تلنگانہ

شہدائے تلنگانہ کی یاد میں دفتر جاگروتی میں میگا بلڈ ڈونیشن کیمپ

شہدائے تلنگانہ کی یاد میں دفتر جاگروتی میں میگا بلڈ ڈونیشن کیمپ

کے کویتا و دیگر نے خون کا عطیہ دیا۔خدمت خلق کے لئے نوجوانوں سے آگے آنے کی اپیل

شہداء کے خاندانوں اور جہد کاروں کے ساتھ انصاف کا مطالبہ

حکومت کو 9 دسمبر تک مہلت۔بصورت دیگر شدید احتجاج کا انتباہ

 

شہدائے تلنگانہ کی یاد میں آج بنجارہ ہلز میں واقع تلنگانہ جاگروتی کے مرکزی دفتر میں تلنگانہ جاگروتی ہیلتھ ونگ کی جانب سے ایک میگا بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد عمل میں آیا، جس کی سرپرستی صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کی۔ اس موقع پر کویتا نے بھی خون کا عطیہ دیا

 

جبکہ جاگروتی کے سینئر قائدین نوجوان کارکنان اور مختلف شعبہ جات سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہوئے ریاست کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کویتا نے کہا کہ یہ پروگرام شہدائے تلنگانہ کی قربانیوں کو یاد رکھنے اور نوجوان نسل میں خدمت خلق کے جذبے کو فروغ دینے کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے سی آر کی تاریخی جدوجہد، شہیدوں کی لازوال قربانیوں، طلبہ کے ایثار اور عوام کی مزاحمت کے نتیجہ میں ممکن ہوئی

 

۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ اگرچہ ہم نے 1200 شہداء کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت نے صرف 540 خاندانوں کی مدد کی اور کئی شہداء کے خاندان آج بھی بنیادی احترام اور سرکاری تسلیم سے محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تکلیف دہ بات ہے کہ ریاست کی تشکیل کے دن بھی شہداء کے خاندانوں کو مدعو نہیں کیا گیا نہ ان کی شال پوشی کی گئی نہ ہی شناختی کارڈ یا عزت و اعزاز دیا گیا۔ کویتا نے کہا کہ جنم باٹا پروگرام کے دوران عوام میں ایک گہری ناراضگی صاف طور پر دیکھی گئی کہ شہداء اور جہد کاروں کے ساتھ وہ انصاف نہیں ہوا جس کے وہ مستحق تھے

 

۔ کویتا نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ جہد کاروں میں شناختی کارڈ، پنشن اور 250 گز رہائشی زمین دی جائے گی، مگر دو سال گزر جانے کے باوجود صرف درخواستیں جمع کروانے کی باتیں ہو رہی ہیں کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ کو 9 دسمبر تلنگانہ کی تشکیل کے اعلان کے دن کی مناسبت سے جہد کاروں کے لئے واضح اعلان کرنا چاہئے اور وعدہ کے مطابق زمین اور دیگر فوائد کی فراہمی کا عمل فوری طور پر شروع کرنا چاہئے۔

 

کویتا نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے 9 دسمبر تک جہد کاروں کے لئے اراضیات کے اعلان میں واضح پیش رفت نہ کی تو تلنگانہ جاگروتی ریاست بھر میں ’بھومی پوراٹالو‘ (تحریک برائے زمین) شروع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی سرکاری زمین ہوگی۔ ہم جہد کاروں کو وہاں لے جائیں گے اور ان ہی کے ہاتھوں اس زمین کی تقسیم کا آغاز کرائیں گے۔ ہمارے خون اور پسینےسے اس ریاست کی تشکیل عمل میں آئی ہے

 

۔ اس لئے زمین کا حق بھی انہیں ملنا چاہئے جنہوں نے اپنی زندگیاں اس جدوجہد پر نچھاور کیں۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ذمہ داری پوری نہ کی تو ہر اس جگہ، جہاں جہدکاروں کے حق کی زمین ہوگی، جاگروتی کا جھنڈا بھی لہرا دیا جائے گا۔

 

آخر میں انہوں نے جاگروتی کے تمام ارکان کی ستائش کی جنہوں نے اجتماعی خدمت کے اس عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button