تلنگانہ

ٹمریز کے پروفیشنل کورسس کے لئے منتخب طلبہ میں حکومت کی جانب سے لیپ ٹاپس کی تقسیم

سیول سرویسس کی ڈگری کورسس سے اینٹی گریٹیڈ کوچنگ کا منصوبہ۔اے لکشمن کمار، محمد علی شبیر، فہیم قریشی اور شفیع اللہ کی تقاریر

حیدرآباد۔28/اکتوبر۔ٹمریز کے 50 طلبہ اور طالبات جو ایم بی بی ایس اور انجینئرنگ کورسس کے لئے میرٹ کی اساس پر داخلہ لئے ہیں ان میں حکومت تلنگانہ کی جانب سے وزیر مائناریٹی ویلفیر مسٹر اے لکشمن کمار نے لیپ ٹاپس تقسیم کئے اور ان کے روشن مستقبل کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اورکہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

 

 

اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ مسٹر لکشمن کمار 28 اکتوبر کو ٹمریز کے ان طلبہ اور طالبات کے تہنیتی تقریب سے مخاطب تھے جو ایم بی بی ایس، انجینئرنگ اور مختلف پروفیسر کورسس میں داخلے کے لئے منتخب ہوئے۔ جناب محمد علی شبیر مشیر حکومت تلنگانہ برائے ایس سی،ایس ٹی، بی سی اور مائناریٹی افیئرس، جناب فہیم قریشی صدر ٹمریز اس تقریب میں شریک تھے۔ڈاکٹر بی شفیع اللہ نے صدارت کی۔جناب محمد علی شبیر نے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت نے تعلیم کے شعبہ کو خصوصی اہمیت دی ہے۔ وہ تعلیمی ادارے قائم کر رہے ہیں اور تعلیم کے میدان میں تلنگانہ کو پورے ملک کے لئے مثال بنا رہے ہیں۔

 

 

یہ اور بات ہے کہ مخالفین منفی پروپگنڈہ کرتے ہیں۔ جناب محمد علی شبیر نے کہا کہ اس سال 1248 اقلیتی طلبہ نے میڈیکل کالجس میں داخلہ لیا ہے۔ جناب محمد فہیم قریشی صدر ٹمریز نے طلبہ کی شاندار کامیابی پر مسرت اور طمانیت کا اظہار کیا اور حکومت سے اظہار تشکر کیا کہ اس نے طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ لیپ ٹاپس کے لئے جناب فہیم قریشی نے ہی چیف منسٹر سے نمائندگی کی ہے۔تلنگانہ میں اب سیول سرویسس انٹی گریٹیڈ کوچنگ ڈگری کورسس کے ساتھ ہوگی اور یہ ملک میں اپنی نوعیت کی پہلی کوشش ہوگی کہ امیدواروں کوسیول سرویسس میں کامیابی یقینی بنانے کے لئے کوشش کی جائے گی۔ یہ پیش رفت تلنگانہ مائناریٹی ریسیڈنشیل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس یعنی ٹمریز کرے گی۔ ٹمریز اور تلنگانہ مائناریٹی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری ڈاکٹر بی شفیع اللہ نے ڈاکٹر شفیع اللہ نے بتایا کہ

 

 

ٹمریز کے 205اسکولس کو اپ گریڈ کرکے جونیئر کالجس میں تبدیل کیا گیا ہے اور حکومت کو تجویز پیش کی گئی ہے کہ 20ڈگری کالجس قائم کئے جائیں۔ ان میں 10 لڑکیوں کے اور 10 لڑکوں کے ہوں گے۔ ان کالجس میں نہ صرف سیول سروسس بلکہ مختلف پروفیشنل کورسس کے لئے طلبہ کو تیار کیا جائے گا۔ ڈاکٹر شفیع اللہ نے بتایا کہ ٹمریز پورے ہندوستان کے لئے رول ماڈل بن گیا ہے۔ مختلف ریاستوں کے حکام ٹمریز کے نظام تعلیم کا جائزہ لے رہے ہیں اور حال ہی میں کرناٹک نے ٹمریز کے طریقہ کار کو اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈاکٹر شفیع اللہ نے کہا کہ ریاستی حکومت ناخواندگی جہالت اور غربت کو دور کرنے کے لئے حتی الامکان کوشش کر رہی ہے، سہولتیں فراہم کر رہی ہے۔ ٹمریز میں اعلی معیار تعلیم، ڈسپلین، حفظان صحت پر توجہ دی جارہی ہے۔ ریسیڈینشیل ماحول کی وجہ سے طلبہ کو بہت کچھ سیکھنے کا اور اپنے پیروں پر کھڑے ہونے

 

 

کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ٹمریز کے موجودہ پانچ سینٹر آف اکسلنس کی تعداد 18 کردی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پانچ اکسلنس سنٹر سے کافی تعداد میں طلبہ و طالبات ایم بی بی ایس، انجینئرنگ کے علاوہ مختلف پروفیشنل کورسس میں داخلے کے لئے منتخب ہوئے۔ ان 18 سینٹرس کے لئے انہوں نے بارکس سینٹر کی انچارج صفیہ بیگم کو انچارج مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ڈاکٹر شفیع اللہ نے اسٹاف کو مبارکباد پیش کی اور ان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ٹمریز کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا۔ انہوں نے اپنے پرسنل سکریٹری فائق ناصر کے بھی ستائش کی۔ اس تقریب میں جناب مجتبیٰ

 

 

عسکری(ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن)، ڈاکٹر محمد رفیق، جناب محمد انور ایم ایس ایجوکیشن، سعدیہ علاؤالدین، محمد امجد، ڈاکٹر سید فاضل حسین پرویزکے علاوہ کئی اہم شخصیات موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button