ایجوکیشن

غوث نگر ہائی اسکول میں یومِ آزادی کے دس روزہ جشن کا شاندار اختتام ۔

غوث نگر ہائی اسکول میں یومِ آزادی کے دس روزہ جشن کا شاندار اختتام ۔

200 سے زائد طلبہ کو انعامات، ثقافتی و تعلیمی مظاہروں کی رنگا رنگ تقریب ۔

 

حیدرآباد، 15 اگست (نمائندہ خصوصی):

غوث نگر ہائی اسکول، جو اپنی نمایاں تعلیمی خدمات اور منظم کارکردگی کے باعث ہمیشہ ہی شہر بھر میں منفرد مقام رکھتا ہے، نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ یہاں کا ہر پروگرام اپنی نوعیت کا ایک شاندار اور یادگار پروگرام ہوتا ہے۔ اس سال بھی یومِ آزادی کے موقع پر منعقدہ دس روزہ جشن نے نہ صرف طلبہ کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا بلکہ حب الوطنی کے جذبات کو نئی توانائی عطا کی۔

رنگا رنگ مقابلے اور انعامات

ان دس دنوں کے دوران طلبہ کے درمیان مختلف علمی، ادبی اور کھیلوں پر مبنی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا، جن میں شامل تھے:

 

ڈرائنگ و پینٹنگ مقابلے

تقریری و تحریری مقابلے

انڈور و آؤٹ ڈور گیمز

ڈرامے اور کلچرل پروگرامز

 

تقریباً 200 طلبہ نے بھرپور دلچسپی کے ساتھ حصہ لیا اور بہترین مظاہرہ کرنے والوں کو انعامات سے نوازا گیا۔

 

پرچم کشائی اور صدر مدرس کا ولولہ انگیز خطاب

اختتامی تقریب میں صدر مدرس جناب شاہد علی حسرت نے پرچم کشائی انجام دی اور اپنے خطاب میں کہا:

 

> "یومِ آزادی محض ایک خوشی کا دن نہیں بلکہ قربانیوں کی یاد دہانی ہے۔ ہمارے اسلاف نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر یہ آزادی عطا کی ہے۔ آج ہمیں تعلیم کو اپنا سب سے بڑا ہتھیار بنانا ہے تاکہ ہم ذمہ دار شہری اور پھر ایک ذمہ دار قوم بن کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔”

 

آپ نے مزید فرمایا کہ غوث نگر ہائی اسکول ہمیشہ ہی اپنی اعلیٰ تعلیمی کارکردگی، ڈسپلن اور شاندار تنظیمی صلاحیتوں کی بنیاد پر نہ صرف منڈل بلکہ پورے شہر میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔

 

اسی موقع پر آپ نے وطن سے محبت کے جذبے کو اجاگر کرتے ہوئے یہ اشعار بھی پیش کیے:

 

“یہ وطن ہمارا ہے، اس کی مٹی پہ ناز ہے،

ہماری جانیں قربان ہوں، یہی سب سے بڑا اعزاز ہے۔”

 

“شہیدوں کے لہو سے روشن ہیں یہ فضائیں،

ہماری آزادی انہی کی قربانیوں کی عطا ہے۔”

 

ٹیچر آف دی منتھ ایوارڈ

اس موقع پر ایک اور اہم تقریب بھی منعقد کی گئی، جس میں ٹیچر آف دی منتھ ایوارڈ جون اور جولائی کے لیے دیا گیا۔ یہ اعزاز ہر ماہ اُن اساتذہ کو دیا جاتا ہے جو اسکول کی ترقی کے لیے نمایاں خدمات انجام دیتے ہیں۔ اس موقع پر جناب سید خالد نے اساتذہ کے ذریعہ انجام دی گئی خدمت کا تفصیلی گوشوارہ پیش کیا۔

 

پرائمری سطح پر یہ ایوارڈ محترمہ حمیرا فاطمہ کو دیا گیا۔ہائی اسکول سطح پر یہ اعزاز محترمہ فرحین خاتون کے حصے میں آیا۔منتخب اساتذہ کو صدر مدرس کے ہاتھوں شال پوشی، سرٹیفکیٹ اور مومنٹو کے ساتھ نوازا گیا۔

 

نظامت کا خوش اسلوب انتظام

ہائی اسکول کے پروگرام کی نظامت محترمہ سمرین بیگم اور عرفانہ انجم نے انجام دی، جبکہ پرائمری کے پروگرام کی نظامت محترمہ عارفہ بیگم اور حمیرا فاطمہ نے نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ کی۔ نظامت میں پیشہ ورانہ انداز اور روانی نے پروگرام کو مزید دلکش بنایا۔

 

بعد ازاں جناب محمد مظہر الدین عبداللہ نے تقریب انعامات منعقد کی اور طلبہ کو ایک کے بعد دیگرے سٹیج پر مدو کیا اور صدر مدرس وہ اساتذہ کے ہاتھوں سے طلبان مختلف زمروں میں انعامات حاصل کیے۔

 

اساتذہ کی شب و روز محنت

اس جشن کی کامیابی میں حسب ذیل اساتذہ نے بھرپور کردار ادا کیا۔ :

قدسیہ سلطانہ، سید خالد، محمد رفیع، سمرین بیگم، عرفانہ انجم، نسیم النساء، شیخ شگفتہ یاسمین، میمونہ بیگم، فرحین خاتون، نجمہ بیگم، عطیہ طلعت، حمیرا فاطمہ، عارفہ بیگم، نازیہ تنویر ،سوری ولیم، دیویا، اکشایہ، رقیہ بیگم، اعجاز الدین، عبید، عبدالحفیظ، محمد تمیم الدین، عبدالوحید خان، اقبال حسین، سید سلیم الدین، محمد عبدالفرید۔

 

ساتھ ہی ساتھ SMC چیئرمین جناب میر صادق علی اور صفا این جی او کے ذمہ داران نعمت النساء، اسحاق، پوجا، نسیم ،عارف و دیگر معززین بھی شریک رہے جن کی موجودگی نے پروگرام کو مزید وقار بخشا۔

 

ثقافتی پروگرام: دلوں کو چھو لینے والے مظاہرے

اختتامی تقریب کا سب سے دلکش حصہ طلبہ کا پیش کردہ ثقافتی پروگرام تھا، جس میں ڈرامے، ملی نغمے اور مختلف فنونِ لطیفہ کے مظاہرے شامل تھے۔ یہ پروگرام حاضرین کے دلوں کو چھو گیا اور داد و تحسین سے ہال گونج اٹھا۔

ان دس روزہ تقریبات کی مکمل فوٹوگرافی، ویڈیو گرافی اور کمپوزنگ میڈیا سیکرٹری جناب سوری ولیم نے انجام دی۔

اظہار تشکر

تقریب کے اختتام پر سید خالد نے اظہارِ تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام کامیابیاں اساتذہ کی محنت، طلبہ کی لگن اور والدین کی دعاؤں کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے صدر مدرس، اساتذہ، طلبہ اور مہمانان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button