ضلع نظام آباد کے بودھن اور آرمور میونسپل ٹاؤنس کے لئے ماسٹر پلان ڈیزائن پر ورکشاپ

ضلع نظام آباد کے بودھن اور آرمور میونسپل ٹاؤنس کے لئے ماسٹر پلان ڈیزائن پر ورکشاپ
نظام آباد شہر کا ڈرافٹ ماسٹر پلان پہلے ہی تیار کرکے حکومت کی منظوری کے لئے بھیجا گیا
ضلع کلکٹر ٹی ونئے کرشنا ریڈی
نظام آباد، 28 اکتوبر:(نیوز اینڈ ویوز میڈیا سرویس) تلنگانہ کے نظام آباد میونسپل کارپوریشن کے دفتر کے کانفرنس ہال میں آج ضلع کلکٹر ٹی ونئے کرشنا ریڈی کی صدارت میں امرت2.0 کے تحت نظام آباد ضلع کے بودھن اور آرمور میونسپل ٹاؤنز میں ایک ڈرافٹ ماسٹر پلان کی تیاری کے سلسلے میں پہلا مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد عمل لایا گیا
۔ اس موقع پر ضلع کلکٹر ٹی ونئے کرشنا ریڈی نے انکشاف کیا کہ ماسٹر پلان بڑھتی ہوئی آبادی کے مطابق سہولیات کو بہتر بنانے اور عوام معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مددگار و معاون ثابت ہوگا۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے متعلقہ محکموں کے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ ایک پندرہ دن کے اندر مسودہ ماسٹر پلان کی تیاری کے لیے ضروری تفصیلات پیش کریں۔
مذکورہ دونوں بلدیات بودھن اور آرمور میں ڈرون سروے مکمل ہو چکا ہے اور عوام کے سماجی اور معاشی حالات کو جانچنے کا عمل بھی کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کو مرتب کیا جائے گا اور آئندہ 20 سال کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ڈرافٹ ماسٹر پلان تیار کیا جائے گا۔ ماسٹر پلان کا مسودہ تیار ہونے کے بعد تمام طبقات کی آراء کو مدنظر رکھا جائے گا، اور اگر کوئی اعتراضات موصول ہوئے تو انہیں دور کیا جائے گا اور حتمی ماسٹر پلان تیار کرکے حکومت کو منظوری کے لیے بھیجا جائے گا
۔ کلکٹر نے واضح کیا کہ نظام آباد شہر کا ڈرافٹ ماسٹر پلان پہلے ہی تیار کر کے حکومت کو منظوری کے لئے بھیجا گیا ہے۔اس دوران اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے جوائنٹ ڈائرکٹر رشمی نے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعے آگاہی فراہم کی کہ کس طرح ماسٹر پلان شہروں کی مستقبل کی ترقی، پینے کے پانی کی فراہمی میں بہتری، پارکوں کی ترقی وغیرہ میں مدد کرے گا۔
اس اجلاس میں ایڈیشنل کلکٹر انکت، میونسپل کارپوریشن کمشنر دلیپ کمار، ڈی آر ڈی او سیا گوڑ، بودھن، اور ارمور میونسپل کمشنرس جادھو، راجو، کے علاوہ میونسپل، ہائی وے، پبلک ہیلتھ، ،ضلعی محکمہ صحت آر اینڈ بی پنچایت راج، آبپاشی، میپما، ریلوے، آر ٹی سی، ٹرانسپورٹ، پولیس، سیاحت، ٹرانسکو، تعلیم، طبی، زراعت، معدنیات آلودگی کنٹرول بورڈ اور دیگر محکموں عہدیداروں نے شرکت کی



