ایجوکیشن

۔ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی میں ایم اے اردو میں داخلوں کا آغاز۔ آخری تاریخ میں 30/اگسٹ تک توسیع

حیدرآباد ۔‌ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی (یوجی سی سے مسلمہ- NAAC-A گریڈ )واقع جوبلی ہلز، روڈ نمبر 46،حیدرآباد، تلنگانہ ریاست میں تعلیمی سال 25-2024 کے دوران ایم اے اردو (MA Urdu )میں داخلوں کا آغاز ہوچکا ہے، داخلہ کے لئے ایسے امیدوار اہل ہیں جنھوں نے کسی بھی ڈگری کورس میں ایک مضمون اردو کیساتھ کامیاب ہیں۔

 

 

داخلہ کے لئے کوئی انٹرنس ٹسٹ نہیں ہے، ڈائرکٹ داخلہ لے سکتے ہیں، داخلہ کے لئے کسی بھی ای- سیوا سنٹر سے فارم آن لائن پر کرواسکتے ہیں۔ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی کے پی جی اسٹیڈی سنٹرس تلنگانہ اور آندھراپردیش ریاستوں کےضلع ہیڈکوارٹرس میں قائم ہیں۔ایم اے اردو دستیاب والے اضلاع اور اسٹیڈی سنٹسرس تلنگانہ ریاست میں

 

 

(1) حیدرآباد کے علاوہ

(2) محبوب نگر (ایم وی ایس گورنمنٹ آرٹس اینڈ سائنس کالج، محبوبنگر)

(3) کریمنگر(ایس آرآر گورنمنٹ ڈگری کالج،کریمنگر)

(3) نظام آباد(گری راج گورنمنٹ کالج، نظام آباد)

(4) ورنگل(یونیورسٹی آرٹس اینڈ سائنس کاج، صوبیداری، ہنمکنڈہ،ورنگل )

(5) نلگنڈہ(ناگرجنا گورنمنٹ کالج نلگنڈہ )

(6) سدی پیٹ(گورنمنٹ ڈگری کالج، سدی پیٹ)

(7) عادل آباد( گورنمنٹ ڈگری کالج فار مین، عادل آباد) شامل ہیں۔مذکورہ اضلاع کے اسٹیڈی سنٹرس میں ایم اے اردو پڑھائی کی سہولت ہے۔

 

 

ایک سال کی فیس صرف -/5500 روپئے مقرر ہے جس کو کسی بھی ای-سیوا سنٹر سے ادا کرسکتے ہیںآن لائن داخلہ کی خری تاریخ 30/اگسٹ 2025 مقرر ہے۔داخلہ لینے والے تمام اسٹوڈنٹس کو کتابیں بالکل فری دئیے جاتے ہیں۔داخلہ میں عجلت کریں، پہلے آؤ پہلے پاؤ کی بنیاد پرداخلہ حاصل کریں، شعبہ اردو میں اعلی تعلیم یافتہ، تجربہ کار فیکلٹیز موجود ہیں، مزید تفصیلات کے لئے شعبہ اردو،ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی، جوبلی ہلز،حیدرآباد کے

 

 

اسسٹنٹ پروفیسروانچاج صدر شعبہ اردو، ڈاکٹر محمد خواجہ مخدوم محی الدین سے راست یا فون نمبر 9849402769 پر ربط کریں۔آندھرا پردیش اور دیگر ریاستوں کے ایسے اسٹوڈنزتس جو ایم اے اردو میں داخلہ کے خواہش مند ہو وہ حیدرآبا کا رہائشی پتہ دے داخلہ لے سکتے ہیں۔

 

اس مسیج کو زیادہ سے زیادہ اسٹوڈنٹس اور اولیائے طلبہ تک پہونچائیں، تاکہ داخلہ سے محروم نہ رہ سکیں۔ اور زیادہ سے زیادہ داخلے ہوسکیں۔

 

اردو سے غفلت پر مستقبل میں اردو ختم ہوجائے گی، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ م اردو کا تحفظ کرنےآگے بڑھیں اور زیادہ سے زیادہ داخلہ کروائیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button