تلنگانہ

کپاس کے کسانوں کے مسائل پر کلکٹر عادل آباد سے ایم ایل سی کے۔ کویتا کی فون پر بات چیت

عادل آباد سے خضر احمد یافعی کی رپورٹ

عادل آباد، 3/ نومبر (اردو لیکس)

تلنگانہ جاگرتی صدر و  ایم ایل سی محترمہ کے۔ کویتا نے اپنے دورہ عادل آباد کے موقع پر کپاس کے کسانوں کو درپیش مشکلات پر ضلع کلکٹر عادل آباد سے فون پر تفصیلی بات چیت کی۔ محترمہ کویتا نے توجہ دلائی کہ حالیہ مونتھا طوفان اور مسلسل بارشوں کے باعث کپاس میں نمی کی شرح بڑھ کر 25 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جبکہ خریداری کے دوران صرف 12 فیصد (نمی) کی شرط رکھی جارہی ہے، جس سے کسانوں کو بھاری نقصان ہورہا ہے۔

 

محترمہ کویتا نے کلکٹر سے کہا کہ کسانوں کی حالت نہایت ابتر ہے، لہذا ضلع انتظامیہ اس مسئلے کو مرکزی و ریاستی حکومتوں کے نوٹس میں لائے تاکہ کسانوں کو کچھ راحت مل سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ نجی خریدار کم قیمتیں دے کر کسانوں کا استحصال کر رہے ہیں، جس سے ہر گڈی پر کسانوں کو تقریباً پچاس ہزار روپے تک کا نقصان ہورہا ہے۔

 

کلکٹر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ ان کے دائرۂ اختیار سے باہر ہے، اور اس پر فیصلہ مرکزی و ریاستی حکومتیں ہی کرسکتی ہیں۔

 

اس پر محترمہ کویتا نے کہا کہ اگر حکومت سے احکامات نہیں آئے تو کم از کم دو دن کے لیے مارکٹ بند رکھیں، تاکہ کسان اپنی کپاس کو خشک کر سکیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ خود مرکزی ٹیکسٹائل وزیر سے بات کریں گی تاکہ کپاس کے کسانوں کو انصاف ملے۔

 

محترمہ کویتا نے آخر میں کسانوں کو بھروسہ دلایا کہ وہ اس مسئلے کو اعلیٰ سطح پر اٹھائیں گی اور ان کے مفاد میں ہر ممکن کوشش کریں گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button