مضامین

خبر پہ شوشہ“چور، پولیس” 

کے این واصف، ریاض

چور، پولیس یہ دو الگ کردار ہیں۔ لیکن ان کا ساتھ دائمی ہے۔ مگر پچھلے ہفتہ تلنگانہ کے ضلع ٹیکمال پولیس اسٹیشن میں چور اور پولیس ایک کردار میں سمٹ آئے۔

 

 

اردو لیکس میں شائع خبر کے مطابق ٹیکمال ضلع کا ایک پولیس سب انسپکٹر رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھون پکڑا گیا۔ اور ACB حکام کو دیکھتے ہی سب انسپکٹر چور کی طرح بھاگ کھڑا ہوا۔ قریب کے کھیتوں میں چھپے بیٹھے پولیس عہدیدار کو ACB حکام نے وہیں دبوچ لیا۔

 

 

“چور پولیس” کی طرح، لگتا ہے “رشوت اور پولیس” بھی “ایک دوجے” کے لیے بنے ہیں۔ خیر اس سلسلہ میں قانون اپنا کام کرے گا۔ مگر ظرافت کے بے تاج بادشاہ دلاور فگار نے اپنے ایک قطعہ میں ایک مجرب نسخہ پیش کیا۔ ملاحظہ فرمائیں ؛

 

 

“حاکمِ رشوت ستاں فکر گرفتاری نہ کر

کر رہائی کی کوئی آسان صورت، چھوٹ جا

میں بتاؤں تجھ کو تدبرِ رہائی مجھ سے پوچھ

لے کے رشوت پھنس گیاہے، دے کے رشوت چھوٹ جا”

متعلقہ خبریں

Back to top button