جنرل نیوز

قلی قطب شاہ اسٹیڈیم پر عظیم الشان 1500سالہ جشن میلاد النبی ؐکانفرنس سے مہمانِ خصوصی نبیرۂ اعلیٰ حضرت علامہ الشاہ مفتی محمد عسجد رضا خاں قادری صاحب (بریلی) و دیگر کا خصوصی خطاب 

حضور نبی پاک ﷺ کی محبت بغیر ایمان نا مکمل ، سنت نبوی پر مکمل عمل پیرا ہونا ہی ایک مومن کی شان

قلی قطب شاہ اسٹیڈیم پر عظیم الشان 1500سالہ جشن میلاد النبی ؐکانفرنس سے مہمانِ خصوصی نبیرۂ اعلیٰ حضرت علامہ الشاہ مفتی محمد عسجد رضا خاں قادری صاحب (بریلی) و دیگر کا خصوصی خطاب

حیدرآباد۔1/سپٹمبر2025ء ( راست ) یقینا اللہ نے سب سے پہلے اپنے نور سے اپنے حبیب پاک ﷺ کے نور پیدا فرمایا اور اسی نور سے ساری کائنات کو پیدا فرمایا ۔ دین اسلام اللہ کا پسندیدہ دین ہے رب تعالیٰ نے اپنے حبیب مصطفیٰ کو رحمۃ اللعالمین بناکر بھیجا ۔ اللہ نے حضور پاک ﷺ کو وہ عظمتیں اور شان عطا فرمائی جو کسی نبی کو عطا نہیں ہوئی ۔ اللہ نے حبیب پاک کو وہ قدرت و علم عطا کیا جو کسی اور کو نصیب نہیں ہوا ۔ اگر محمد مصطفیٰ حکم فرمادیں تو سورج پلٹ آئے ، چاند دو ٹکڑے ہوجائے ، کنکریاں کلمہ پڑھے ، شجر و حجر سلام کریں ۔ جانور آپ سے اپنی فریاد کریں ۔ آپ جیسا کمال والا کسی ماں نے پیدا نہیں کیا ۔ بلکہ آپ ویسے پیدا ہوئے جیسا کہ آپ چاہتے تھے ۔ یہ عظمت و شان ہمارے آقا کی ہے کہ رب تعالیٰ نے اپنے محبوب کے ذکر کو بلند و بالا فرمادیا ۔ آپ چونکہ نور ہیں اس لئے آپ کا نور بھی پاک ثعلبوں سے منتقل ہوتے ہوئے عرب کے عظیم قبیلہ قریش میں حضرت عبداللہ کے ثعلب میں منتقل ہوا ۔ اور جب میرے آقا ﷺ کی جلوہ گری اس کائنات عالم میں ہوئی تو سارے بت گرپڑے ۔ یقینا ہمارے لئے سب سی بڑی نعمت حضور پاک ﷺ کی ذات مقدسہ کی شکل میں اللہ تعالیٰ نے عطا فرمائی ۔ قرآن پاک میں رب تعالیٰ نے ایمان والوں سے ارشاد فرمایا کہ ’’قد جاء کم من اللہ نور و کتاب مبین ٗ ٗ بے شک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے ایک نور یعنی (حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ) اور ایک روشن کتاب یعنی قرآن مجید آیا ۔ ۔ آج ہم تمام اس 1500سالہ جشن عید میلاد النبی منانے کیلئے جمع ہوئے ہیںجو ہماری محبت اور غلامی کا ثبوت ہے ۔ جو ہمارے لئے باعث ِ سعادت و نعمت ہے ۔حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتاجب تک کہ میں (محمدﷺ) اس کے نزدیک اسکے باپ ماں ، مال و اولاد اور تمام انسانوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجاوں ۔یہ واضح ہوچکا ہے کہ وہ ہرگز مومن نہیں جو حضو ر پاک ﷺکو سب سے افضل و اعلیٰ نہ جانے ۔ رب تعالیٰ نے اپنے محبوب کی محبت کو اُمت پر فرض کردیا ہے ۔ جیسا کہ ہم توریت کے اس واقعے سے واقف ہے کہ قوم یہود کا ایک شخص جوگناہگار تھا لیکن حضور پاک کے نام کو جب جب توریت میں دیکھتا ہے تو نام مبارک کو چوم لیتا تھا ۔ تو رب تعالیٰ حضور ﷺ کے نام کی عظمت کرنے پر اسے بخش دیتا ہے ہم تمام رسول ﷺ پر جہاں درود و سلام پیش کرتے ہیں وہی آپ کی محبت کو فرض سمجھتے ہیں اور چوم لیتے ہیں تو کیا یہ ہماری بخشش کا سامان نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار عظیم الشان فقید المثال تاریخ ساز 1500سالہ جشن عید میلادالنبی ﷺ کانفرنس منعقدہ 30؍ اگسـٹ2025ء بروز ہفتہ ، بعد عشاء ، قلی قطب شاہ اسٹیڈیم ، ہائی کورٹ روڈ ، پتھر گٹی سے مہمانِ خصوصی عالمی شہرت مفکر اسلام ، نبیرہ اعلیٰ حضرت ، خلیفہ حضور تاج الشریعہ ، قاضی القضاء فی الہند حضرت العلامہ مولانا الشاہ المفتی محمد عسجد رضا خاں قادری مدظلہ ٗ(سجادہ نشین خانقاہ عالیہ رضویہ تاج الشریعہ و سربراہ اعلیٰ جامعۃ الرضاء و صدر اعلیٰ جماعت ِ رضائے مصطفیٰ بریلی شریف ) نے عاشقانِ رسول ﷺ کے کثیر اژدھام سے کیا ۔ محمد قادر خان رضوی القادری اور محمد عمران طاہر (مدینہ ٹیکسٹائس) نے مہمانِ خصوصی و مہمان مقررین کا پر جوش استقبال کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اہل سنت والجماعت ہی وہ جماعت ہے جس کا تذکرہ حضور پاک ﷺ نے فرمایا کہ بنی اسرئیل کے ۷۲ فرقے ہوئے لیکن میری اُمت کے ۷۳ فرقے ہونگے اور ۷۲ فرقے گمراہ ہونگے اور وہی فرقہ جنتی ہوگا جو میرے اور میرے صحابہ کے طریقے پر ہوگا ۔ اہل سنت والجماعت ہی وہ جماعت ہے جو حضور پاک ﷺ ، اہلبیت اطہار و صحابہ کرام سے محبت کرتی ہے یقینا اہل سنت ہی مسلک ِ حق ہے ۔ حضور پاک ﷺ کا فرمان ہے کہ جب نہ کائنات تھی نہ کوئی شئے ، نہ فرشتے نہ جن و انس ، نہ نباتات و جمادات ، نہ زمین نہ آسمان ، یقینا اللہ نے سب سے پہلے میرے نور کو پیدا فرمایا اور اس نور کے چار حصے کئے ایک سے لوح کو بنایا دوسرے سے قلم ، تیسرے سے عرش ، چوتھے حصے کے چار حصے کئے ایک سے کرسی کو ، دوسرے سے حاملین عرش کو تیسرے سے فرشتوں کو پیدا کیا ، چوتھے حصہ کے بھی چار حصے کئے پہلے حصے سے زمین کو ، دوسرے آسمانوں کو اور تیسرے سے جنت و جہنم کو پیدا کیا اور چوتھے حصے کے بھی چار حصے کئے ۔ اسی طرح اللہ نے حبیب پاک ﷺ سے نور سے ہی تمام کائنات کا وجود عمل میں لایا ۔ آج کئی گمراہ فرقے حضورپاک ﷺ کی ذات مقدسہ کو نور نہیں سمجھتے ۔ ہمارے پاس قرآن و حدیث کے دلائل موجود ہیں ۔ پھر جنہیں شیطان گمراہ کردے وہ گمراہی کے دلدل میں ہی رہیں گے ۔ یقینا اللہ نور ہے نبی بھی نور ہے فرشتے بھی نور ہیں ۔ عاشقانِ رسول ﷺ قرآن و حدیث کو مانتے ہیں اس لئے حضور کے نور ہونے کی گواہی دیتے ہیں ۔ دوسرے مہمان مقرر خلیفہ حضور تاج الشریعہ ، داماد ِ حضور قائد ِ ملت ، حضرت علامہ مولانا مفتی عاشق حسین رضوی صاحب قبلہ (کشمیری ) نے کہا اپنے خطاب میں کہا کہ نبی پاک ﷺ کو تمام نبیوں کے بعد آخر میں خاتم النبینﷺ بناکر بھیجنا اللہ پاک کا ایک عظیم مقصد تھا ۔اللہ پاک نے تمام انبیاء کو روحوں کو جمع کیا حضرت آدم ؑسے لیکر عیسیٰ تک ؑعہد لیا کہ اگر میں تمہیں کتاب و حکمت عطا کرکے دنیا میں بھیجوں تو کیا تم تمہارے پاس رسول آئے جو تمہارے بعد آئے اور تصدیق کرے تمہاری باتوں اور کتابوں کی اور تمہیں انہیں ان پر ایمان بھی لانا ہے اور ان کی تصدیق بھی کرنا ہے ، کیا تم نے اس عہد کا اقرار کیا تو انبیاء کرام کی روحوں نے ایک زبان بولا کہ ہم نے اقرار کرلیا یقینا اگر حضور پاک ہمارے دور میں تشریف لائیں گے تو ہم اُن پر ایمان بھی لائیں گے اور ان کی مدد بھی کرینگے ۔ اللہ پاک نے کہا کہ گواہ ہوجاوں اپنے اس اقرار پر اور میں بھی تمہارے اس اقرار وعہد پر گواہ ہوں ۔ پھر وعید بھی فرمائی ۔ انبیاء کرام معصوم ہیں لیکن اُن سے خطاب کیا گیا کہ اگر اس اقرار کے بعد بھی کوئی پھر جائے وہ تو نافرمان ہے ۔ یہ عہد اللہ نے عالمِ ارواح میں تمام انبیاء کی روحوں سے لیا ۔ قربان جائیے اس عظمت والے آقا پر جن کی آمد کا تذکرہ کائنا ت عالم کے وجود سے پہلے ہورہاہے ۔ آدم کی تخلیق سے پہلے بھی حضور نبی تھے ۔ وجود کائنات سے پہلے سرکار کی محبت انبیاء کے دلوں میں بٹھائی گئی ۔ یقینا جو حضور پاک ﷺ کی محبت کو اپنے اوپر لاز م کرلے وہ کامیاب وہ کامران ہیں ۔ جب ہم اپنے آقا کی عظمت کو بیان کرتے ہیں یقینا رب تعالیٰ کی خوشنودی اور بخشش ہمارا حصہ بن جائیگی ۔آج اس عظیم الشان ۱۵۰۰ سالہ جشن میلاد کا قیام ہم سب کیلئے باعث ِ اعزاز ہے کہ اپنے آقا ﷺ کی عظمت و شان بیان سننے کیلئے جمع ہوئے ہیں ۔ لہذا لازم ہے کہ ہم جہاں اپنے دلوں کو عشق مصطفیٰ کے نور سے مزین کررہے ہیں وہیں شریعت محمدی ﷺ کے پابند بنیں اور ایسا کردار پیش کریں کہ دیکھنے والا بولے کے یہ سچا عاشق رسولﷺ ہے ۔ تیسرے مہمان مقرر خلیفہ حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ساجد علی مصباحی قادری رضوی صاحب قبلہ ( کرلا ، ممبئی) نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن پاک میں جہاں اللہ پاک نے حضور پاک کو روشن نور فرمایا ہے اور ایمان والوں کیلئے ہدایت کا سرچشمہ قرار دیا ۔ یقینا ہمارے مومن ہونے کی یہی علامت ہے کہ اپنے آقاء محمد عربی ﷺ سے محبت کرتے ہیں ۔ اور ہماری محبت صرف نام کی نہ ہو بلکہ ہم پر لازم ہے کہ ہم مکمل اسوئہ رسول ﷺ پر عمل پیرا ہوجائیں ۔ میں نوجوانوں سے گذارش کرونگا کہ وہ کوئی بھی سنت ترک نہ کریں ۔ الحمد للہ جہاں بھی میرا خطاب ہوا وہاں نوجوانو ںمیں برابر بدلاؤ آتا ہے یہ اللہ پاک اور حضور پاک کا بے پناہ کرم ہے کہ کئی نوجوانوں نے داڑھی کی عظمت کو سمجھا اور اپنے چہروں کو نورانی بنالیا ۔ نبی پاک ﷺ کے نور ہی سے دونوں عالم جگمگائے پھر کیوں نہ ہم اس نور کی آمد پر جشن منائیں ۔ یقینا جو گمراہ ہیں وہ حضور پاک کے نور ہونے کا انکار کرتے ہیں لیکن یہ اُن کی کم نگاہی ہے چونکہ وہ حضور پاک کی عظمت کا انکار کرنے والے ہیں تو انہیں آپ کے نور ہونے کا اندازہ کیسے ہوگا ۔ لہذا ایسے فرقوں سے بچنا ضروری ہے آج معاشرے میں فتنوں کا وجود بڑھ رہا ہے لہذا اپنے ایمان و عقیدہ کی حفاظت کرو ۔ اور وعدہ کرو کہ آج سے پنجہ وقتوں نمازوں کی پابندی کروگے ، اسوئہ رسول ﷺ پر مکمل عمل پیرا ہونگے اور اپنے چہروں کو داڑھی سے سجائینگے۔ جب حضور مفتی اعظم سے داڑھی منڈوانے کے بارے میں پوچھا گیا تو حضور مفتی اعظم ہند نے فرمایا کہ میرے نزدیک داڑھی منڈوانا ایسا ہے گویا مسجد کو ڈھادینا ہے ۔ تو ائے نوجوانو ! کیا تم اپنے دین کی پہچان کو مٹاوگے نہیں بالکل نہیں ۔ چوتھے مہمان مقرر شمس الفقہاء ، خلیفہ حضور تاج الشریعہ ، حضرت علامہ الحاج مفتی شمشاد احمد مصباحی صاحب قبلہ ( گھوسی ، یو ۔پی ) ، نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرزمین حیدرآباد پر آج اس عظیم جشن عید میلاد کے موقع پر عاشقانِ رسول کا یہ ہجوم اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ حیدرآباد کے لوگ حضور سے کس قدر محبت کرتے ہیں ۔نبی پاک کی ولادت مبارکہ عاشقوں کیلئے عید کا دن ہے جس کی وجہ سے ہمیں قرآن ملا ، شریعت ملی اور دیگر عیدیں ملی غرض ہر شئے حضور پاک کا صدقہ ہے ۔ یقیناً حضور پاک کی ولادت مقدسہ کا مقصد ہی انسانیت کو اس کے کمال اور عروج پر پہونچانا تھا ۔ حضور کی بعثت سے پہلے انسانیت دم توڑ چکی تھی ۔ حضور کی بعثت سے لیکر اعلانِ نبوت تک آپ کی شان پورے عرب میں شہرہ پاچکی تھی ۔ آپ کا امین و صادق ہونا اس بات کی دلالت کرتا تھا کہ یہ عظمت والی شخصیت ہی ہیں جن کو اللہ نے اپنا محبوب فرمایا اور آپکے ذکر کو بلند فرمایا ، آپ کی عظمت سے قرآن کو مزین کیا ۔ یقینا آپ رحمۃ اللعالمین بن کر آئے سارے عالموں پر آپکی رحمت نے ایسا سایہ کیا کہ ظلمتیں چھٹ گئیں اور ہر طرف نور کی کرنوں نے انسانیت کو روشن کردیا ۔ جانشین شہبازِ دکن ، خلیفہ قائد ِ ملت و گلزار ملت علامہ محمد اویس رضا قادری سہیل میاں (سربراہ اعلیٰ مرکزاہل سنت جماعت ) نے بھی خطاب کیا ۔ جناب محمد شاہد اقبال قادری (صدر کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی ) ، جناب سید اعزاز محمد قادری (اعجاز پریس) نے شرکت کی ۔ کانفرنس کا آغاز حافظ و قاری محمد اکرم رضا کی سے ہوا ۔ نظامت کے فرائض مولانا محمد محبوب رضا نے انجام دئیے ۔ معروف ثناء خوانِ رسول ﷺ مولانا محمد رفیق رضا قادری ( ممبئی) ، بلبل باغِ مدینہ ، جناب صابر رضا قادری ( سورت) ، مداحِ رسول سید غوث حسینی قادری نے ہدیہ نعت پیش کی ۔ کانفرنس کی حمایت ، محمد عثمان رضا قادری ، مولانا مفتی سبحان امجدی رضوی نے کی ۔ آخر میں صلوٰۃ و سلام پر کانفرنس کا اختتام عمل میں آیا ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button