مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں یونانی انٹیگریٹڈ پی ایچ ڈی کورسز کا آغاز کیا جائے۔آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کی ایکزیکیٹیو میٹنگ میں قراردادوں کی منظوری

حیدرآباد۔ 23 ؍اکتوبر 2025 (پریس ریلیز) صدر آل انڈیا یونانی طبی کانگریس تلنگانہ اسٹیٹ ڈاکٹر اے۔ اے ۔خاں و جنرل سکریٹری حکیم محمد حسام الدین طلعت ‘ کی اطلاع کے بموجب آل انڈیا یونانی طبی کانگریس تلنگانہ اسٹیٹ کی مجلس عاملہ کی میٹنگ بروز اتوار، ۱۹؍اکٹوبر ۲۰۲۵ٍ بمقام فیڈریشن آف مائناریٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز، علی گڑھ بلڈنگ، بشیر باغ، حیدرآباد میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئی۔میٹنگ کی صدارت ڈاکٹر اے۔ اے ۔خاں (صدر آل انڈیا یونانی طبی کانگریس تلنگانہ اسٹیٹ ) نے کی ۔
نگرانی ڈاکٹر محمد غلام احمد اقبال، اسٹیٹ پیٹرن AIUTC-TS، حیدرآباد نے کی ۔ مہمانانِ خصوصیت کی حیثیت سے جناب ڈاکٹر سید احمد خان صاحب، نیشنل سکریٹری جنرل AIUTC، نئی دہلی اور جناب ڈاکٹر یونس افتخار منشی، ڈائریکٹر NRIUMSD، حیدرآباد‘ جبکہ مہمانان اعزازی کی حیثیت سے ڈاکٹر محمد عطااللہ شریف، نیشنل وائس پریسیڈنٹ AIUTC، نئی دہلی‘جناب عبدالرّب عارف، مشیر AIUTC-TS اور NEET کونسلنگ ایکسپرٹ گائیڈ ‘ جناب پروفیسر ڈاکٹر محمد احسن فاروقی،نیشنل پریسیڈنٹ (ٹیکنیکل ونگ) AIUTC نئی دہلی،ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ معالجات، GNTC‘ نے شرکت کی ۔
اس خصوصی میٹنگ میں آل انڈیا یونانی طبی کانگریس تلنگانہ اسٹیٹ کی جانب سے متفقہ طور پر درج ذیل تجاویز پر ۳ قراردادیں منظور کی گئیں ۔ (۱) وائس چانسلر کو یاددہانی خط ارسال کیا جائے تاکہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (MANUU)، گچی باؤلی، حیدرآباد میں یونانی انٹیگریٹڈ پی ایچ ڈی کورسز کا آغاز کیا جائے(۲) متعلقہ حکام کو خطوط روانہ کیے جائیں تاکہ سر نظامت جنگ 120 بیڈز یونانی اسپتال، جو پہلے سے تعمیر شدہ عمارت نارائن گوڑہ، حیدرآباد میں ہے جلد از جلد شروع کیا جائے۔(۳) محکمہ آیوش، حکومت تلنگانہ کو خصوصی توجہ دلائی جائے گی کہ گورنمنٹ نظامیہ جنرل ہاسپٹل اور تلنگانہ اسٹیٹ کے اضلاع کے تمام یونانی ڈسپنسری میں میں دوائوں کی قلت اور ڈاکٹرس اور یونانی فارماسسٹ کی قلت کی وجہ سے عوام کو کافی مشکلات ک سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کی وجہ ایک تو مریضوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی اور طب یونانی کو شدید نقصان کا خدشہ ہے ۔ اس موقع پر آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے نیشنل سکریٹری جنرل ڈاکٹر سیّد احمد خاں اور عبدالرّب عارف، مشیر AIUTC-TS اور NEET کونسلنگ ایکسپرٹ گائیڈ نے
کہا کہ آل انڈیا یونانی طبی کانگریس تلنگانہ اسٹیٹ قابل مبارکباد ہے کہ اس کی محنت رنگ لائی اور رواں سال 2025-26 میں نظامیہ طبیہ کالج کی سیٹوں کی تعداد کم ہونے کے نقصان کو روکا جانا ممکن ہوسکا۔ ڈاکٹر یونس افتخار منشی، ڈائریکٹر NRIUMSD، اور ڈاکٹر محمد عطااللہ شریف، نیشنل وائس پریسیڈنٹ AIUTCنے آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے خدمات کی ستائش کی ۔ میٹنگ میں اتفاق رائے سے طے پایا کہ آل انڈیا یونانی طبی کانگریس تلنگانہ اسٹیٹ اپنی سرگرمیوں کا دائرہ مزید وسیع کرے گی تاکہ تلنگانہ اسٹیٹ میں طب یونانی کا کھویا ہوا وقار بحال ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن اِسکن ڈِس آرڈرس حیدرآباد کے ڈائرکٹر ڈاکٹر یونس افتخار منشی قابل مبارکباد ہیں جنہوں نے قابل ذکر کارہائے نمایاں انجام دے کر سی سی آریوایم کا نام روشن کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ متعدد میگا مفت یونانی میڈیکل کیمپ انکے تعاون سے آل انڈیا یونانی طبی کانگریس تلنگانہ اسٹیٹ نے منعقد کیے جو عوام الناس کے لیے مفید ثابت ہوئے۔
اس میٹنگ میں شرکت کرنے والوں میں قابل حکیم مرزا صفی اللہ بیگ — (خازن ) میٹنگ کوآرڈینیٹرز (اراکین و عہدیداران):ڈاکٹر ایم. اے. مجید، حکیم محمد جہانگیر، حکیم محمد سمیع الدین،ڈاکٹر ایم. جی. اے. صدیقی، ڈاکٹر شاہد علی، ڈاکٹر امۃ النور طیّبہ،ڈاکٹر فوزیہ شبانہ، ڈاکٹر عائشہ تنویر، حکیم انور پاشاہ، حکیم ایم. اے. رحیم شاہ،حکیم عبداللہ خبیب ‘ حکیم مرزا شکیل علی، حکیم روہت گپتا،حکیم ناصر پاشاہ، حکیم کے. اعظم محی الدین، حکیم امین الاسلام،حکیم مرزا حمایت اللہ بیگ، حکیم مرزا مجاہداللہ بیگ،حکیم مرزا سیف اللہ بیگ، طبیبہ امۃ الحفیظ فوزیہ،حکیم ایم. اے. رحیم خان، حکیم محمد یوسف خان نے شرکت کی ۔ میٹنگ کا آغاز حسب معمول ڈاکٹر سمیع الدین متین (نائب صدر ) کی قرأ ت کلام پاک سے
آغاز ہوا وحکیم محمد حسام الدین طلعت نے ترجمہ کیا ۔ آخر میں جنرل سکریٹری حکیم حسام الدین طلعت نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا ۔ اسی کے ساتھ میٹنگ کا اختتام عمل میں آیا ۔


