جنرل نیوز

نبی کریم صلعم کی سیرت کو اپنا کر ہی ہم زمانے میں سرخرو ہو سکتے ہیں۔بزم جو ہر کے زیرا ہتمام منعقدہ ذکر سیرت نبی کے جلسہ سے علماء وا کا برین کا خطاب

حیدر آباد – 12 اکتوبر ( پریس نوٹ ) نبی کریم کی سیرت کو اپنا کر ہی ہم زمانے میں سرخرو ہو سکتے ہیں۔ آج ہم ساری دنیا میں ظلم وستم کا شکار ہو رہے ہیں۔ ہمیں ہر ہر قدم پر رسوائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو اس کی اصل وجہ اسلام سے دوری اور نبی کے بتائے ہوئے طریقہ حیات کو ہم بھول چکے ہیں جن برائیوں سے دور رہنے کی ہمیں تلقین کی گئی ہے ہم اسی میں ملوث ہوتے جارہے ہیں۔ جھوٹ، غیبت ، نا انصافی ، حرام کمائی ، وعدہ خلافی حق تلفی ، بے حیائی ، شراب خوری ، خواتین اور کمزوروں پر ظلم و ستم مسلم سماج میں عام ہوتے جارہے ہیں ۔

 

 

 

عفو و درگزر کیا ہے ہم نہیں جانتے۔ نماز کی پابندی اور قرآن کی تلاوت ہمیں گراں گزرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار بزم جو ہر کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ ذکر سیرت النبی کے موقع پر علماء کرام اور اکابرین ملت نے اپنے خطاب میں کیا اور کہا کہ آج تقریریں کرنے اور خطبات سننے سے زیادہ حیات طیبہ کو اپنی زندگیوں میں نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ آج کے نوجوان حضور کی تعلیمات سے زیادہ فلمی ستاروں کے بارے میں زیادہ معلومات رکھتے ہیں جو انتہائی شرم کا مقام ہے، جس دن امت محمد اسلامی تعلیمات پر پوری ایمانداری سے عمل پیرا ہو جائیں گی اُس دن ساری دنیا ہمارے قدموں پر جھکنے پر مجبور ہو جائیں گی۔

 

 

اب بھی وقت ہے ہم اپنی زندگیوں کا جائزہ لیں اور راہ راست پر آجائیں تاکہ ہمیں قیامت کے دن حوض کوثر پر اپنے نبی کے سامنے رسواء نہ ہونا پڑے۔ ہمیں خیر امت بنا کر بھیجا گیا ہے یہ ہم بھول چکے۔ قیامت کے دن اپنی جوابدہی کا ہمیں احساس ہی نہیں ہے۔ یہ جلسے منعقد کرنے کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے کہ امت کو خواب غفلت سے جگائیں اور انہیں صراط مستقیم پر چلنے کی ہدایت کریں۔ پروفیسر ایس اے شکور اور صوفی سلطان شطاری کے زیرنگرانی منعقد ہونے والے اس جلسہ سے مہمانان خصوصی زعیم الدین حسامی ، حافظ و قاری سید زین العابدین، جناب طارق انصاری، جناب ایم اے ماجد ، ڈاکٹر شہا نہ خاتون ( یوایس اے)، جناب محمد عبد الرحمن سلیم ( یوایس اے) نے خطاب کیا۔

 

 

ڈاکٹر روبینہ شبنم معتمد عمومی بزم جو ہر نے ابتداء میں شرکا ء اور مہمانوں کا خیر مقدم کیا ۔ حافظ و قاری سید زین العابدین کی قرأت سے ہوا اور ڈاکٹر جاوید کمال نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ ادبی جلسے کے بعد نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد عمل میں آیا۔ جس کی نظامت لطیف الدین لطیف نے کی ۔ سمیع الله حسینی سمیع ، ارشد شرفی ، اکبر خان اکبر، قاضی فاروق عارفی ، شاہ نواز ہاشمی ، ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری، وحید پاشاہ قادری، سعد اللہ خاں سبیل ، بصیر خالد، عبد الرحمن سلیم اور لطیف الدین

 

 

لطیف نے اپنا خوبصورت نعتیہ کلام پیش کیا۔ نگران نعتیہ مشاعرہ صوفی سلطان شطاری کے نعتیہ کلام اور دعا پر اس مقدس و کامیاب جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button