یومِ آزادی کے گمنام ہیروز کو خراجِ تحسین۔ حیدرآباد میں دو خصوصی تصویری نمائشیں

حیدرآباد، 20 اگست 2025: ملک کے 79ویں یومِ آزادی کی مناسبت سے حیدرآباد میں تحریکِ آزادی کے گمنام ہیروز کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے دو منفرد تصویری نمائشوں کا انعقاد کیا گیا۔ ان نمائشوں کا مقصد نئی نسل کو ان بہادر سپاہیوں کی جرأت، استقامت اور قربانیوں سے روشناس کرانا تھا جن کے نام تاریخ کی کتابوں میں شاذونادر ہی نظر آتے ہیں، مگر جن کے کارناموں کے بغیر آزادی کا خواب ادھورا رہتا۔
پہلی نمائش ’’ان سنگ ہیروز آف انڈیاز فریڈم‘‘ کے عنوان سے بابا فنکشن ہال، کشن باغ میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر 50 گمنام مجاہدینِ آزادی کی تصاویر پیش کی گئیں، اور طلبہ نے ان کرداروں کے بھیس میں ان کی زندگیوں پر مختصر نوٹس پڑھ کر سامعین کو ان کے کارناموں سے روشناس کرایا۔ مہمانِ خصوصی جناب انور احمد (منیجنگ ڈائریکٹر ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی و صدر ایسوسی ایشن آف مائناریٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز) نے کہا: ’’ان گمنام ہیروز کی قربانیوں کے بغیر ہندوستان کی آزادی کا خواب ادھورا رہتا۔‘‘ تقریب میں خصوصی مہمان جناب خواجہ مبشر الدین (کارپوریٹر جی ایچ ایم سی) جبکہ دیگر معزز مہمانوں میں ڈاکٹر وقار احمد، ڈاکٹر محمد ساجد علی، سری موہن داس مسٹر، محمد قوی فیضان، محمد منیر الدین اور عامر حسین شامل تھے۔
دوسری نمائش ’’تحریکِ آزادی کے گمنام سپاہی‘‘ اقراء مشن ہائی اسکول و جونیر کالج، نواب صاحب کنٹہ میں منعقد ہوئی، جس میں تقریباً 150 گمنام مجاہدینِ آزادی کے حالاتِ زندگی پر طلبہ نے دس سطریں لکھ کر ان کی جدوجہد کو اجاگر کیا۔ اس نمائش کا افتتاح رکنِ اسمبلی بہادر پورہ جناب محمد مبین صاحب نے کیا اور طلبہ کی تحقیق، محنت اور جذبے کی بھرپور حوصلہ افزائی کی۔ مقامی کارپوریٹر جناب مقتدر بابا صاحب، جناب عبدالحَنان، اور اسکولز کے لیڈران بھی شریک ہوئے۔دونوں تقاریب میں حصہ لینے والے طلبہ میں بہترین مظاہرے کی بنیاد پر انعامات بھی تقسیم کئے گئے۔
دونوں جگہ اساتذہ، والدین اور عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ تحریکِ آزادی کے گمنام ہیروز کو یاد رکھنے اور نئی نسل میں شعور پیدا کرنے کے لیے اس طرح کی نمائشوں کا انعقاد دیگر تعلیمی اداروں میں بھی کیا جانا چاہیے۔