آکولہ کے شیوِنی ہوائی اڈے کے رَن وے کے توسیعی منصوبے کو حکومت کی منظوری


آکولہ،۱۱؍نومبر(ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کی رپورٹ) برسوں سے تعطل کا شکار آکولہ ضلع کا شیوِنی ہوائی اڈا بالآخر پرواز بھرنے کی تیاری میں ہے۔ ریاستی حکومت نے رَن وے کے توسیعی منصوبے کو منظوری دیتے ہوئے اس کے لیے 208.76 کروڑ (تقریباً 209 کروڑ) روپے کی انتظامی و مالی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے ساتھ ہی آکولہ ، واشم اور بلڈانہ اضلاع کے شہریوں کی طویل عرصے سے جاری امیدوں کو نیا حوصلہ ملا ہے۔
یہ اہم فیصلہ 30 اکتوبر 2025 کو ریاست کے چیف سکریٹری کی صدارت میں منعقدہ خصوصی اختیاراتی کمیٹی کی میٹنگ میں کیا گیا، جسے ودربھ کے ہوابازی شعبے کے لیے سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔شیوِنی ہوائی اڈے کی بنیاد سن 1943 میں رکھی گئی تھی۔ فی الحال اس ہوائی اڈے کی رَن وے کی لمبائی 1400 میٹر ہے، جبکہ تجارتی پروازوں کے آغاز کے لیے کم از کم 1800 میٹر کی رَن وے ضروری ہے۔ اسی ضرورت کو مدِنظر رکھتے ہوئے توسیعی منصوبے کے تحت 22.24 ہیکٹر نجی زمین کے حصول کا عمل شروع کیا جائے گا، جس کے بعد رَن وے کو 1800 میٹر تک بڑھایا جائے گا۔ حکومت کی جانب سے زمین کے حصول کے لیے 208.76 کروڑ روپے کی رقم منظور کی گئی ہے، جس سے منصوبے کے عملی آغاز کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔شیوِنی ہوائی اڈے کے توسیعی منصوبے کی فائل کئی برسوں سے
مختلف محکموں میں زیرِ التوا تھی۔ ضلع انتظامیہ نے متعدد بار حکومت کو تجاویز بھیجیں، مگر نہ تو مہاراشٹر ایئرپورٹ ڈیولپمنٹ کمپنی (MADC) اور نہ ہی ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (AAI) کی جانب سے کوئی فیصلہ کن اقدام کیا گیا۔ 2018-19 میں ضلع انتظامیہ نے 84 کروڑ روپے کے تخمینے کے ساتھ زمین کے حصول کی تجویز حکومت کو بھیجی تھی، مگر وہ فائل برسوں تک وزارت میں اٹکی رہی۔ بعد ازاں مہاوکاس آگھاڑی حکومت کے دوران زمین کے حصول کے لیے رقم دینے کا وعدہ تو کیا گیا، مگر عملی طور پر فنڈ جاری نہ ہو سکا۔سال 2022 میں شہری ہوا بازی کے پرنسپل سکریٹری نے دوبارہ ضلع انتظامیہ سے زمین کے حصول کے لیے نیا تخمینہ
طلب کیا، جس کے مطابق اُس وقت 22.24 ہیکٹر زمین کے لیے 166.64 کروڑ روپے درکار تھے۔ تاہم زمین کی قیمت میں مسلسل اضافے کے باعث اب یہ رقم بڑھ کر 208.76 کروڑ روپے تک جا پہنچی ہے۔ ریاست کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں اس منصوبے کے لیے فنڈ فراہم کرنے کا یقین دلایا تھا، جبکہ وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے بھی آکولہ کے دورے کے دوران اس مسئلے کو جلد حل کرنے کی بات کہی تھی۔ فڈنویس نے ممبئی میں اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد کر کے افسران کو زمین کے حصول کی کارروائی تیز کرنے کے احکامات دیے تھے۔اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں بالخصوص رکنِ اسمبلی ساجد خان پٹھان کی کوششیں نہایت اہم رہی ہیں۔ پٹھان نے شیوِنی ہوائی اڈے کے توسیعی کام کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ مسلسل فالو اپ کیا۔ ان کی کاوشوں سے قبل وہ آکولہ کے تاریخی راجراجیشور مندر کو ’بی‘ زمرے کا درجہ دلانے میں بھی کامیاب رہے تھے۔ اب ان کی کوششوں کے نتیجے میں ہوائی اڈے کے توسیعی منصوبے کو منظوری
ملنے سے آکولہ کے عوام میں زبردست جوش و خروش پایا جا رہا ہے۔ریاستی حکومت کی اس منظوری سے نہ صرف آکولہ بلکہ پورے ودربھ خطے میں ترقی، سرمایہ کاری اور روزگار کے نئے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔ جب یہ منصوبہ مکمل ہوگا تو آکولہ سے تجارتی پروازوں کے آغاز کی امید ہے، جس سے سیاحت کو فروغ ملے گا اور مقامی کاروبار کو نئی قوت ملے گی۔ حال ہی میں امراؤتی کے بیلورا ہوائی اڈے پر 31 مارچ 2025 سے باقاعدہ پروازیں شروع ہو چکی ہیں، جس کے بعد آکولہ کے عوام میں اپنے ضلع کے ہوائی اڈے کی تاخیر پر مایوسی تھی۔ مگر اب شیوِنی ہوائی اڈے کے رَن وے توسیعی منصوبے کو منظوری ملنے کے بعد آکولہ کے شہریوں کو یقین ہے کہ جلد ہی ان کے شہر سے بھی طیارے اڑان بھریں گے۔رکنِ اسمبلی ساجد خان پٹھان کا بیان:رکنِ اسمبلی ساجد خان پٹھان نے شیوِنی ہوائی اڈے کے توسیعی منصوبے کو منظوری ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا
یہ منظوری صرف آکولہ کے لیے نہیں بلکہ پورے ودربھ کے ترقیاتی خوابوں کی تکمیل کی سمت ایک بڑا قدم ہے۔ اس پروجیکٹ سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ صنعتی و سیاحتی سرگرمیوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ میں وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس، نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار اور حکومتِ مہاراشٹر کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے عوامی مطالبے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔ شیوِنی ہوائی اڈا جلد ہی آکولہ کی ترقی کا نیا سنگِ میل ثابت ہوگا۔



