روزنامہ “عرب نیوز” کی گولڈن جوبلی – AIکی مدد سے مزید 50 زبانوں میں اجراء کا اعلان

کے این واصف
عرب نیوز کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر اس کے بانی برادران محمد علی حفیظ اور حشام علی حفیظ کو خصوصی اعزاز سے نوازا گیا۔گولڈن جوبلی کی تقریب کا اہتمام ریاض کے ڈین آف ڈپلومیٹک کور کی جانب سے کیا گیا تھا۔
اس موقع پر امریکہ اور برطانیہ میں سعودی عرب کے سابق سفیر شہزادہ ترکی الفیصل نے معروف ماہر اقتصادیات اور کالم نگار طلعت حفیظ کو ٹرافی سے نوازا۔تقریب میں ترکی الفیصل کے علاوہ نائب وزیر برائے میڈیا عبداللہ المغلوت، ڈپلومیٹک کور کے ڈین ضیاالدین بامخرمہ اور اخبار کے موجودہ مدیر فیصل عباس کو بھی ٹرافیز پیش کی گئیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ ترکی الفیصل نے اپنے والد شاہ فیصل کے دور میں اخبار کے قیام کی یاد داشتوں کو بھی تازہ کیا، جنہوں نے آئیڈیے کی اہمیت کے پیش نظر 1975 میں وفات سے قبل اس کی منظوری دی تھی۔شہزادہ ترکی الفیصل نے اخبار کے قیام کی تفصیلات پر روشنی ڈالی۔
ان کے مطابق یہ پچھلے 50 برس سے انگریزی زبان میں سعودی عرب کی معتدل آواز اور چمکتی ہوئی تصویر ہے۔ اتنا لمبا سفر ان تمام افراد کی لگن کے بغیر ممکن نہیں تھا جنہوں نے اس کی کامیاب کہانی کے لیے کام کیا۔تقریب میں ایڈیٹر فیصل عباس نے سعودی عرب کے پہلے انگریزی اخبار کا دائرہ بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ 50 زبانوں میں دستیاب ہو گا جس کے لیے اے آئی کا استعمال کیا جائے گا اور اس کا ترجمہ سنا بھی جا سکے گا۔
انھون نے مزید کہااس کا مطلب ہے کہ اب ہماری خبریں، تبصرے اور تجزیے ساڑھے چھ ارب لوگوں یا دنیا کی 80 فیصد آبادی کے لیے دستیاب ہوں گے۔ یہ تقریب ڈپلومیٹک کوارٹرز میں واقع کلچرل پیلیس میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں مختلف ممالک کی جانب سے سعودی عرب میں تعینات سفراء نے بھی شرکت کی جبکہ میڈیا کے میدان سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات بھی شریک تقریب رہے۔
واضح رہے کہ “سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ (ایس آر ایم جی) نے 1994 میں “اردو نیوز” کے نام سے ایک اردو اخبار کا اجراء بھی عمل میں لایا تھا جو 25 سال مسلسل شائع ہوا اور 2019 میں بند ہوگیا۔ اس روز نامہ کے ساتھ ایک دیدہ زیب ہفتہ وار “اردو میگزین” بھی شائع ہوتا تھا
جو روزنامہ کے ساتھ ہی بند ہوگیا۔ شاید یہ کیونکہ یہ دونون تجارتی طور پر کامیاب نہ ہوسکے۔