جنرل نیوز

لال قلعہ کے قریب ہوئے دھماکے کی شفاف تحقیقات ہو،قصورواروں کو سزا اور متاثرین کو مناسب معاوضہ دیا جائے: جماعت اسلامی ہند

لال قلعہ کے قریب ہوئے دھماکے کی شفاف تحقیقات ہو،قصورواروں کو سزا اور متاثرین کو مناسب معاوضہ دیا جائے: جماعت اسلامی ہند

نئی دہلی: جماعتِ اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے پیر کی شام دہلی میں لال قلعہ کے قریب ہونے والے ہلاکت خیز دھماکے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس واقعے کی شفاف اور اعلیٰ سطحی تحقیقات، سیکیورٹی میں ہونے والی کوتاہیوں کے فوری احتساب، اور متاثرین و ان کے اہل خانہ کے لیے مناسب معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔میڈیا کو جاری کیے گئے اپنے بیان میں محترم امیر جماعت نے کہا کہ ’’ پیر کی شام دہلی میں لال قلعہ کے قریب ہونے والا ہلاکت خیز دھماکہ انتہائی تشویشناک ہے، اس دھماکہ میں متعدد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور کئی افراد زخمی ہوئے۔

 

ہم متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد اور مکمل صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔ ہم غم اور کرب کی اس گھڑی میں دہلی کے عوام کے ساتھ مکمل یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں۔‘‘محترم امیر جماعت نے مزید کہا کہ ’’ "ابتدائی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ کوئی اتفاقی حادثہ نہ ہوتے ہوئے ایک دہشت گردانہ عمل ہو سکتا ہے اگر تحقیقی اداروں کی جانب سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے تو ہم شدید الفاظ میں اس واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔

 

دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے معصوم انسانوں کا قتل انتہائی گھناؤنا اور سفاکانہ جرم ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مجرموں کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ قومی دارالحکومت کے قلب میں ایسا واقعہ سیکیورٹی کی سنگین ناکامی کی نشاندہی کرتا ہے۔ عوامی تحفظ کے ذمہ داران کا فوری احتساب ہونا چاہیے

 

۔ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ بے حد اہم ہے، اور حکومت پر لازم ہے کہ وہ شہریوں کی حفاظت کے اپنے آئینی فریضے کی ادائیگی کو یقینی بنائے۔جناب سید سعادت اللہ حسینی نے واقعے کے بارے میں غلط معلومات اور فرقہ وارانہ بیانیے پھیلانے والے کچھ میڈیا اور سوشل میڈیا صارفین کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر بھی تنقید کی اور فرمایا کہ ’’ بحران کے وقت میں عوام میں اتحاد اور یکجہتی کی اہمیت و ضرورت عام ایام سے کئی گنا زیادہ بڑھ جاتی ہے

 

۔ جو لوگ ایسے مکروہ واقعات کو اپنے نظریاتی یا سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں، انہیں بے نقاب کر کے قانون کے مطابق سزا دی جانی چاہیے۔‘‘.اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ ’’ اس دھماکے کی جامع، شفاف اور مقررہ مدت میں تحقیقات ہونی چاہییں، تاکہ تمام شواہد غیر جانب دارانہ طور پر جانچے جائیں اور نتائج عوام کے سامنے پیش کیے جائیں۔ ہم ان متاثرہ خاندانوں کے لیے فوری اور مناسب معاوضے کا مطالبہ کرتے ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا

 

، نیز زخمیوں کے لیے مکمل طبی امداد اور سہولیات فراہم کی جائیں۔ ہم مجرموں کے لیے سخت سزا اور اعلیٰ سطح پر سیکیورٹی کی کوتاہیوں کے ذمہ داروں کے احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘.محترم امیر جماعت نے کہا کہ ’’ مذہب کے نام پر دہشت گردی کرنا، مذہب کے ساتھ دھوکہ اورخیانت ہے

 

۔ ہر قسم کا تشدد، چاہے کسی بھی نام یا جھنڈے تلے ہو، یکساں طور پر قابلِ مذمت ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ تمام مذاہب کے ماننے والے مل کر انتہا پسندی کا مقابلہ کریں، نفرت کو مسترد کریں، اور دہشت گردی کے اسباب اور اس کے نیٹ ورکس کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے مل جل کر کام کریں۔ صرف ایک متحد معاشرہ ہی ملک کے تکثیری تشخص، امن اور مستقبل کی حفاظت کر سکتا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

Back to top button