عربی، علوم و فنون کی زبان- عالمگیر پیمانے پر مقبولیت حاصل۔اندرا پریہ دڑشنی گورنمنٹ ڈگری کالج نام پلی میں پرنسپل پروفیسر چندرا مکھرجی اور ڈاکٹر سعید بن مخاشن کا خطاب

حیدرآباد 20 ڈسمبر( ار دو لیکس )مفتی محمد امجد قاسمی کنوینر آف سیمینار و لکچرار شعبہ عربی اندرا پریہ درشنی گورنمنٹ ڈگری کالج برائے نسواں نامپلی حیدرآباد کی اطلاع کے مطابق 18 ڈسمبر کو کالج ہذا میں یوم عربی عظیم الشان پیمانے پر منایا گیا جسکی صدارت کالج کی پرنسپل پروفیسر چندرا مکھرجی نے کی ۔
جبکہ ڈاکٹر سعید بن مخاشن صدر شعبئہ عربی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد مہمان خصوصی کی حیثیت سے مدعو تھے ۔پرنسپل پروفیسر چندرا مکھرجی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ عربی زبان کو عالمی مقبولیت حاصل ہے اور اسکی مٹھاس و چاشنی سے سارا عالم استفادہ کر رہا ہے انہوں نے عربی زبان کی اہمیت اور اسکی فروغ میں تعلیمی اداروں کے رول کو ناقابل فراموش قرار دیا ۔انہوں نے طالبات پر زور دیا کہ عربی زبان سے واقف ہوں خواہ وہ کسی بھی زبان کو جانتی ہوں لیکن اردو زبان سے بھی لازمی طور پر واقف ہوں
انہوں نے کالج کے شعبے عربی کے ذمہ داروں پر روڑ دیا کہ وہ طالبات کے لیے عربی زبان میں ایک سرٹیفیکیٹ کورس بھی شروع کریں انہوں نے توقع ظاہر کی کہ طالبات کی ایک بڑی تعداد عربی زبان بھی سیکھے گی ڈاکٹر سعید بن مخاشن نے اپنے نہایت پُرمغز اور فکر انگیز توسیعی خطبے میں عربی زبان کے کمال و جمال، اس کے عالمی تفوق اور اس کی ہمہ گیر اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر سعید بن مخاشن نے کہا کہ عربی زبان علوم و فنون، تہذیب و ثقافت اور ٹکنالوجی کی زبان ہے اور عالمی ثقافت کا ایک عظیم سرمایہ ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ عربی زبان ان ترقی یافتہ زبانوں میں شامل ہے جن میں دنیا کے تمام علوم و فنون کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔ انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے زور دیا کہ موجودہ دور میں کامیابی کے لیے خود کو اپڈیٹ رکھنا، وقت کے ساتھ بدلنا اور نئے چیلنجوں کو قبول کرنا ناگزیر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ دور مقابلے کا دور ہے اور ترقی و کامیابی کے لیے مسلسل جدو جہد اور انتھک محنت کی سخت ضرورت ہے۔ ڈاکٹر رضوانہ بیگم اسسٹنٹ پروفیسر اردو اندرا پریہ درشنی گورنمنٹ ڈگری کالج نے مہمانوں کا استقبال کیا
اور شعبہ عربی کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی ۔ مفتی محمد امجد قاسمی لکچرار عربی نے عربی زبان کی اہمیت اور خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے بہترین انداز سے نظامت کی کاروائی چلائی ۔ وائس پرنسپل جناب ایودھیا راملو نے عربی زبان کے اہمیت پر زور دیا۔ تقریب کے دوران نعت و قرآت قرآن مجید فن تقریر کا مظاہرہ متاثر کن رہاہے۔ عالمی یوم عربی کے ضمن میں تقریری، تحریری اور نعت خوانی کے مقابلے منعقد کئے گئے جس میں 50 سے زائد طالبات نے غیر معمولی دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ مختلف مقابلوں میں نمایاں کارکردگی پیش کرنے والی طالبات میں انعامات تقسیم کیے گئے۔اردو تقریر کے مقابلے میں فردوس فاطمہ کو انعام اول، حمیرہ انعم کوانعامِ دوم اور انعامِ سوم شیخ عالیہ صدف کو عطا کیا گیا،عربی تقریر کے مقابلے میں زینب بیگم اور شافعہ نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
نعتیہ مقابلہ میں انعامِ اول مریم شکیل کو،انعامِ دوم ہاجرہ الماس کو،انعامِ سوم: ادیبہ تہنیت کو عطا کیا گیا۔ جبکہ تحریری مقابلے میں انعامِ اول ماہین بیگم کو،انعامِ دوم: ثامیہ رحیم کو،انعامِ سوم آفرین بیگم کو حاصل ہوا۔ تمام مقابلوں میں طالبات کی تیاری، اعتماد اور علمی ذوق قابلِ تحسین رہا، جس پر اساتذہ نے مسرت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر اے کیو اے سی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر آسیہ بیگم ، ڈاکٹر امۃ الوہاب، ڈاکٹر آشا شرما، پروفیسر بھاگیاوتی، ڈاکٹر منجو ، ڈاکٹر ادے شری، ڈاکٹر سرتا اور جناب منصور صاحب وغیرہ موجود تھے۔ ڈاکٹر عظمت اللہ صدر شعبہ اردو و عربی اندرا پریہ درشنی گورنمنٹ ڈگری کالج نے شاندار پروگرام کے انعقاد پر لکچرار عربی مفتی محمد امجد قاسمی کو اور ڈاکٹر رضوانہ بیگم کو مبارکباد پیش کی
خوشی و مسرت کا اظہار کیا اور ڈاکٹر رضوانہ بیگم کے ہدیہ تشکر پر پروگرام کا اختتام عمل میں آیا ۔



