مضامین
خبر پہ شوشہ“خلوت کے نظارے جلوے میں”

کے ایم واصف
اردو لیکس پر ایک خبر و تصویر شائع ہوئی جو بہت وائرل بھی ہوئی۔ جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عشق کی بدہضمی کا شکار ایک لڑکا، لڑکی چلتے آٹو میں حیدرآباد کی ایک مصروف ترین سڑک پر آٹو رکشا کے ڈرائیور سیٹ پر یکجا بیٹھے رومانس فرما رہے ہیں۔
جلوت میں پیش آئے اس خلوت کے منظر کو کسی راہگیر نے موبائیل میں قید کیا تھا۔ اس سے آگے کیا ہوا کسی نیوز پورٹل نہین شائع کیا۔ مگر یہ منظر کو دیکھ کر برسوں قبل ساحر لدھیانوی کا کہا ایک شعر ذہن میں آیا۔ آپ بھی سنئے:
کچھ بھی نہ رہا جب بکنے کو جسموں کی تجارت ہونے لگی
خلوت میں بھی جو ممنوع تھی وہ جلوت میں جسارت ہونے لگی۔



