یونانی ڈرگس انڈسٹری کی عالمی سطح پر زبردست اہمیت، عصری تقاضوں سے ہم آہنگ‘ مستقبل روشن
یونانی ڈرگس مینوفیکچررس اسوسی ایشنس (اڈما)کی سالانہ تقریب سے ہمدرد کے سی ای اوڈاکٹر حامد احمد کا خطاب، ہیلت میلے اور ہیلت کیمپ کا افتتاح

حیدرآباد۔6/دسمبر۔ڈاکٹر حامد احمد سی ای او ہمدرد لیباریٹیزو صدر یونانی ڈرگس مینوفیکچررس اسوسی ایشنس (اڈما)نے کہا کہ طب یونانی کا مستقبل روشن ترین ہے۔ وہ 6 دسمبر کو حیدرآباد میں اڈما کے آٹھویں سالانہ دو روزہ تقاریب کی افتتاحی تقریب سے مخاطب تھے۔ جس میں ہندوستان کے ممتاز اطباء کرام یونانی ڈرگ
مینوفیکچررس کمپنیوں کے نمائندے اور مختلف اداروں کے اعلی عہدیدار شریک تھے۔ ڈاکٹر یونس منشی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل سنٹرل کونسل آف ریسرچ یونانی میڈیسن دہلی، ڈاکٹر محمد خالد اے ڈی سی یونانی اینڈ لائسنسنگ اتھاریٹی دہلی، ڈاکٹر نبیل احمد جنرل سکریٹری اڈما، پدم شری ڈاکٹر ایم اے وحید سابق ڈائریکٹر سی سی آئی یو ایم، ڈاکٹر رحمن، ڈاکٹر شکیب اور آرگنائزنگ سکریٹری حکیم وڈاکٹر غلام محی الدین اورحکیم ارباب الدین صدر لیباریٹیز شہ نشین پر موجود تھے۔ ڈاکٹر حامد احمد
جو بانی ہمدرد حکیم عبد الحمید مرحوم کے پوتے ہیں، حیدرآباد میں اڈما کنونشن کے انعقاد کے لئے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس وقت طب یونانی سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ یونانی صنعت کیسے موڑ پر آکھڑی ہے، جہاں روایتی طب یونانی سے عصری تقاضوں کی تکمیل کی توقعات کی جارہی ہے۔ انہوں نے اڈما کی جانب سے طب یونانی کی فروخت اور اطباء کرام کے مستقبل کے تحفظ کے لئے کی جانے والی نمائندگی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس کی تجویز پر بی یو ایم ایس کے گریجویٹس کے فوڈ انسپکٹرس کے عہدوں پر تقررات پر غور کرنے
سے اتفاق کیا گیا۔ بعد میں اسے سرکاری گزٹ میں شامل کیاگیا۔ انہوں نے وزارت آیوش سے جی ایم پی قواعد سے متعلق نمائندگی اور اڈما کی سی سی آر یو ایم کے ساتھ اجلاس کے تفصیلات سے واقف کروایا کہ اس طرح کلینیکل ٹرائلس اور طویل مدتی تحقیقاتی پروجیکٹس میں باہمی تعاون کیا جاسکتا ہے۔ جامعہ ہمدرد کے سنٹر آف ایکسلنس میں سی ایم ای اور ریگولیٹری سیشن کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طب یونانی میں نئی ایجادات، نئے پروجیکٹس کی پیشکشی اس بات کی ضامن ہے کہ
یہ عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کے لئے تیار ہیں۔ پدم شری ڈاکٹر ایم اے وحید نے کہا کہ کوویڈ۔19 کے دوران ساری دنیا طب یویانی کی طرف راغب ہوئی اور یونانی ادویات نے اس آزمائشی بہران کے دوران بہت اہم رول ادا کیا۔ انہوں نے آیوش وزارت کی ستائش کی جس نے روایتی طریقہ علاج کو فروغ دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ڈاکٹر ایم اے وحید نے کہا کہ عالمی سطح پر یونانی ادویات کی مانگ تین کھرب ڈالرس تک پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا یویانی شعبہ عالمی فارما سیٹیکل کمپنیوں سے مسابقتی دوڑ میں شانہ
بہ شانہ رہنے کے اہل ہیں۔ جناب میر ذو الفقار علی ایم ایل اے نے کہا کہ طب یونانی ہندوستان، ایران، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاء کے بشمول 85 ممالک میں رائج ہے۔ انہوں نے طب یونانی کے کامیابی کا سہرہ اڈما کے سر باندھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یونانی اطباء کے لئے موڈرن میڈیسن کی طرح وسائل مہیا ہو تو یہ مزید ترقی کرسکتی ہے۔ ڈاکٹر محمد خالد اسسٹنٹ ڈرگ کنٹرولر کم لائسنسنگ اتھاریٹی نے کہا کہ حیدرآباد کا طب یونانی کے فروغ میں ناقابل فراموش رول رہا ہے۔ 16 ویں صدی میں شاہی طبیب کو سالانہ معاوضہ 2 سو کیلو گرام سونا کی قیمت کے مساوی رقم ادا کی جاتی تھی۔ آج کے دور میں 80 کروڑ روپئے کے مساوی ہے۔ حیدرآباد
طبی میدان میں بہت آگے تھا۔ یوروپ اور دوسرے ممالک سے اس اسکالرس یہاں آکر تعلیم حاصل کرسکتے تھے۔ ڈاکٹر یونس منشی نے طب یویانی کے فروغ کے لئے کئے جانے والے اقدامات کا ذکر کیا اور کہا کہ وقت کے ساتھ ریسرچ کے شعبہ میں کافی ترقی ہوئی ہے۔ آرگنائزنگ سکریٹری اور اڈما کے روح رواں حکیم ڈاکٹر غلام محی الدین آرگنائزنگ سکرریٹری نے خیر مقد کیا اور بتایاکہ حیدرآباد میں لگ بھگ 700 یونانی ڈرگس مینو فیکچرنگ کمپنیز ہیں، ہندوستان میں حیدرآباد نے طب یونانی کے فروغ میں اہم رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڈما کی سالانہ تقاریب میں مقامی اور غیر مقامی ڈرگ مینو فیکچررس کو اپنی صلاحیتوں اور پروجیکٹس کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے یونابی اطباء کرام کو بالخصوص نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ
اپنے طریقہ علاج کو مکمل یونانی رکھیں۔ اور عصری تقاضوں سے ہم آہنگ رہیں۔ جناب نبیل الرحمن کنوینر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر بی یو ایم ایس میں 4 ٹاپرس، مومن،مہ جبین مہاراشٹرا، فیمی انجم خان بھوپال کو فرسٹ رینک کے لئے فی کس40 ہزار روپئے اور خان صائمہ خاتون سمیع اللہ مہاراشٹرا اور ام کلثوم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو سکینڈ رینک کے لئے فی کس 25 ہزار روپئے کیش ایوارڈ ہمدرد فاؤنڈیشن کی جانب سے پیش کئے گئے۔اڈما کے ساوینر کی رسم اجراء انجام دی گئی اور ڈاکٹڑ آسیہ انجم ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ٹیپو سلطان یونانی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کی کتاب قومی، صحتی پالیسی
پروگرام انجام دی گئی۔ ڈاکٹر شکیب نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ ڈاکٹر حامد احمد نے ہیلت میلے کا افتتاح کیا جس میں 50 سے زائد ڈرگ مینوفیکچررس کے اسٹالس ہیں۔ انہوں نے اڈما کے دیگر عہدیداوں کے ساتھ تمام اسٹالس کا معائنہ کیا۔ اس تقریب میں ڈاکٹر احسن فاروقی،ڈاکٹر میر یوسف علی، پرفیسر قمر، ڈاکٹر فضل احمد، حکیم
حسام الدین طلعت، ڈاکٹر فاروق الاسلام شاکر، حکیم مرزا، صفی اللہ بیگ ارسطو کے بشمول سرکردہ شخصیات موجود تھے۔




