قتل کے بعد خاتون کی نعش کے 7 ٹکڑے کرکے پانی میں پھینک دئیے گئے۔ اترپردیش میں دل دہلا دینے والی واردات

نئی دہلی: شادی کا مطالبہ کرنے والی ایک خاتون کو بہیمانہ طریقے سے قتل کرکے اس کی نعش کے سات ٹکڑے کرکے کنویں میں پھینک دینے کا لرزہ خیز واقعہ اترپردیش میں پیش آیا۔ ریاست کے جھانسی ضلع کے کشو ر پورہ گاؤں کے ایک
کنویں میں حالیہ دنوں دو تھیلے تیرتے دیکھ کر مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع دی۔ موقع پر پہنچنے والی پولیس نے تھیلوں سے جسم کے ٹکڑے برآمد کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کیا۔ تاہم مقتولہ کا سر اور ٹانگیں دستیاب نہ ہونے
کی وجہ سے شناخت میں دشواری پیش آئی۔ پولیس نے اس کیس کو چیلنج کے طور پر لیتے ہوئے آٹھ خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں۔بعد ازاں لگائے گئے پوسٹرس کی بنیاد پر مقتولہ کا بھائی پولیس سے رابطے میں آیا جس پر اس کی شناخت
ٹیکم گڑھ گاؤں کی رچنا یادو کے طور پر ہوئی۔ تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ رچنا یادو کے شوہر کا کچھ عرصہ قبل فوت ہوچکا تھا اور اس کے گاؤں کے سابق پردھان سنجے پٹیل کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے۔ رچنا یادو اس پر شادی کے لیے
دباؤ ڈال رہی تھی جس پر سنجے پٹیل نے اسے راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے اپنے بھانجے اور ایک دوست کی مدد سے رچنا کا گلا کاٹ کر قتل کیا پھر کسی کو شک نہ ہو اس لیے نعش کے سات ٹکڑے کرکے تھیلوں میں بند کرکے کنویں میں پھینک دیا جبکہ سر اور ٹانگیں نزدیکی دریا میں ڈال دیں۔
پولیس نے مرکزی ملزم سنجے پٹیل اور اس کے بھانجے کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ تیسرے ساتھی کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ مقتولہ کا سر دریا سے برآمد کرلیا گیا ہے اور کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے۔