تلنگانہ

سنگارینی کو دیوالیہ بنانے کی منظم سازش ورکرس کو مجموعی منافع کے لحاظ سے بونس کی عدم ادائیگی

سنگارینی کو دیوالیہ بنانے کی منظم سازش

ورکرس کو مجموعی منافع کے لحاظ سے بونس کی عدم ادائیگی

*کانگریس حکومت پر شدید تنقید۔ بتکماں تقریب سے کے کویتا کا خطاب*

 

صدر تلنگانہ جاگروتی و سابق رکن پارلیمان نظام آباد کلواکنٹلہ کویتا نے آج شری رام پور میں سنگارینی کے کارکنوں اور خواتین کے ساتھ مل کر روایتی پھولوں کے تہوار بتکماں میں شرکت کی۔ اس موقع پر کویتا نے سنگارینی کارپوریشن کی موجودہ صورتحال اور کانگریس حکومت کے رویہ پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ سنگارینی ان کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے اور وہ تلنگانہ ریاست کے قیام سے پہلے ہی سے اس ادارے کے محنت کشوں کے حق میں مسلسل جدوجہد کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام کو قحط سالی کے دنوں میں روزی روٹی دینے والی یہ سنگارینی ہی تھی۔ آندھرائی حکمرانی کے دوران ریاست کے بیشتر روزگار سنگارینی کی بدولت ہی آئے۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ڈپینڈنٹ ملازمتیں دوبارہ حاصل کی گئیں۔ لیکن آج کانگریس حکومت سنگارینی ادارے کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے۔کویتا نے انکشاف کیا کہ حکومت نے کرناٹک میں ایک کان اور دوسری جگہ پر تانبے کی کان حاصل کی ہے اور کھدوائی کے لئے رقم نہ ہونے کا بہانہ بنا کر ایل آئی سی سے 3 ہزار کروڑ روپئے قرض مانگا ہے۔ یہ سب سنگارینی کو دیوالیہ کرنے کی ایک منظم سازش ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سنگارینی کے بقایہ جات فوری طور پر ادا کئے جائیں اور کارپوریشن کو مزید نقصان سے بچایا جائے۔ انہوں نےکہا کہ کانگریس حکومت کو بدعنوانیوں پر قابو پانے کی ضرورت ہے تاکہ ادارہ صحیح طور پر ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔کویتا نے وزیر اعلیٰ کے طرز عمل پر سخت تنقید کی اور کہا کہ محنت کشوں کو منافع میں حصہ دینا بھیک نہیں ہے۔ محنت کشوں کا حق ہے کہ انہیں مجموعی منافع (Gross Profits) پر بونس دیا جائے۔ لیکن حکومت نے ترقیاتی اخراجات کو منافع سے کاٹ کر باقی بچی رقم میں سے حصہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں ہر مزدور کو ایک لاکھ روپئے کا نقصان ہورہا ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ کے سی آر حکومت کے دوران ہر سال پانچ نئی کانیں کھولنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، مگر موجودہ کانگریس حکومت سنگارینی کے موجودہ ذخائر کو بھی نظرانداز کر رہی ہے۔ سنگارینی بیلٹ سے زیادہ تر کانگریس قائدین ہی کامیاب ہوئے ہیں، لیکن محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے بجائے آمرانہ رویہ اختیار کیا جارہا ہے۔کویتا نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام سب کچھ دیکھ رہے ہیں اور اگر یہی روش جاری رہی تو کانگریس دوبارہ عوامی حمایت حاصل نہیں کرپائے گی۔ وقت آنے پر عوام انہیں ضرور سبق سکھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جاگروتی کی مستقبل کی حکمت عملی کا فیصلہ سنگارینی کے محنت کش ہی کریں گے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button