جنرل نیوز

کریم نگر میں ضلعی کانفرنس برائے عالمات و حافظات — اختلافات سے بالاتر ہوکر اصلاحِ معاشرہ اور دعوتِ دین پر متحدہ کوشش کی ضرورت پر زور”

ضلعی کانفرنس برائے عالمات، حافظات، مختلف جماعتوں، اور اداروں کے ذمہ داران

*علمی اختلافات دین کی خوبصورتی ہیں لیکن مسلکی اور فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر با ہمی تعاون کے ساتھ، معاشرے کی اصلاح اور دعوتِ دین جیسی اہم سنتوں پر سب کو متحدہ کوشش کرنا چاہیے۔*

 

ضلع کریم نگر میں بتاریخ /09/2025 بروز کو ضلعی کانفرنس بضمن ۔ مہم "رحمتہ للعالمین صلی االلہ علیہ وسلم” کریم نگر فنکشن پیالس میں انعقاد کیا گیا۔

 

اس کانفرنس میں (250) ڈھائی سو عالمات، حافظات، مختلف جماعتوں اور اداروں کے ذمہ دار خواتین شریک تھیں ۔

پروگرام کا آغاز عالمہ فاطمہ صاحبہ کی تلاوت و ترجمانی سے ہوا۔

افتتاحی کلمات میں محترمہ حفصہ فاطمہ صاحبہ، ضلعی ناظمہ شہرِ کریم نگر نے کہا کے ایک پلیٹ فارم سے سب متحد ہو کر تبلیغ دین اور اقامتِ دین کا کام کرنا ہے ۔ اُنہوں نے عالمات کو معاشرے کی اندھیرے کو دور کرنے والی روشنی سے تعبیر کیااور کہا کہ آپ عام خواتین کی طرح نہیں بلکہ اللہ کے دین کے وارث ہیں۔

 

بعد ازاں عالمہ آسیہ محمدی صاحبہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح عہدِ رسالت میں صحابیات نے نمایاں دعوتی کردار ادا کیا تھا آج کی خواتین کو بھی وہی کردار ادا کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کے دعوتِ دین صرف مردوں کی ذمے داری نہیں ہے بلکہ خواتین کو بھی یہ کام کرنا ضروری ہے۔ گھریلو ذمے داریوں کے ساتھ ساتھ اصلاح معاشرے کا فریضہ بھی بخوبی نبھانا ہے ۔

 

اشاعتِ دین اور سوشل میڈیا کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے عالمہ سلمیٰ وحیدہ صاحبہ

نے کہا کہ آج کے زمانے میں سوشل میڈیا کے ذریعے دعوتِ دین کو زیادہ مؤثر طریقے سے پہنچانے کی ضرورت ہے۔ ایک کلک سے ہم جنّت کی وارث ہوسکتے ہیں۔ اُنہوں نے سوشل میڈیا کے منفی پہلوؤں سے بچنے اور اسے ذمےداری کے ساتھ استعمال کرنے کو کہا

 

پینل ڈسکشن بعنوان: صحابیات کا سماجی کردار اور ہمارا رویہ میں عالمہ زینت، عالمہ شگفتہ ، عالمہ تسمیہ اور محترمہ عمرانہ بیگم صاحبہ ( ممبر مشاورتی کمیٹی شعبہ خواتین حلقہ تلنگانہ ) سوالات کے جوابات دیتے ہوئے صحابیات کے ،دینی، علمی ،سماجی، تعلیمی، اصلاحی، فلاحی، معاشی، تجارتی، طبّی کردار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آج کی خواتین صحابیات کا سماجی رویّہ اپنائیں تو ہمارا معاشرہ مثالی معاشرہ بن سکتا ہے۔

محترمہ سمیہ لطیفی صاحبہ (ممبر مشاورتی کمیٹی شعبہ خواتین حلقہ تلنگانہ ) نے پینل ڈسکشن کی صدارت کی۔

موجودہ دور کے چیلنجز اورعالمات بہنوں سے توقعات کے عنوان پر عالمہ اسماء فردوس صاحبہ (ڈائریکٹر شعبہ عالمات حلقہ تلنگانہ )نے کلیدی خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ عالمات روشنی کے سفیر ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ علمی اختلافات ہونا تو دین کی خوبصورتی ہے لیکن مسلکی اور فروعی اختلافات سے معاشرے میں غلط تصویر پیش ہو رہی ہے۔اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اصلاح معاشرہ کی متحدہ کوشش کرنی چاہیے۔اُنہوں نے کہا کہ موجودہ دور کے فتنوں کا معاملہ کرنے کے لیے علمی و دعوتی میدان میں عالمات کو آگے آنا ھوگا –

محترمہ سیدہ سجدہ بیگم صاحبہ (سیکریٹری جماعت اسلامی حلقہ تلنگانہ) نے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ علماء اور عالمات انبیاء کے وارث ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ دعوتِ دین پیارے نبی صل اللہ علیہ وسلم کی سب سے اہم سنّت ہے۔اور فرمایا عالمات اور حافظات اپنی علم سے معاشرے میں ایک عظیم انقلاب برپا کر سکتے ہیں

محترمہ عائشہ ثمین صاحبہ (ناظمہ منکما ٹوٹا شعبئہ خواتین ) کے اظہارِ تشکر اور دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا۔

عالمہ شازیہ سمرین نے نظامت کے فرائض انجام دیے

متعلقہ خبریں

Back to top button