جنرل نیوز

الیکشن ڈیوٹی میں لاپرواہی کی کوئی گنجائش نہیں : نظام آباد کلکٹر کرشنا ریڈی

الیکشن ڈیوٹی میں لاپرواہی کی کوئی گنجائش نہیں

غفلت کئے جانے پر ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ

ضلع نظام آباد کلکٹر ٹی ونئے کرشنا ریڈی کی عہدیداروں کے ہمراہ ویڈیو کانفرنس

 

نظام آباد، 9/ ڈسمبر(نیوز اینڈ ویوز میڈیا سرویس)ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر اور کلکٹر ٹی ونئے کرشنا ریڈی نے کہا کہ انتخابی فرائض جو کہ انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، چوکسی کے ساتھ انجام دیے جائیں اور کسی بھی مرحلے میں لاپرواہی و بے اعتنائی کا مظاہرہ نہ کیا جائے ضلع کلکٹر۔ٹی ونئے کرشنا ریڈی کل شام ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایم پی ڈی اوز، ایم پی اوز اور ریٹرننگ افسران کے ہمراہ گرام پنچایت انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے انتخابات کے پہلے، دوسرے اور تیسرے مرحلے میں کئے جانے والے مختلف عمل اور کئے جانے والے انتظامات کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ اور گنتی کے عمل کو تمام مراحل پر بخوبی انجام دینے کی کوشش کی جائے۔ کلکٹر نے عہدیداروں کے ذریعہ انجام دئے جانے والے فرائض اور جانچ کئے جانے والے معاملات کے بارے میں ہر مسئلہ کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ کے عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے اور ووٹرز پرامن ماحول میں آزادانہ طور پر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ دیا کہ موجودہ الیکشن ڈیوٹی کو اس خیال سے ہلکا نہ لیا جائے کہ وہ پہلے بھی انتخابی ڈیوٹی سرانجام دے چکے ہیں اور انہیں ہر معاملے کا واضح ادراک ہونا چاہیے۔ کلکٹر نے انتباہ دیا کہ اگر کسی نے اپنے فرائض میں غفلت کا مظاہرہ کیا تو ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ اس ماہ کی 9 تاریخ کو ختم ہو جائے گی، اور انہوں نے کہا کہ سرپنچ اور وارڈ کے عہدوں کے لیے میدان میں موجود امیدواروں کے ساتھ بیالٹ پیپر چھاپنے کے لیے احتیاطی تدابیر کی تفصیلات فوری طور پر بھیجی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ڈیوٹی میں حصہ لینے والے ملازمین پوسٹل بیلٹ کی سہولت مقررہ مدت کے اندر استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ تصویر والی ووٹر سلپس کی نگرانی کی جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ منڈلوں میں صحیح طریقے سے تقسیم ہو رہے ہیں جہاں پہلے مرحلے میں اس ماہ کی 11 تاریخ کو پولنگ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بیالٹ پیپرز کے حوالے سے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور تمام قوانین پر سختی سے عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ سے ایک روز قبل صبح 8 بجے تک ڈسٹری بیوشن سنٹر پر پہنچ کر چیک کیا جائے کہ پولنگ ٹیم کے تمام افسران اور عملہ موجود ہے یا نہیں اور پولنگ کے انعقاد کے لیے ضروری سامان صحیح طریقے سے فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ کے دن پختہ عزم کے بعد ہی ووٹنگ فیصد کا اعلان کیا جائے اور جلد بازی میں غلطیوں کی گنجائش نہ پیدا کی جائے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ایک خفیہ کمپارٹمنٹ قائم کیا جائے تاکہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق مکمل رازداری سے ووٹنگ کرائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کہ پولنگ ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کے لیے تمام انتظامات پہلے سے مکمل کر لیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر پولنگ سینٹر میں بنیادی سہولتیں دستیاب ہونی چاہئیں، اور پینے کا پانی، بیت الخلا، بجلی اور پنکھے جیسی سہولیات دستیاب ہونی چاہئیں۔ اور پولنگ کے انعقاد کے لیے درکار میزیں، کرسیاں اور دیگر فرنیچر کو چیک کیا جائے، اور یہ کہ ریمپ اپنی جگہ پر ہونا چاہیے اور وہیل چیئرز قابل رسائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ سٹیشن اور اس کے گردونواح کی صفائی کا خاص خیال رکھا جائے اور کسی قسم کی کوتاہی کو حکام کے نوٹس میں لا کر دور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے پرامن ماحول میں انعقاد کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے جائیں۔ ایڈیشنل کلکٹرس انکت، کرن کمار، سب کلکٹرس وکاس مہتو، ابھیگیان مالویہ، نظام آباد آر ڈی او راجندر کمار، ڈی آر ڈی او سیا گوڑ، ڈی پی او سرینواس راؤ اور نوڈل افسران نے ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button