تلنگانہ

نلگنڈہ کے عوام بنیادی سہولتوں سے محروم۔ کے کویتا کی پریس کانفرنس 

سماجی انصاف پر مبنی تلنگانہ کی تشکیل ہمارا نصب العین 

کانگریس حکومت عوامی مسائل سے مکمل طور پر غافل 

کسانوں کی مشکلات دور نہ کرنے پر عوام کے ہمراہ چیف منسٹر کی رہائش گاہ کے روبرو دھرنا منظم کرنے کا انتباہ 

نلگنڈہ کے عوام بنیادی سہولتوں سے محروم۔ کے کویتا کی پریس کانفرنس 

 

صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے جاگروتی جنم باٹا پروگرام کے تحت نلگنڈہ ضلع میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ کانگریس حکومت عوامی مسائل سے مکمل طور پر غافل ہے، کانگریس جو بی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اقتدار میں آئی تھی، آج خود غلطیوں کو دہرا رہی ہے

 

۔کویتا نے کہا کہ ایس ایل بی سی، نکل گنڈی اور ڈنڈی جیسے اہم آبی پروجیکٹس آج بھی ادھورے ہیں، حکومت نے ان کو مکمل کرنے کے لئے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں بنائی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سنگشالہ حادثہ کے بعد بھی کنٹراکٹ کمپنی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، حالانکہ تحقیقات میں ناقص تعمیراتی معیار واضح طور پر سامنے آیا تھا۔انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ ریاست میں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اور کمپنی میگا کے درمیان فیوی کال جیسا رشتہ دکھائی دے رہا ہے،

 

اسی وجہ سے بے ضابطگیوں پر خاموشی اختیار کی گئی ہے۔کویتا نے کہا کہ اگر حکومت نے کسانوں کے مسائل، متاثرین کی بازآبادکاری اور کرشنا ندی سے پانی لانے کے وعدوں پر فوری عمل نہیں کیا تو وہ عوام کے ساتھ مل کر وزیر اعلیٰ کے گھر کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہوجائیں گی۔انہوں نے نلگنڈہ کے سرکاری اسپتالوں اور ویلفیئر اسکولوں کی ناقص حالت پر شدید برہمی کا اظہار کیا

 

۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع کے میٹرنٹی اسپتال میں ایک بستر پر دو مریض اور بچے لیٹے ہوئے ہیں، اسپتالوں میں ایپیڈیورل جیسی بنیادی سہولتیں موجود نہیں، ڈاکٹر اور نرسیں محدود وسائل میں خدمات انجام دے رہی ہیں مگر حکومت کا کوئی تعاون نہیں۔کویتا نے کہا کہ میں خود سابق حکومت میں رہی ہوں، مگر آج اعتراف کرتی ہوں کہ زچگی کے دوران خواتین کے لئے ایپیڈیورل سہولت کی فراہمی پر اس وقت توجہ نہیں دی گئی، اب اسے لازمی طور پر شامل کیا جانا چاہئے۔انہوں نے نلگنڈہ کے کسانوں کی حالت پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی زمینیں سرکاری ریکارڈ میں شامل نہیں کی گئیں،

 

جس کے باعث وہ رعیتوبھروسہ، قرضوں، اور بجلی جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔کویتا نے کہا کہ نلگنڈہ کی تاریخ جدوجہد اور شعور کی علامت رہی ہے، مگر آج عوام کو بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر کسانوں سے دھان کی خریداری عمل میں لائےکیونکہ اب تک ہزار میں سے صرف 375 مراکز ہی کھولے گئے ہیں اور صرف چند میٹرک ٹن اناج خریدا گیا ہے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی سے سوال کیا کہ جب آپ نے بی آر ایس کے ناقص پراجیکٹس اور عوامی بے حسی پر تنقید کر کے اقتدار حاصل کیا تھا تو اب وہی مسائل پرخاموشی کیوں ہیں؟کویتا نے کہا کہ ان کا مقصد سیاست نہیں بلکہ عوام کے دکھ سننا اور ان کے مسائل حکومت تک پہنچانا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ غلطی بی آر ایس کی ہو یا کانگریس کی، غلطی غلطی ہی رہتی ہے۔ اگر یہ حکومت بھی عوام کو مایوس کرے گی تو لوگ دوسروں کو موقع دیں گے۔انہوں نے آخر میں اعلان کیا کہ جاگروتی عوامی مسائل کے حل کے لئے مسلسل جدوجہد کرے گی اور تلنگانہ صرف جغرافیائی نہیں بلکہ سماجی انصاف پر مبنی تلنگانہ کی تشکیل ہمارا مقصد ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button