ایجوکیشن

سرکاری وامدادی اور مسلمہ مدارس کے مسلسل اور جامع تشخیص کے ضمن میں سمیٹیو اسیسمنٹ – I – اکتوبر – 2025 امتحانات بخیر و خوبی اختتام پذیر — طلبہ و طالبات کا شاندار تعلیمی مظاہرہ ماہرین تعلیم بشمول ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا اظہار خیال

سرکاری وامدادی اور مسلمہ مدارس کے مسلسل اور جامع تشخیص کے ضمن میں سمیٹیو اسیسمنٹ – I – اکتوبر – 2025 امتحانات بخیر و خوبی اختتام پذیر — طلبہ و طالبات کا شاندار تعلیمی مظاہرہ ماہرین تعلیم بشمول ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا اظہار خیال

حیدرآباد، یکم نومبر (پریس ریلیز):

تلنگانہ سے وابستہ محکمہ تعلیم کے سرکاری ،امدادی و مسلمہ مدارس میں زیرِ تعلیم طلبہ و طالبات کےمسلسل اور جامع تشخیص کے ضمن میں سمیٹیو اسیسمنٹ – I – اکتوبر – 2025 امتحانات ماہِ اکتوبر 2025ءکی 24تاریخ شروع ہو کر31اکٹوبر تک تسلسل کے ساتھ منعقد ہونے اور بخیر و خوبی پُرامن نظم وضبط۔ اطمینان وسکون

اختتام پذیرہوئے چیئرمین لینگویجز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے بتلایا کہ ان امتحانات کا مقصد طلبہ و طالبات کی تعلیمی استعداد،پرمبنی پرچے سوالات کے ذریعہ میں فہم و ادراک، اور نصابی تربیت کی جانچ کرنا تھا۔ امتحانات کے انعقاد کے پس منظر میں یہ جذبہ کارفرما رہا کہ سرکاری وامدادی اور مسلمہ مدارس میں نصابِ تعلیم کو مزید مؤثر، منظم اور عملی زندگی کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔

 

سرکاری وامدادی اور دیگر مسلمہ مدارس کے طلبہ و طالبات نے ان امتحانات میں بہترین علمی مظاہرہ پیش کیا۔ طلبہ نے نہ صرف تحریری پرچوں میں عمدہ کارکردگی دکھائی بلکہ اردو ،عربی تلگو انگریزی ریاضی سائنس سماجی علم جیسے مضامین میں بھی نمایاں تحریر کی۔

 

امتحانات کی نگرانی ضلع کے مہتمم تعلیمات اور کارگزاری کے فرائض ماہر اساتذہ، مدرسین اور امتحانی کمیٹی کے ذمہ تھے، جنہوں نے امتحانی نظام کو شفاف، منصفانہ اور منظم رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

اختتامی نشست میں ماہرینِ تعلیم نے نتائج پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کامیاب طلبہ کو مبارکباد دی اور اساتذہ و والدین کی خدمات کو سراہا۔ اس موقع پر کہا گیا کہ عصری علوم کا امتزاج وقت کی اہم ضرورت ہے، اور مدارس کے طلبہ میں یہ صلاحیتیں روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔

 

امید ظاہر کی گئی کہ مستقبل میں بھی ایسے امتحانات کے ذریعے طلبہ کی علمی و فکری استعداد مزید نکھرے گی اور وہ دین و دنیا دونوں میدانوں میں کامیابی کی راہیں طے کریں گے۔ امتحانات کے بعد طلبہ کی کارکردگی کے پہلوؤں پر خصوصی تعلیمی نشستیں منعقد کی گئیں۔ ان نشستوں کا مقصد وہ علمی مشکلات اور غلطیاں تھیں جو امتحانی دورا ن طلبہ نے پرچوں میں نوٹ کیں، اور انہیں عملی انداز میں دور کرنا تھا۔امتحان کے بعد واضح ہوا کہ بچوں نے اپنے استطاعت مطابق پرچے حل کیے، مگر کچھ جگہوں پر غیر ضروری غلطیاں ہوئیں جو سمجھنے یا سوال کے تقاضے درست نہ پڑھنے کی وجہ سے پیش آئیں۔ ان خامیوں کی نشاندہی اور عملی اصلاح کے لیے اسکول میں مختلف تربیتی سیشن منعقد کیے گئے۔مشترکہ تربیتی سرگرمیوں میں سب سے نمایاں سیشن جماعتِ ہشتم کے طلبہ کے لیے رہا، جس کی قیادت معروف معلم و مرشد ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشا قادری نے فرمائی۔ ڈاکٹر صاحب نے کمرِ جماعت پر طلبہ کے حل کردہ سوالات کی تفصیلی جانچ کی، جہاں جہاں غلطیاں پائی گئیں ان کی نشان دہی کی اور ہر غلطی کے تسلسل سے اس کی وضاحت کی۔

ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشا قادری نے طلبہ کو خصوصی ہدایات دیں:

سوال کو حل کرنے سے پہلے اسے گہرائی سے پڑھیں اور سمجھیں۔

سوال کے ہر جزو پر غور کریں تاکہ تقاضے واضح ہوں۔

سوچ سمجھ کر حل لکھیں اور جلد بازی سے بچیں۔

جہاں ضروری ہو، استاد سے وضاحت طلب کریں اور جواب لکھنے سے قبل مختصر منصوبہ تیار کریں۔

انہوں نے مؤکّد فرمایا کہ آئندہ اسی طریق کار کو اپنانے سے نہ صرف غلطیوں میں کمی آئے گی بلکہ طلبہ کی مجموعی کارکردگی بھی بہتر ہوگی۔ اساتذہ نے بتایا کہ اس قسم کے عملی سیشنز امتحانی کمزوریوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ زبانِ عربی کے تئیں طلبہ کے اعتماد اور دلچسپی میں بھی واضح اضافہ کرتے ہیں۔

پروگرام کے اختتام پر طلبہ نے اپنے تاثرات بیان کیے اور کہا کہ یہ تربیتی نشستیں ان کے لیے انتہائی مفید رہیں — خاص طور پر جب استاد نے عملی مثالوں کے ذریعے غلطیوں کی اصلاح کرائی تو پیچیدہ مسائل بھی آسان ہو گئے۔ منتظمین نے یقین دلایا کہ آئندہ بھی ایسے عملی اصلاحی اجلاس وقتاً فوقتاً منعقد کیے جائیں گے تاکہ طلبہ ہر امتحان میں بہتر کارکردگی دکھا سکیں۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button