جنرل نیوز

موٹر وہیکل ترمیمی ایکٹ 2019 کے تحت شراب پی کر گاڑی چلانے پر مختلف سزاؤں کا اطلاق: کمشنر پولیس نظام آباد سائی چیتنیا کا بیان 

موٹر وہیکل ترمیمی ایکٹ 2019 کے تحت شراب پی کر گاڑی چلانے پر مختلف سزاؤں کا اطلاق: کمشنر پولیس نظام آباد سائی چیتنیا کا بیان

 

نظام آباد:12/ نومبر (اردو لیکس)کمشنر پولیس نظام آباد پی سائی چیتنیا نے اپنے ایک صحافتی اعلامیہ میں بتایا کہ نشہ کی حالت میں گاڑیاں چلانے والے افراد کو موٹر وہیکل ترمیمی ایکٹ 2019 ء کے تحت مختلف سزاؤں کا اطلاق ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ موٹر وہیکل ایکٹ 1988 ء کے دفعہ 185 کے تحت شراب کے نشہ میں گاڑی چلاتے ہوئے پکڑے جانے والے شخص پر 2000 روپئے جرمانہ اور 6 ماہ کی جیل کی سزاء ہوگی۔ پہلی بار کے بعد 3 سال کے اندر دوبارہ پکڑے جانے پر 3 ہزار روپئے جرمانہ 6 ماہ کی قید کی سزاء ہوگی۔

 

انہوں نے بتایا کہ ضلع میں موٹر وہیکل ترمیمی ایکٹ 2019 کا نافذالعمل ہوگا۔ موٹر وہیکل ترمیمی ایکٹ 2019 ء کے مطابق ڈرنک اینڈ ڈرائیو کرنے والوں کو کورٹ میں پہلی بار پکڑے جانے پر 10 ہزار روپئے جرمانہ 6 ماہ کی جیل کی سزاء، جرمانہ کے ساتھ دونوں سزائیں دی جائے گی۔ دوسری بار نشہ میں گاڑی چلاتے ہوئے پکڑے جانے والوں کو 15 ہزار روپئے جرمانہ 6 ماہ کی جیل کی سزاء ہوگی۔

 

ڈرائیونگ لائسنس منسوخ یا معطل کیا جاسکتا ہے۔ اگر کوئی شخص نشہ میں گاڑی چلانے کی وجہ سے مرجاتا ہے اور سڑک حادثہ کا سبب بنتا ہے تو 110 بی این ایس (308 آئی پی ایس) کے تحت مقدمہ درج کیا جائیگا۔ اس دفعہ کے مطابق سزاء 7 سال قید جیل کی سزاء یا جرمانہ کے ساتھ قید جرمانہ ہوسکتا۔ پولیس آپ کا Breath Analyzer سے ٹسٹ کرسکتی ہے

 

اور اگر آپ ٹسٹ دینے سے انکار کردیتے ہیں تب بھی آپ کو اسی دفعہ کے تحت سزاء دی جاسکتی ہے۔ پولیس کمشنر نے موٹر سیکل والوں کو انتباہ دیا کہ وہ روڈ سیفٹی کے اصولوں پر سختی سے عمل کریں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button