جنرل نیوز

کائنات کے بدلتے لمحے اور انسان کے لیے جاگنے کی صدا،لسانیات کے مرکزی کے اجتماع سے چیئرمین مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب 

کائنات کے بدلتے لمحے اور انسان کے لیے جاگنے کی صدا،لسانیات کے مرکزی کے اجتماع سے چیئرمین مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

حیدرآباد، 21؍دسمبر (پریس ریلیز):چیئرمین لینگویجز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے آج صدر دفتر، بنجارہ ہلز روڈ نمبر 12 پر منعقدہ فکری نشست بعنوان “حالاتِ حاضرہ” سے تفصیلی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21 دسمبر کا دن دنیا کے کئی خطّوں میں Winter Solstice کے طور پر جانا جاتا ہے، جب سال کی سب سے طویل رات اور سب سے مختصر دن واقع ہوتا ہے۔ یہ فلکیاتی تبدیلی محض موسم یا وقت کے حساب کا ایک مرحلہ نہیں، بلکہ انسان کو کائنات کے نظم، وقت کی گردش اور ربِّ کائنات کی قدرتِ کاملہ پر غور و فکر کی دعوت دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دن اور رات کا یہ بدلتا ہوا نظام اس حقیقت کی روشن علامت ہے کہ زندگی میں کوئی کیفیت دائمی نہیں۔ اندھیرا جتنا بھی گہرا ہو، روشنی کی آمد یقینی ہے، اور آزمائش کی گھڑی جتنی طویل ہو، آسانی اس کے تعاقب میں ضرور آتی ہے۔ قرآنِ کریم نے اسی حقیقت کو نہایت بلیغ انداز میں بیان فرمایا:

«وَهُوَ الَّذِي جَعَلَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ خِلْفَةً…»

یعنی اللہ تعالیٰ نے دن اور رات کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے والا بنایا، تاکہ عقل رکھنے والے اس میں نصیحت حاصل کریں۔

مولانا نے کہا کہ آج کے پُرآشوب دور میں، جب انسانی دل بے چینی، خوف اور مایوسی کا شکار ہیں، ایسے دن انسان کو محاسبۂ نفس کی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ یہ لمحہ ہے کہ انسان اپنے اعمال کا جائزہ لے، اپنی ترجیحات درست کرے اور اندھیروں میں بھٹکنے کے بجائے حق و صداقت کی روشنی کو تلاش کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ روشنی کسی فلسفے یا وقتی نظریے میں نہیں، بلکہ سیرتِ طیبۂ حضور اکرم ﷺ میں مضمر ہے، جو ہر دور اور ہر حال میں انسانیت کے لیے کامل رہنمائی فراہم کرتی ہے۔

چیئرمین نے مزید کہا کہ حضور اکرم ﷺ کی تعلیمات ہمیں صبر، استقامت، عدل، رحم اور امید کا درس دیتی ہیں۔ جس طرح طویل رات کے بعد سویرا اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ جلوہ گر ہوتا ہے، اسی طرح اگر انسان نبوی ہدایات کو تھام لے تو اس کی ذاتی اور اجتماعی زندگی میں بھی فکری و اخلاقی اجالا پیدا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہدایتِ نبوی ﷺ سے رشتہ مضبوط کرنا ہی موجودہ فکری بحران کا حقیقی حل ہے۔

اپنے خطاب کے اختتام پر مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے اہلِ علم، نوجوانوں، اساتذہ اور زبان و ادب سے وابستہ افراد سے اپیل کی کہ وہ وقت کی قدر کریں، علم و زبان کو خیر کے پیغام کا وسیلہ بنائیں، اور معاشرے میں مایوسی کے اندھیروں کو امید، شعور اور اخلاقی بیداری کی روشنی سے بدلنے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ اگر رات طویل بھی ہو، تو صبح کا وعدہ اٹل ہے—بشرطیکہ ہم صحیح سمت میں قدم بڑھائیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button