اب وقت آگیا ہے کہ حکومت سے وعدوں کی تکمیل کے لئے سخت سوال کئے جائیں : کویتا

اب وقت آگیا ہے کہ حکومت سے وعدوں کی تکمیل کے لئے سخت سوال کئے جائیں
کانگریس حکومت میں گریجن اور آدی واسی بالکلیہ طور پر نظر انداز
بھدرا چلم کے پانچ مواضعات کی تلنگانہ میں دوبارہ شمولیت کے مطالبہ کا اعادہ
سنگارینی ورکرس کے مسائل کی یکسوئی کے لئے جدوجہد کا عزم۔کے کویتا کی پریس کانفرنس
تلنگانہ جاگروتی کے زیر اہتمام جاری جنم باٹا پروگرام کے تحت صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے بھدرادری کتہ گوڑم (بھدراچلم) میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ موجودہ حکومت گریجنوں اور آدی واسیوں کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان ہی طبقات کو دھوکہ دے کر سیتکا اور ریونت ریڈی اقتدار میں آئے۔ مگر اقتدار کے حصول کےبعد ان طبقات کوفراموش کر دیا۔کلواکنٹلہ کویتا نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ گریجنوں کی ترقی پر خرچ کردہ رقم سے متعلق فوری طور پر شفاف وائٹ پیپر جاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ گریجن کارپوریشن کو مفلوج بنا دیا گیا ہے اور گزشتہ تیس برسوں سے ایک بھی تقرر عمل میں نہیں لایا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ گھتی کویا گوڑم میں 72 آدی واسی خاندانوں کو بے گھر کر دیا گیا اور انہیں آر اینڈ آر پیکیج دیئے بغیر سڑک پر چھوڑ دیا گیا۔ جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مطالبات پورے نہ ہونے پر صدر جمہوریہ سے معاملہ کو رجوع کیا جائے گا۔صدر تلنگانہ جاگروتی نے کہا کہ کوتہ گوڑم میں سوپر اسپیشالیٹی اسپتال قائم کرنے کے لئے مقامی وزراء سنجیدہ اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ علاقہ کبھی صنعتوں اور سنگارینی کی وجہ سے ترقی یافتہ سمجھا جاتا تھا،
مگر آج حالات بدتر ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گریجنوں کے لئے بی ایڈ کالج ہونے کے باوجود ایک بھی ٹرائبل ڈی ایس سی منعقد نہیں کیا گیا ۔ زمین کے بدلے مستقل روزگار نہ دینا بھی گریجنوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔کلواکنٹلہ کویتا نے او سی-2 کان کو خانگیانےکی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے منوگوڑو کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سنگارینی مزدوروں کے مسائل پر جاگروتی مسلسل جدوجہد کرے گی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھدراچلم مندر کے لئے اعلان کردہ فنڈز فوری جاری کئے جائیں۔ ناگل میراں درگاہ پر پینے کے پانی کی سہولت نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کویتا نےکہا کہ درگاہ اور مندر دونوں کی یکساں ترقی ضروری ہے
۔انہوں نے کہا کہ کوتہ گوڑم کے سرکاری اسپتال میں بنیادی سہولتوں اور ڈاکٹروں کی شدید کمی ہے، جبکہ آئی ٹی ڈی اے کو بھی فنڈز فراہم نہیں کئے جا رہےہیں۔ حکومتی لاپرواہی کے سبب عوام مشکلات سے دوچار ہیں۔کلواکنٹلہ کویتا نے آندھرا پردیش میں ضم کئےگئے بھدراچلم کے اطراف کے پانچ دیہاتوں کو دوبارہ تلنگانہ میں شامل کرنے کے مطالبہ کا اعادہ کیا
اور کہا کہ وہاں کے عوام کو بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے عوام اور پریس سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے اور اب وقت آگیا ہے کہ حکومت سے وعدوں کی عمل آوری پر سخت سوال کئے جائیں۔



