بہار میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ وزیراعلیٰ کے ناشائستہ برتاؤکے خلاف – جماعت اسلامی ہند کے ہمراہ شعبہ خواتین نظام آباد کا سخت احتجاج

بہار میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ وزیراعلیٰ کے ناشائستہ برتاؤکے خلاف
جماعت اسلامی ہند کے ہمراہ شعبہ خواتین نظام آباد کا سخت احتجاج
ضلع کلکٹر نظام آباد سے نمائندگی اور خواتین کے تحفظ کے سلسلے میں سخت کاروائی کا مطالبہ
نظام آباد:(اردو لیکس)جماعت اسلامی ہند شہر نظام آباد کی جانب سے شعبہ خواتین کے ذمہ داران و اراکین کے ہمراہ آج ضلع کلکٹر نظام آباد کے دفتر ایک تحریری یاداشت پیش کی گئی۔ جس میں بہار میں ایک سرکاری تقریب کے دوران ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کے ساتھ جو غیر شائستہ اور توہین آمیز عمل ہوا، وہ نہ صرف ایک خاتون کی عزت کے خلاف تھا بلکہ اس کی مذہبی آزادی اور جسمانی خودمختاری کی بھی خلاف ورزی تھی
۔ ضلع کلکٹر سے مطالبہ کیا گیا کہ انتظامیہ اس واقعہ کاسختی سے نوٹ لے اور اسے اعلیٰ حکام تک پہونچائے۔ بشمول گورنر تلنگانہ و بہار،نیشنل کمیشن فار ویمن، بہار اسٹیٹ کمیشن فار ویمن، نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور صدر جمہوریہ تک بھیجا جائے یادداشت پیش کرنے کے دوران شہر نظام آباد کی چاروں جماعتوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کے نمائندگان بھی موجود تھیں
، تاکہ یہ واضح کیا جا سکے کہ یہ مسئلہ کسی سیاسی اختلاف کا نہیں بلکہ خواتین کی عزت، انسانی وقار اور آئینی حقوق کا ہے۔جماعت اسلامی ہند، نظام آباد ضلع کے نمائندگان نے انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں اور عوام میں یہ پیغام جائے کہ کوئی بھی خاتون، اس کے مذہب یا لباس سے قطع نظر، عوامی مقام پر توہین برداشت نہیں کرے گی۔
واضح رہے کہ جماعت اسلامی ہندکے امرائے عبدالستار خان امجد (یعقوب پورہ)، عبدالرحیم (احمدپورہ)، شیخ حسین و دیگر کی قیادت میں خواتین کایہ وفد اپنی سرگرمی انجام کو پہنچایا۔



