تلنگانہ

میری لڑائی سماجی تلنگانہ کے قیام کے لئے ہے کھمم میں کے کویتا کی پریس کانفرنس

عوام کی آواز بننا ہی حقیقی عوامی سیاست

میری لڑائی سماجی تلنگانہ کے قیام کے لئے ہے

کھمم میں کے کویتا کی پریس کانفرنس

 

صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کھمم میں جاگروتی جنم باٹا پروگرام کے تحت دورہ کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ آج ہم عوام کے درمیان جا کر ان کے مسائل کو سن رہے ہیں اور یہی حقیقی عوامی سیاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تلنگانہ میں حکومت ہو یا اپوزیشن دونوں عوام سے کٹ چکے ہیں، اسی لئے جاگروتی نے یہ سفر شروع کیا ہے تاکہ عوام کی آواز دوبارہ طاقت بن سکے

 

۔کویتا نے واضح کہا کہ بی آر ایس کی شکست کی ایک بڑی وجہ سینئررہنماؤں کو نظر انداز کرنا تھا، خاص طور پر تمّلا نگر کرشنا جیسے تجربہ کار لیڈر کو چھوڑ دینا ایک سنگین غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی سے الگ ہو چکی ہیں، 20 سال خدمت کی، اب جب سازشوں کے ذریعہ انہیں پارٹی اور خاندان دونوں سے دور کیا گیا تو وہ خاموش نہیں رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی پر جھوٹے الزام نہیں لگائیں گی، مگر جن کے خلاف ثبوت ہوں گے

 

ان پر ضرور بولیں گی۔کویتا نے کہا کہ وہ ابھی نئی سیاسی پارٹی کے قیام پر غور نہیں کر رہی ہوں، ابھی عوامی مسائل پر لڑ رہی ہوں لیکن اگر پارٹی بنائیں گی تو وہ مضبوط عوامی آواز بن کر سامنے آئے گی، محض نام کی پارٹی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب میں کانگریس کی جیت دراصل بی آر ایس اور بی جے پی کی ناکامیوں کا نتیجہ ہے ورنہ ریاست میں عوام کانگریس کا نام لیتے ہی غصے میں آرہے تھے۔

 

کویتا نے ان پر تنقیدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ چھ مہینے جیل میں رہیں مگر ہمت نہیں ہاریں، ایک عام لڑکی ہوتی تو شاید ٹوٹ جاتی، لیکن وہ تلنگانہ کی بیٹیوں کے حوصلے کا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھائے کھڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور نوجوانوں کو سیاست میں آگے لانا ان کا مشن ہے، یہی اصل سماجی تلنگانہ ہے۔انہوں نے کھمم اور اس کے عوامی مسائل پر خصوصی توجہ دی۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کی تاریخی، انقلابی شناخت کے باوجود اب تک ترقی وہ نہیں ہوئی جو ہونی چاہئے تھی۔

 

انہوں نے سیتارام پروجیکٹ میں تاخیر، کسانوں کے مسائل، سنگاریڈی کے کنٹراکٹ ورکرس، اور مقامی اداروں میں ریزرویشن کی عدم فراہمی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ پسماندہ طبقات کے ساتھ ناانصافی پر انہوں نے وزیراعلیٰ کو خبردار کیا کہ پارٹی کی بنیاد پر ریزرویشن دینا بی سی عوام کے ساتھ سراسر دھوکہ ہے، پہلے قانونی و دستوری بنیاد پر ریزرویشن بڑھائے جائیں۔

 

انہوں نے کہا کہ کھمم کے ماڈل اسکول کا معائنہ کرتے ہوئے انہیں یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا کہ 150 طالبات خستہ حال عمارت میں اپنی جانوں کو جوکھم میں ڈال کر تعلیم حاصل کررہی ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اگر حکومت 20 ہزار کروڑ روپئے ایک پروجیکٹ پر خرچ کرسکتی ہے تو دو کروڑ روپئے سے اسکول کی عمارت کی کیوں مرمت نہیں کرواسکتی؟ ترجیحات کودرست کرنا ہوگا۔کویتا نے ریاست میں بڑھتی سیاسی ہلاکتوں، خاص طور پر مدھیرا میں سما نینی راماراؤ کے قتل پر پولیس کی بے حسی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ وہ اس مسئلہ کو اٹھائیں گی

 

۔ کل ہی ڈی جی پی سے ملاقات کر کے انصاف کا مطالبہ کریں گی۔ انہوں نے کھمم کےعوام سے اپیل کی کہ وہ جاگروتی کے ساتھ کھڑے ہوں، کیونکہ آج تلنگانہ کو ایک ایسی قوت کی ضرورت ہے جو نہ حکومت کے ڈر سے خاموش ہو، نہ سیاسی مفاد کے لئے جھکے، بلکہ عوامی حق کے لئے ڈٹ کر لڑے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا واحد مقصد یہی ہے’’سماجی تلنگانہ، جہاں ہر شخص کو عزت، انصاف اور موقع ملے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button