کے کویتا کا میڑچل- ملکاجگری کے مختلف علاقوں کا دورہ۔عوام کی تکالیف کا جائزہ

عوامی مسائل کی یکسوئی کے لئے فی الفور اقدامات ناگزیر
کے کویتا کا میڑ چل- ملکاجگری کے مختلف علاقوں کا دورہ۔عوام کی تکالیف کا جائزہ
رتھ یاترا کے مہلوکین کے افراد خاندان سے ملاقات۔ امدادکی فراہمی کا حکومت سے مطالبہ
صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے جنم باٹا پروگرام کے تحت آج میڑچل ـ ملکاجگری ضلع کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ کویتا نے عوامی مسائل کا براہ راست جائزہ لیا۔ کویتا نےمتاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور متعدد سرکاری محکموں کی لاپرواہی پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔
کویتا نے واضح کیا کہ عوامی تکالیف اور بنیادی سہولتوں کی کمی کسی بھی حکومت کے لئے لمحۂ فکریہ ہے اور اس ضمن میں فوری کارروائی ناگزیر ہے۔کویتا نے رامنتاپور پہنچ کر کرشنا جنم اشٹمی کے موقع پر رتھ یاترا کے دوران برقی شاک سے فوت پانچ افراد کے ارکان خاندان سے ملاقات کی
۔ انہوں نے کہا کہ حادثہ کی اصل وجہ بجلی کی جھکی ہوئی تاریں اور بجلی محکمہ کی سنگین غفلت ہے۔تمام متوفی نوجوان اپنے گھروں کے واحد کفیل تھے، اس لئے حکومت فوری طور پر ایکس گریشیا جاری کرے اور کم از کم 10 لاکھ روپئے معاوضہ دے۔متاثرہ خاندان کے ایک فرد کو بجلی محکمہ میں کنٹراکٹ یا آؤٹ سورسنگ کی بنیاد پر ملازمت فراہم کی جائے
۔واقعہ کو چار ماہ گزر چکے ہیں مگر حکومت نے متاثرین کی مدد کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا، جو انتہائی افسوسناک ہے۔جاگروتی اپنی جانب سے بھی ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی ۔بعد ازاں کویتا نے اپل فلائی اوور کے تعمیری کاموں کا جائزہ لیا جو گزشتہ 14 برسوں سے تاخیر کا شکار ہے
۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں بدلتی رہیں لیکن اپل کے عوام کی مشکلات اپنی جگہ برقرار ہیں۔اسمبلی اور کونسل میں سوال اٹھانے پر وزیر کومٹ ریڈی نے جلد تکمیل کی یقین دہانی کرائی تھی مگر زمینی سطح پر کچھ نہیں بدلا۔مرکز اور ریاست کے درمیان کوآرڈینیشن کی شدید کمی بڑے پیمانے پر تاخیر کی وجہ ہےچونکہ یہ مرکزی منصوبہ ہے لہٰذا مرکزی وزیر کشن ریڈی اور مقامی رکن پارلیمان ایٹالہ راجندر کو فوری مداخلت کرنی چاہئے۔ صدر جاگروتی نے کہا کہ مقامی ایم ایل اے کو بھی عوامی مسائل کے حل کے لئے فعال کردار ادا کرنا چاہئے
۔اگر حکومت نے تاخیر ختم نہ کی تو تلنگانہ جاگروتی عوام کے ساتھ مل کر احتجاج کرے گی ۔کویتا نے اپل تعمیر شدنی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کا بھی جائزہ لیا اور کہا کہ ایس ٹی پی کہیں اور منظور ہوا تھا لیکن اسے بغیر مشاورت یہاں منتقل کردیا گیا، جس سے چار کالونیوں کے رہائشی شدید مشکلات کا شکار ہوگئے۔ اسی جگہ چار ایکڑ خالی اراضی موجود ہے جہاں پارک، کمیونٹی ہال، لائبریری اور دیگر عوامی سہولتیں فراہم کی جانی چاہئے تھیں۔
پہلے ہی موسیٰ ندی کی آلودگی نے اس علاقے کے ماحول کو تباہ کیا ہوا ہے اور اب ایس ٹی پی بنانے سے صحت، زمین اور پانی مزید متاثر ہوگا۔خواتین نے جب تعمیر روکنے کی اپیل کی تو انہیں بغیر خاتون پولیس کے گرفتار کرکے چار تھانوں کے چکر لگوائے گئے یہ انتہائی قابل مذمت اور غیرقانونی عمل ہے۔ڈی جی پی کو چاہئے کہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کرائیں
۔ایس ٹی پی کے کام فوری روکے جائیں اور بتایا جائے کہ منظور شدہ منصوبہ یہاں کیوں منتقل کیا گیا۔اگر میونسپل کمشنر یا متعلقہ حکام نے مسئلہ حل نہ کیا تو ہم کالونی کے عوام کے ساتھ عوامی عدالت (پرجاوانی) میں جائیں گے اور ضرورت پڑنے پر عدالت سے بھی رجوع ہوں گے ۔ موسیٰ ندی کی صفائی بے حد ضروری ہے
لیکن یہ کام عوام کی رضا مندی کے ساتھ ہونا چاہئے۔کویتا نے کہا کہ جنم باٹا کے دوران اپل حلقے میں جن مسائل کا انکشاف ہوا ہے، وہ حکومت کی غفلت اور غیرسنجیدگی کو ظاہر کرتے ہیں۔ تلنگانہ جاگروتی ان تمام مسائل پر آواز بلند کرتی رہے گی کیونکہ اگر سوال کرنے والے نہ ہوں تو حکومتیں کبھی نہیں سنتیں۔



