسل جنریشن الفا کی نشونما کی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہے۔ اب تک ایم ایس کے اداروں سے ایک لاکھ سے زائد طلبہ فارغ التحصیل ہوچکے ہیں، جو ملک و بیرون ملک نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
“ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کا نظریہ تعلیم جو صرف دماغ ہی نہیں، دل بھی بدل دے” ایک ایسا نعرہ ہے جو آج کے تعلیمی منظرنامے میں صرف ایک جملہ نہیں بلکہ ایک انقلابی پیغام ہے۔ کیونکہ دل کی تبدیلی کے بغیر علم صرف معلومات ہے، بصیرت نہیں۔ ایم ایس اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ تعلیم ایسی ہو جو دلوں کو بدل دے اور رب سے جوڑ دے۔ ادارے میں یہ اہتمام کیا جاتا ہے کہ تمام مضامین کے اساتذہ محض معلّم نہ رہیں بلکہ حقیقی معنوں میں مربّی بنیں — ایسے رہنما جو بچوں کے دل کو چھو کر ان کی شخصیت کو سنواریں، اور انہیں علم کے ساتھ کردار، ادب، احساس اور تقویٰ سے بھی آراستہ کریں۔
یومِ تاسیس کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر پورے ہندوستان میں موجود تمام برانچز میں خصوصی تقریبات منعقد ہوئیں۔ حیدرآباد میں تقاریب کا آغاز ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے منیجنگ ڈائریکٹرز انور احمد اور ڈاکٹر معظم حسین کی جانب سے پرچم کشائی سے ہوا، جس کے بعد ایم ایس ترانہ اور مارچ پاسٹ پیش کیا گیا۔ طلبہ نے علم، دیانت اور قیادت جیسے اقدار پر مبنی بینرز اٹھا رکھے تھے۔
تقریبات میں سابق طلبہ کی شرکت اور ان کی کامیابیوں کا اعتراف، مختلف مقابلہ جات جیسے تقریری مقابلہ، کوئز، تخلیقی تحریر و شاعری، ’’ڈریم وال‘‘ سرگرمی، اور ادارے کے سفر کو اجاگر کرنے والی فوٹو و میموری ایگزیبیشن شامل تھی۔ دوپہر میں اساتذہ کے لئے ’’کلچرل ایکسٹرا ویگنزا‘‘ اور ’’ویژن 2036‘‘ پر مباحثہ بھی منعقد ہوا۔
معاشرے کے لیے ایم ایس کا بے مثال تعاون
ایم ایس جونیئر کالج نے اپنے تعلیمی سفر میں اب تک معاشرے کو 2012 ایم بی بی ایس ڈاکٹرس، قومی سطح کے ممتاز و معروف اداروں آئی آئی ٹی، بٹس، این آئی ٹی اور آئی آئی ایس کے تربیت یافتہ 174 قابل ترین انجینئرس، اور 141 چارٹرڈ اکاونٹنٹس دیے، جو ملک و بیرون ملک اپنے فن کا لوہا منوا رہے ہیں۔
ایم ایس حفظ اکیڈیمی کے قیام کے بعد سے اب تک 371 طلبہ حفظِ قرآن مکمل کر چکے ہیں۔ اکیڈیمی کا مقصد ہے کہ 2036 تک 10,000 حفاظ تیار کیے جائیں، اور اس خواب کی تکمیل کے لیے اکیڈمی کا نیٹ ورک مسلسل توسیع پذیر ہے۔
ایم ایس آئی اے ایس اکیڈیمی نے اب تک کئی طلبہ کو کامیابی سے یو پی ایس سی سیول سرویسز میں پہنچایا ہے۔ ان میں سب سے نمایاں نام فیضان احمد آئی اے ایس (رینک 58، بیچ 2020) کا ہے، جو اس وقت ضلع نرمَل، تلنگانہ میں ایڈیشنل کلیکٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اسی طرح حارث سمیر (رینک 270، بیچ 2020) کرناٹک میں آئی اے ایس افسر کی حیثیت سے متعین ہیں۔ محمد برہان زمان نے 2022 کے امتحان میں آل انڈیا 768 واں رینک حاصل کیا اور وہ انڈین ریونیو سروس سے وابستہ ہیں۔ جبکہ عاصم مجتبیٰ آئی پی ایس نے 2023 میں آل انڈیا رینک 481 کے ساتھ کامیابی حاصل کی اور ریاست مہاراشٹرا میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ایم ایس ایجوکشن اکیڈیمی کی جانب سے ہر سال 11 اگسٹ کو فاونڈیشن ڈے تقاریب کے انعقاد کا مقصد ایم ایس کے ویژن کو اجاگر کرتےہوئےاساتذہ اور اسٹاف کی خدمات کو سراہنا اور یہ عہد لینا ہے کہ آگے بھی اپنے طلبہ کو اس قابل بنائیں گے کہ وہ قوم و ملت کا اثاثہ ثابت ہوں گے۔
یوم تاسیس موقع پر ایم ایس کے بانی و چیرمین محمد لطیف خان ،وائس چیرپرسن نزہت صوفی خان ،منیجنگ ڈائریکٹرز انور احمد و ڈاکٹر معظم حسین ، تمام ڈائرکٹرز نے تمام اساتذہ طلبہ اور والدین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ادارے کے مشن کو مزید آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔