جنرل نیوز

ایم جی ایم ہاسپٹل ورنگل میں ایک بیڈ پر دو مریضوں کا علاج ضروری ادویہ بھی دستیاب نہیں۔ حکومت فنڈس کی فراہمی میں ناکام کے کویتا کا دورہ۔ ڈاکٹرس، عملہ اور مریضوں سے بات چیت

ایم جی ایم ہاسپٹل ورنگل میں ایک بیڈ پر دو مریضوں کا علاج

ضروری ادویہ بھی دستیاب نہیں۔ حکومت فنڈس کی فراہمی میں ناکام

کے کویتا کا دورہ۔ ڈاکٹرس، عملہ اور مریضوں سے بات چیت

 

صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے ورنگل کے مشہور ایم جی ایم اسپتال کا دورہ کیا اورمریضوں کی عیادت کی۔ کویتا نے مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے اسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے سے بات چیت کی اور مریضوں کو درپیش مشکلات کے بارے میں دریافت کیا۔کویتا نے کہا کہ تلنگانہ کے قیام کے بعد ہی یہ طئے کیا گیا تھا کہ موجودہ ایم جی ایم اسپتال ناکافی ہے، اس لئے جیل کی اراضی پر 20 منزلہ نیا اسپتال تعمیر کیا جائے گا، لیکن بدقسمتی سے یہ منصوبہ ادھورا رہ گیا۔ آج اسپتال میں مریضوں کا ہجوم ہے، مگر حکومت کی جانب سے مینٹیننس چارجز تک فراہم نہیں کئے جا رہےہیں۔

 

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سوئی ہے تو دھاگہ نہیں، دھاگہ ہے تو سوئی نہیں، یہاں تک کہ ضروری ادویات بھی دستیاب نہیں۔ کویتا نے کہا کہ ورنگل ضلع سے تین وزراء ہونے کے باوجود اسپتال کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ لیبارٹری میں ٹسٹ کے لئے کیمیکل دستیاب نہیں، مریضوں کو مجبورا باہر جا کر ٹسٹ کروانے پڑ رہے ہیں جو نہایت افسوسناک ہے

 

۔انہوں نے کہا کہ لاپرواہی ناقابل قبول ہے۔سیاست انتخابات کے وقت کی جائے، ابھی عوام کی خدمت کی جائے۔ اسپتال میں دو دو مریضوں کاایک بیڈ پر علاج کیا جا رہا ہے ۔کویتا نے سرکاری ڈاکٹروں اور نرسوں کی تعریف کی اور کہا کہ وہ سہولتوں کی کمی کے باوجود بھرپور خدمات انجام دے رہے ہیں تاہم انہوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اورکہا کہ اگر اسپتال کے لئے مینٹیننس یا لیب کے لئے فنڈز نہیں، تو پھر حکومت کا مقصد کیا ہے؟انہوں نے خواتین وزراء سے اپیل کی کہ وہ سیاست سے بالاتر ہو کر ایم جی ایم اور سی کے ایم اسپتالوں کا خود دورہ کریں اور زمینی حقائق کا جائزہ لیں

 

۔کویتا نے کہا کہ ان کی یہ پد یاترا سیاست کے لئے نہیں بلکہ عوامی مسائل کو سمجھنے اور ان کے حل کے لئے ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جاگروتی کی جانب سے 5 اضلاع کے مسائل اور ان کے حل سے متعلق ایک جامع "ایکشن ٹیکن رپورٹ” جاری کی جائے گی۔آخر میں کویتا نے کہا کہ میں اپنے بچوں کو چھوڑ کر تفریح کے لئے نہیں بلکہ عوامی خدمت کے جذبے سے میدان میں آئی ہوں۔ اگر میرے ان دوروں سے عوام کو ذرہ برابر بھی فائدہ ہو تو میں سمجھوں گی کہ میری زندگی کا مقصد پورا ہوگیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button