بہادریارجنگ سدا نسل نو میں بیداری کے کوشاں رہے۔ قائد ملت کی حق گوئی، بیباکی، سیاسی بصیرت کو بھرپور خراج عقیدت

کے این واصف
قائد ملت نواب بہادریارجنگ نے ہمیشہ نوجوانون مین وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگی، حالات سے باخبری، سیاسی شعور بیدار کرنے کے لئے جدوجہد کی۔ قائد ملت کی زندگی کچھ اور وفا کرتی تو سقوط حیدرآباد کے وقت اتنی قتل و غارتگیری نہ ہوتی۔ بہادریار جنگ نے بہت پہلے سلطنت دکن کے زوال کی پیش قیاسی کردی تھی۔ راہ راست سے دوری، حاکموں کے انداز حکمرانی یہ آثار پیش کرنے لگے تھے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف مقررین نے کیا جو ڈاکٹر زاہد حسین تماپوری کی کتاب “بہادر یا جنگ زندگی اور ادبی خدمات” کی رسم رونمائی سے خطاب کررہے تھے۔
اس تقریب کا اہتمام میڈیاپلس فاؤنڈیشن نے کیا تھا جو میڈیاپلس آڈیٹوریم حیدرآباد میں منعقد ہوئی۔ جلسہ کی صدارت جناب مقصود علی خاں ایڈیٹر نورولادت نے کی۔ جبکہ نبیرہ بہادریارجنگ نواب شاہد غلام رسول خاں اور ڈاکٹر محمد صفی اللہ ڈائریکٹر سکریٹری تلنگانہ اردو نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ جناب ضیاء الدین نئیر، ڈاکٹر خواجہ ناصرالدین، ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد اور ڈاکٹر انعام الرحمان غیور نے بحیثیت مہمانان عزازی شرکت کی۔ تقریب کا آغاز ڈاکٹر محمد عبدالرشید جنید کی قراءت کلام پاک سے ہوا۔ چیف ایڈیٹر گواہ ویکلی ڈاکٹر سید فاضل حسین پرویز نے خیرمقدم کیا۔ ڈاکٹر سید خالد شہباز نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
فاضل مقررین نے نواب بہادریارجنگ کی سیاسی بصیرت، دوراندیشی، قوم و ملت کے ان کی تڑپ، بیباکی، صداقت و حق گوئی کو پر اثر و بہترین الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائد ملت نے بادشاہ وقت کے آگے بیباکی و جراءتمندی سے اپنی بات رکھی، انہین اسلامی طرز حکمرانی کے طرز و اقدار سمجھائے۔ قائد کی بیباکی اور جراءتمندی سے متاثر ہوکر سلطنت دکن کے آخری فرماروا نواب میر عثمان علی خان نے قائد ملت کو “بہادریار جنگ” کے خطاب سے نوازہ۔ نواب شاہد غلام رسول خان نے اپنے خطاب میں قائد ملت کی زندگی کے ناآشکار گوشون پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ جناب مقصود علی خاں نے اپنے صدارتی خطبہ میں اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حیدرآباد نے بہادریاجنگ
کی ملت کے لئےعظیم خدمات اور احسانات کو یکسر فراموش کردیا۔ ڈاکٹرخواجہ ناصرالدین، ڈاکٹر انعام الرحمان غیور، ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد، جناب ضیاء الدین نئیر، جناب اصغر خاں، جناب سید ضیاء اللہ خورشید، قاضی عزیز اللہ عثمانی وغیرہ نے جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے قائد ملت کی خدمات کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔ ابتداء میں جناب طلحہ فیضان نے مصنف کا تعارف پیش کیا۔ ڈاکٹر زاہد حسین تماپوری نے نواب بہادریاجنگ پر اپنے پی ایچ ڈی مقالے اور اس کو کتابی شکل دینے کے مراحل اور ان کے قائد ملت سے عقیدت مندی پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انھون نے اپنے خسر محترم غوث خاموشی اور محترم خلیل اللہ حسینی صاحب سے اپنی وابستگی کا بھی ذکر کیا۔ میڈیا پلس آدیٹوریم گن فاؤنڈری
میں منعقد اس محفل میں بہادریارجنگ کے عقیدت رکھنے والون اور شہر کی سرکردہ شخصیات کی ایک بھاری تعداد نے شرکت کی۔