عقیدۂ ختم نبوت کی حفاظت وقت کی اہم ترین ضرورت ہے : مفتی عفان منصورپوری جمعیۃ علماء کرناٹک کے زیر نگرانی بنگلور میں اجلاس تحفظ ختم نبوت و ناموس رسالت کا انعقاد

بنگلور، 21 دسمبر (پریس ریلیز): جمعیۃ علماء کرناٹک کے زیر نگرانی اور جمعیۃ علماء بنگلور کے زیر اہتمام مسجد عیدگاہ بلال، بنرگٹہ روڈ، بنگلور میں ایک عظیم الشان اجلاسِ تحفظ ختم نبوت و ناموسِ رسالت ﷺ منعقد ہوا، جس میں شہر اور اطراف کے ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کی۔
اجلاس سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء اترپردیش کے صدر مفتی سید عفان منصورپوری نے فرمایا کہ جس طرح ایک مسلمان کے لیے دین کی صحیح تعلیمات کا جاننا ضروری ہے، اسی طرح فتنوں سے باخبر رہنا بھی نہایت اہم ہے، تاکہ وہ فتنوں اور سازشوں سے محفوظ رہ کر اپنے ایمان کی حفاظت کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ فتنوں سے باخبر رہنا آج کے دور کی سب سے بڑی ضرورت ہے، کیونکہ ایک مسلمان کے لیے سب سے قیمتی دولت اس کا ایمان ہے، جو جان سے بھی زیادہ عزیز ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہ صرف اپنے ایمان کی بلکہ اپنی آنے والی نسلوں کے ایمان کی حفاظت کی فکر کرنی چاہیے۔ یہ دور فتنوں کا دور ہے، فتنوں کی کثرت ہے، ایسے حالات میں دین پر ثابت قدم رہنا اور صحیح عقیدے پر جمے رہنا انتہائی ضروری ہے۔ مفتی عفان نے مزید فرمایا کہ عقیدۂ ختم نبوت ہمارے ایمان کے بنیادی اجزاء میں سے ہے، اور رسولِ اکرم ﷺ کے خاتم النبیین ہونے پر ایمان لانا ہر مسلمان کے لیے لازمی ہے۔
دنیا میں ہر دور میں جھوٹے مدعیانِ نبوت آتے رہے ہیں، جنہوں نے مسلمانوں کو ایمان سے محروم کرنے کی کوشش کی، مگر اکابرِ امت نے ہمیشہ ان کا تعاقب کیا اور ملت کے ایمان کی حفاظت فرمائی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس پُرفتن دور میں قادیانیت، شکیلیت، گوہر شاہیت اور اسی طرح کے دیگر گمراہ کن نظریات ایک سنگین فتنہ ہیں، جو بالخصوص امت کے ان نوجوانوں کو اپنا نشانہ بناتے ہیں جو علماء اور دینی ماحول سے دور ہوتے ہیں۔ یہ گمراہ لوگ نبوت کا دعویٰ کرتے ہیں، اور مہدویت اور مسیحیت جیسے باطل دعووں کے ذریعے سادہ لوح مسلمانوں کو اپنے جال میں پھنساتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے جھوٹے مدعیوں کا پردہ فاش کرنا اور ملت کے ایمان کی حفاظت کرنا وقت کی اہم ترین ذمہ داری ہے۔
اسی طرح پرویزیت، انجینئر علی مرزا اور غامدیت جیسے فتنوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ نظریات مسلمانوں کو قرآن و حدیث سے بدظن کرتے ہیں، جبکہ الحاد کا فتنہ بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اگر ہم دین پر ثابت قدم رہیں، بنیادی عقائد کی مکمل معلومات حاصل کریں اور علماءِ امت سے جڑے رہیں تو ہر قسم کے فتنوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ عقیدۂ ختمِ نبوت پر ایمان لانا ایمان کی بنیاد ہے۔
اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر مفتی افتخار احمد قاسمی نے فرمایا کہ ایک مسلمان کے نزدیک اپنی جان سے زیادہ رسول اللہ ﷺ کی عزت و حرمت عزیز ہے۔ آج مختلف انداز سے خاتم النبیین ﷺ کی ختمِ نبوت کے تاج پر حملے کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علماءِ کرام اپنے اپنے دائرۂ کار میں ملتِ اسلامیہ کے ایمان کی حفاظت اور ان فتنوں کے تعاقب کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے عوام الناس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ علماء سے جڑے رہیں، اسلام کے بنیادی عقائد کو سمجھیں اور اپنے ایمان کی حفاظت کریں، کیونکہ ایمان ہوگا تو دنیا و آخرت دونوں میں کامیابی نصیب ہوگی، اور اگر ایمان ہی باقی نہ رہا تو ناکامی ہمارا مقدر بن جائے گی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے نائب صدر مولانا محمد زین العابدین رشادی و مظاہری نے فرمایا کہ ہر مسلمان کو اپنے خاتمہ ایمان پر ہونے کی فکر کرنی چاہیے، اور بالخصوص والدین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کے ایمان کی حفاظت کی فکر کریں۔
جامع مسجد سٹی بنگلور کے امام و خطیب مفتی ڈاکٹر محمد مقصود عمران رشادی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ دنیا میں فتنہ پھیلانے والے ہمیشہ آتے رہیں گے، لیکن بالآخر حق ہی غالب آکر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عقیدۂ ختمِ نبوت پر نبوت کے دور ہی سے حملے ہوتے رہے ہیں، اور آج جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعے فتنوں کو عام کیا جا رہا ہے، ایسے میں خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے ایمان کی حفاظت نہایت ضروری ہے۔
دارالعلوم دیوبند کے رکنِ شوریٰ مفتی محمد شفیق احمد قاسمی نے فرمایا کہ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ خاتم النبیین ہیں، اور اللہ پر ایمان لانے کے ساتھ ساتھ رسول اللہ ﷺ کو نبی، رسول اور آخری نبی ماننا مسلمان ہونے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ جو شخص اس عقیدے کا انکار کرے وہ مومن نہیں بلکہ کافر ہے، لہٰذا عقیدۂ ختمِ نبوت کی حفاظت ہر مسلمان پر فرض ہے۔قابلِ ذکر ہے کہ اس موقع پر جمعیۃ علماء کرناٹک کے جنرل سکریٹری مفتی شمس الدین بجلی قاسمی، ریاستی جمعیۃ کے متعدد ذمہ داران، عمائدینِ شہر اور جمعیۃ علماء بنگلور کے مختلف سیکٹرز کے صدور و نظماء اسٹیج پر موجود رہے۔
اجلاس کا آغاز مسجد ہذا کے امام حافظ اقبال کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، جبکہ مولانا عبدالرزاق نے نعتیہ اشعار پیش کیے۔ اجلاس کی نظامت جمعیۃ علماء بنگلور کے جنرل سکریٹری مولانا عبد الستار قاسمی نے انجام دی۔ اجلاس میں شہر کے مختلف علماء، عمائدین اور ہزاروں فرزندانِ توحید نے شرکت کی، اور مفتی سید عفان منصورپوری کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔



