جنرل نیوز

عزم مصمم اور پختہ ارادہ کامیابی کی بنیاد ہے۔ایم ایس آئی اے ایس اکیڈیمی میں منور زماں کا ولولہ انگیز خطاب

حیدرآباد، [8 ڈسمبر ۔ پریس ریلیز] ملک بھر میں نوجوانوں کی رہنمائی اور شخصیت سازی کے لیے معروف بین الاقوامی موٹیویشنل اسپیکر اور کمیونیکیشن اسکلز ٹرینر منور زما ں نے ایم ایس ا ٓئی اے اکیڈیمی حیدرآباد کے کیمپس میں واقع مولانا ابوالکلام آزاد آڈیٹوریم میں سول سروسز کے خواہشمند طلبہ سے ایک متاثر کن خطاب کیا۔ انہوں نے طلبہ کو UPSC کی جدوجہد کو صرف ایک مقابلہ جاتی امتحان نہیں بلکہ ایک مشن اور قومی خدمت کا راستہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کامیابی کی بنیاد مصَمَّم ارادہ یعنی مکمل، واضح اور غیر متزلزل عزم پر قائم ہوتی ہے۔

 

 

ہال میں موجود ایم ایس آئی اے ایس کا ہر طالب علم ان کے جذباتی، روحانی، فکری اور عملی پیغام سے واضح طور پر متاثر نظر آیا۔ انہوں نے اپنے منفرد انداز میں زندگی کے حقیقی تجربات، کامیاب شخصیات کی مثالیں، خود احتسابی کے نکات اور مزاح سے بھرپور مکالمے کے ذریعے طلبہ کے دلوں میں اعتماد اور یقین پیدا کیا۔انہوں نے کہا: کامیابی کا آغاز کتاب سے نہیں دل سے ہوتا ہے۔ جب تک انسان کے اندر مضبوط ارادہ، مقصد کی وضاحت اور کچھ کر دکھانے کی ضد نہ ہو، کوئی امتحان کامیاب نہیں کیاجا سکتا۔ لیکن جب ارادہ مضبوط ہو جائے تو سب دروازے خود بخود کھلنے لگتے ہیں۔

 

 

منور زما ں نے بتایا کہ رول ماڈل زندگی بدلنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ سنیل گواسکر نے صرف رنز نہیں بنائے بلکہ ایک ایسی نسل تیار کی جس نے ہندوستانی کرکٹ کی بنیاد کو مضبوط کیا، اور اسی کا نتیجہ آج ہندوستان میں کئی اورلیجنڈ کھلاڑیوں جیسے سچن ٹندولکر اور ویراٹ کوہلی کی شکل میں ہمارے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سچا رول ماڈل ایک انقلاب کا نقطہ آغاز بن سکتا ہے۔

 

 

اپنے خطاب کے دوران انہوں نے ایم ایس ا ٓ ٓئی اے اکیڈیمی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہ ادارہ صرف پڑھائی نہیں کروا رہا بلکہ کردار سازی اور قومی تعمیر کے مشن پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سے نکلنے والے طلبہ صرف امتحان پاس کرنے والے امیدوار نہیں بلکہ وہ نوجوان ہیں جو کردار، دیانت، اخلاق اور قیادت کی بنیاد پر ملک کا مستقبل بن سکتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ایم ایس کی طالبہ عائشہ فاطمہ کا ذکر کیا جنہوں نے 2005 میں انٹر میڈیٹ میں متحدہ ریاست آندھرا پردیش بھر میں اول مقام حاصل کیا جس کا اثر آج ہمارے کئی طلبہ ان کی تقلید کرتے ہوئے اسٹیٹ ٹاپرس کی شکل میں ابھر کر سامنے آ رہے ہیں ۔

 

 

تقریب کا سب سے متاثر کن لمحہ وہ تھا جب انہوں نے اُمّ ال خیر کی کہانی سنائی ،ایک جسمانی طور پر معذور، کمزور اور غریب لڑکی، جس نے درد، غربت اور تنہائی کے باوجود اپنی پہلی کوشش میں UPSC کامیاب کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ، خود پر ہنسی اڑانے والی دنیا اور بھوک کا مقابلہ کرتے ہوئے ڈٹی رہی ۔منور زما ں نے اس واقعے کو ثابت قدمی اور مسلسل محنت کی سب سے بڑی مثال قرار دیا اور طلبہ سے کہا کہ اگر ایسی لڑکی ہمت دکھا سکتی ہے، تو آپ کے لیے یوپی ایس سی کوئی مشکل منزل نہیں۔ اپنے خطاب کےاختتام پر انہوں نے کہا کہ اصل کامیابی سچائی اور امانت داری کی بنیاد پر ملتی ہے۔

 

انہوں نے کہا:”اگر آپ نے سچ بولنے اور امانت داری سے جینے کا عزم کر لیا تو چاہے یوپی ایس سی حاصل ہو یا نہ ہو، زندگی خود ایک رینک بن جائے گی۔“ایم ایس ا ٓئی اےایس اکیڈیمی، ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کا ایک ایسا منصوبہ ہے، جس کا مقصد ذہین نوجوانوں کو اعلیٰ ترین سرکاری خدمات تک پہنچانا ہے۔ اکیڈیمی میں عالمی معیار کا انفراسٹرکچر، خاموش اور منفرد اسٹڈی زونز، ماہرین کی رہنمائی، ٹیسٹ سیریز، انٹرویو کی تیاری، اخلاقی تربیت اور مضبوط مینٹرشپ کا ماڈل شامل ہے۔

 

یہاں سے منتخب ہونے والے نمایاں افسران میں فیضان احمد (IAS)، حارث سمیر (IAS)، عاصم مجتبیٰ (IPS) اور محمد برہان زمان (IDAS) جیسے درخشاں نام شامل ہیں جنہوں نے ملک اور ادارے کا نام روشن کیا ہے۔ اکیڈیمی صرف امتحان میں کامیاب ہی نہیں بلکہ قوم کے لیے رول ماڈل تیار کرنے کے مشن پر گامزن ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button