نظام آباد اربن ایم ایل اے دھن پال سوریہ نارائنا نے اندور کلا بھارتی کے تعمیری کاموں کا معائنہ کیا

نظام آباد اربن ایم ایل اے دھن پال سوریہ نارائنا نے اندور کلا بھارتی کے تعمیری کاموں کا معائنہ کیا
حکومت سے 66 کروڑ روپئے منظور کرنے کی درخواست
نظام آباد:12/ نومبر (اردو لیکس)نظام آباد اربن ایم ایل اے دھن پال سوریا نارائنا نے آج شہر نظام آباد میں قائم کئے جارہے کلا بھارتی کے تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا اور انہوں نے وہاں انجام دئیے جارہے ہیں کاموں کا تفصیلی طور پر جائزہ لیا۔ دھن پال سوریہ نارائنا نے گتہ دار، انجینئرنگ اور متعلقہ محکموں کے نمائندوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے پراجیکٹ کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔
عہدیداروں سے اب تک مکمل کئے گئے کام کی تفصیلات بقایہ جات اور زیر التواء تعمیراتی کاموں کے بارے میں استفسار کیا۔ بعدازاں دھن پال سوریہ نارائنا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً4 سال قبل بی آرایس حکومت کے دور اقتدار میں نظام آباد اربن حلقہ کیلئے کلا بھارتی کو منظوری دئیے جانے پر عوام نے اپنی مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع نظام آباد فنکاروں کی سرزمین ہے ضلع بھر میں فنکاروں کی تعداد ہزاروں میں موجود ہے۔ فنکاروں میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر سرزمین نظام آباد کا نام بلند کیا۔
انہوں نے بتایا کہ کلا بھارتی تعمیر کا بجٹ 116 کروڑ روپئے ہے ابتدائی مرحلہ میں 50 کروڑ روپئے کی منظوری دی گئی اب تک 50 کروڑ روپئے تک کے کام مکمل ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گتہ داروں نے انہیں بتایا کہ تقریباً27 کروڑ روپئے رقم کی واجبات کم از کم ایک سال سے زیر التواء ہے۔ دھن پال سوریہ نارائنا نے حکومت تلنگانہ اور چیف منسٹر ریونت ریڈی سے درخواست کی وہ گتہ داروں کے بلوں کو منظور کریں تاکہ کلا بھارتی بھون کی تعمیر مکمل ہوسکے۔ انہوں نے بتایا کہ اس پراجیکٹ کی تکمیل کیلئے 66 کروڑ روپئے کی رقم درکار ہے
۔ تلنگانہ میں جدید سہولیات کے ساتھ کلا بھارتی بھون کی تعمیر ہونے پر فنکاروں اور عوام کیلئے ایک بڑی راحت ہوگی۔ دھن پال سوریہ نارائنا نے کہا کہ سابق حکومت نے کلا بھارتی بھون کو اندور کلا بھارتی کے نام سے موسوم کرنے کا اعلان کیا تھا وہ اس کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں
۔ اس کا نام اندور کلا بھارتی رکھا جائے۔ اس موقع پر محکمہ آراینڈ بی کے عہدیدار ڈی ای پروین کمار، اے ای سائی کمار، سابق کارپوریٹر پربھاکر، ماتھو پون، ایم کرشنا، اے آنند کے علاوہ دیگر موجود تھے۔



